هجرت کے بعد حضرت علی علیه السلام کی زندگی(1)



معاصر مصری مؤرخین مجنھوں نے اسلامی واقعات کا تجزیہ کیا ھے حضرت علی کے حق کو جیسا کہ آپ کے شایان شان تھا یا کم از کم جیساکہ تاریخ نے لکھا ھے ادانھیں کیا ھے، اور امیر المومنین کی جانثاری کو دوسرے کے حق میں قرار دیا ھے اس بنا پر ضروری ھے کہ مختصر طور پر حضرت امیر کی جانثاریوں کوانھی کے ماٴخذ سے بیان کروں۔

۱۔ ابن اثیر نے اپنی تاریخ[35] میں لکھا ھے:

پیغمبر چاروں طرف سے قریش Ú©Û’ لشکر میں گھر گئے تھے ،ہر گروہ جب بھی پیغمبر پر حملہ کرتا توحضرت علی پیغمبر Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… سے جب Ú©Ú†Ú¾ قتل ھوجاتے تھے تو باقی راہ فرار اختیار کرتے تھے ۔ایسا جنگ احد میں کئی مرتبہ  ھوا۔ اس جانثاری Ú©ÛŒ بنیاد پر جبرئیل امین نازل ھوئے اور حضرت علی Ú©Û’ ایثار کوپیغمبر Ú©Û’ سامنے سراہا اور کہا:یہ ایک بلند ترین جانثاری Ú¾Û’ جس کوانھوں Ù†Û’ کر دکھایا Ú¾Û’Û” رسول خدا Ù†Û’ جبرئیل امین Ú©ÛŒ تصدیق Ú©ÛŒ اور کہا:”میں علی سے ھوںاور علی مجھ سے ھیں“

کچھ ھی دیر کے بعد میدان میں ایک آواز سنائی دی جس کا مفھوم یہ تھا:

لَاسَیْفَ اِلاّٰ ذُوْ الْفِقٰارِ                 وَلَا فَتٰی اِلاّٰ عَلیٌ

ذو الفقار جیسی کوئی تلوار نھیں اور علی علیه السلام کے جیسا کوئی جوان نھیں۔

ابن ابی الحدید اس واقعہ کی مزید شرح کرتے ھوئے لکھتے ھیں:

وہ گروہ جس Ù†Û’ پیغمبر پر حملہ کیا تاکہ ان Ú©Ùˆ قتل کردیںاس میں پچاس آدمی تھے اور علی  -Ù†Û’ جوکہ باپیادہ جنگ کر رھے تھے ان لوگوں کومتفرق کردیا۔

پھر جبرئیل امین کے نازل ھونے کے بارے میں کہتے ھیں:

اس مطلب کے علاوہ جو کہ تاریخ کے اعتبار سے مسلم ھے میں نے محمد بن اسحاق کی کتاب ”غزوات“ کے بعض نسخوں میں جبرئیل امین کے نزول کے متعلق دیکھا ھے کہ یہاں تک ایک دن اپنے استاد عبدالوہاب سکینہ سے اس واقعہ کی صحت کے متعلق پوچھاتوانھوں نے کہا صحیح ھے، میں نے ان سے کہا پھر کیوں اس صحیح روایت کوصحاح ستہ کے مؤلفین نے نھیں لکھا؟ انھوںنے جواب میںکہا : بہت سی صحیح روایتیں موجود ھیں جس کے لکھنے میں صحاح ستہ کے مؤلفین سے غفلت ھوئی ھے۔[36]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next