هجرت کے بعد حضرت علی علیه السلام کی زندگی(1)



جن سریوں کی باگ ڈور امام (ع) کے ہاتھوں میں تھی ان کی تعداد معین نھیں ھے مگر پھر بھی ھم ان کی تفصیلات اس حصے میں بیان کریں گے۔

۲۔ وحی (قرآن) کا لکھنا

کتابت وحی اور بہت سی تاریخی اور سیاسی سندوں کا منظم کرنااور تبلیغی اور دعوتی خطوط لکھنا حضرت علی علیہ السلام کاعظیم اور حساس ترین کارنامہ تھا۔

امیر المومنین علیہ السلام Ù†Û’ قرآن Ú©ÛŒ تمام آیتوں Ú©Ùˆ چاھے وہ مکہ میں نازل ھوئی Ú¾ÙˆÚº یامدینے میں یا پیغمبر Ú©ÛŒ زندگی میں نازل ھوئی Ú¾ÙˆÚº بہت Ú¾ÛŒ عمدہ طریقے سے انھیں لکھا، اور اسی وجہ سے کاتب وحی اور محافظ قرآن مشھور ھوئے، اسی طرح سیاسی Ùˆ تاریخی اسناد Ú©Û’ منظم کرنے اور تبلیغی خطوط Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ØŒ جو آج بھی تاریخ اور سیرت Ú©ÛŒ بہت سی کتابوں میں موجودھےں، حضرت علی سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ کاتب مشھور ھوئے ،یہاں تک کہ حدیبیہ کا تاریخی صلح نامہ پیغمبر اکرم (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم)Ú©Û’ املاء پر مولائے کائنات حضرت علی  -Ú©Û’ ہاتھوں سے لکھا گیا۔

امام علیہ السلام Ú©ÛŒ علمی اور قلمی خدمات صرف اسی پر منحصر نھیں تھیں بلکہ پیغمبر اکرم (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم)Ú©Û’ آثار اور سنتوں Ú©ÛŒ بہت زیادہ حفاظت بھی Ú©ÛŒ Ú¾Û’ اور مختلف اوقات میں پیغمبر Ú©ÛŒ حدیثوں Ú©Ùˆ جواحکام، فرائض، آداب، سنت، حادثات Ùˆ واقعات اور غیب Ú©ÛŒ خبروں پر مشتمل تھیں تحریر کیا۔ یھی وجہ Ú¾Û’ کہ امام علیہ السلام Ù†Û’ پیغمبر سے جو Ú©Ú†Ú¾ بھی سنا اسے Ú†Ú¾ کتابوں میں Ù„Ú©Ú¾ کر اپنی یادگار چھوڑی۔ اور امام علیہ السلام Ú©ÛŒ شہادت Ú©Û’ بعد یہ تمام کتابیں آپ Ú©Û’ بیٹوں Ú©Û’ پاس عظیم میراث Ú©Û’ طورر پر پھونچیں اور امیر المومنین  علیه السلام Ú©Û’ بعد دوسرے رہبروں Ù†Û’ مناظرے وغیرہ Ú©Û’ وقت ان کتابوں Ú©Ùˆ بعنوان دلیل پیش کیا۔ زرارہ جو امام جعفر صادق  علیه السلام Ú©Û’ اھم ترین شاگرد تھے انھوں Ù†Û’ ان کتابوں میں سے چند کتابوں Ú©Ùˆ آپ Ú©Û’ پاس دیکھااور خصوصیتوں Ú©Ùˆ نقل کیا Ú¾Û’Û”[2]

امام  علیه السلام Ù†Û’ کس طرح ہجرت Ú©ÛŒ

پیغمبر(ص) کی ہجرت کے بعد امام علیہ السلام پیغمبر کے خط کے منتظر تھے ۔کچھ ھی دیر گزری تھی کہ ابو واقد لیثی حضرت کا خط لیکر مکہ پھونچا اور حضرت علی علیہ السلام کے سپرد کیا۔ پیغمبر نے جو کچھ بھی ہجرت کی تیسری شب غار ثور میں زبانی حضرت علی سے کہا تھا اس خط میںان چیزوں کی تاکید کی اور حکم دیا کہ خاندان رسالت کی عورتوں کولے کر روانہ ھو جائیں اور غریب و ناتوان افراد جو ہجرت کی طرف مائل ھیں ان کی مدد کریں۔

    امام علیہ السلام لوگوں Ú©ÛŒ امانت ادا کرنے Ú©Û’ سلسلے میں پیغمبر Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… پرپورے طور پر عمل کرچکے تھے اور اب صرف ایک کام باقی تھا اور وہ یہ کہ  خود اور خاندان رسالت Ú©ÛŒ عورتوں Ú©Ùˆ مدینہ Ù„Û’ جانے کا اسباب فراھم کریں۔ لہٰذا مومنین کا وہ گروہ جو ہجرت Ú©Û’ لئے آمادہ تھا اسے Ø­Ú©Ù… دیاکہ خاموشی سے مکہ سے باہر Ù†Ú©Ù„ جائیں اور چند کیلو میٹر دور ”ذو طویٰ“ مقام پر قیام کریں تاکہ امام کا قافلہ وہاں پھونچ جائے، حضرت       علی علیه السلام Ù†Û’ مومنین Ú©Ùˆ خاموشی سے جانے کا Ø­Ú©Ù… دیا تھا مگر خود دن Ú©Û’ اجالے میں سفر Ú©Û’ لئے آمادہ ھوئے اورعورتوں Ú©Ùˆ ام ایمن Ú©ÛŒ بیٹی ایمن Ú©Û’ ذریعے عماریوں پر سوار کرایا اور ابوواقد سے کہا اونٹوں Ú©Ùˆ آہستہ آہستہ Ù„Û’ جاوٴ کیونکہ عورتیں تیز تیز جانے Ú©ÛŒ صلاحیت نھیں رکھتیں۔

ابن شہر آشوب لکھتے ھیں :

جب عباس حضرت علی کے اس ارادے سے باخبر ھوئے کہ وہ دن کے اجالے میں دشمنوں کے سامنے سے مکہ سے ہجرت کر رھے ھیں اور عورتوں کو بھی اپنے ساتھ لے جارھے ھیں تو فوراً حضرت علی کی خدمت میں آئے اور کہا کہ محمد (صلی الله علیه و آله و سلم) پوشیدہ طور سے مکہ سے گئے تو قریش ان کو تلاش کرنے کے لئے پورے مکہ اور اطراف مکہ میں ڈھونڈتے رھے تو تم کس طرح سے دشمنوں کے سامنے عورتوں کے ھمراہ مکہ سے باہر نکلو گے؟ کیاتم نھیں جانتے کہ دشمن تمھیں مکہ سے باہر نھیں جانے دیں گے؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next