هجرت کے بعد حضرت علی علیه السلام کی زندگی(1)



حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) کا مہر :

پیغمبر اسلام(ص) کابیٹی کی مہر پانچ سودرھم تھا اور ہر درھم ایک مثقال چاندی کے برابر تھا

(ہر مثقال ۱۸/ چنے کے برابر ھوتاھے)۔

پیغمبر اسلام کی عظیم المرتبت بیٹی کا عقد بہت زیادہ سادگی اور بغیر کسی کمی کے ھوا عقدھوئے ایک مھینہ سے زیادہ گزر گیا پیغمبر کی عورتوں نے حضرت علی سے کہا: اپنی بیوی کواپنے گھرکیوں نھیں لے جاتے؟ حضرت علی نے ان لوگوں کو جواب دیا: لے جاوٴں گا۔ ام ایمن پیغمبر کی خدمت حاضر ھوئیں اور کہا اگر خدیجہ زندہ ھوتیںتووہ فاطمہ کے مراسم ازدواج کو دیکھ کرخوش ھوجاتیں۔

پیغمبر نے جب خدیجہ کا نام سنا تو آنکھیں آنسووٴ ں سے تر ھوگئیں اور کہا:اس نے میری اس وقت تصدیق کی تھی جب سب نے مجھے جھٹلا دیا تھا۔ اور خدا کے دین کودوام بخشنے کے لئے میری مدد کی اور اپنے مال کے ذریعے اسلام کے پھیلانے میں مدد کی۔[26]

ام ایمن نے کہا: فاطمہ کوان کے شوہر کے گھر بھیج کر ھم سب کو خوشحال کیجئے۔

رسول اکرم نے حکم دیا کہ ایک کمرہ کو زہرا (ع) کے زفاف کے لئے آمادہ کرو اورانھیں آج کی رات اچھے لباس سے آراستہ کرو۔[27]

جب دلہن کی رخصتی کا وقت قریب آیاتو پیغمبر نے حضرت زہرا کو اپنے پاس بلایا۔ زہرا (ع) پیغمبر کے پاس آئیں، جب کہ ان کے چہرے پر شرم و حیا کا پسینہ تھا اور بہت زیادہ شرم کی وجہ سے پیر لڑکھڑا رھے تھے اور ممکن تھا کہ زمین پر گرجائیں۔ اس موقع پر پیغمبر نے ان کے حق میں دعا کی اور فرمایا:

”اَقَالَکَ اللّٰہُ الْعَثْرَةَ فِی الدُّنْیٰا وَ الآْخِرَةِ “

    خدا تمھیںدونوںجہان Ú©ÛŒ لغزش سے محفوظ رکھے، پھر زہرا Ú©Û’ چہرے سے حجاب ہٹایا اور ان Ú©Û’ ہاتھ کوعلی  -Ú©Û’ ہاتھ میں دیا اور مبارکباد پیش کر Ú©Û’ فرمایا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next