هجرت کے بعد حضرت علی علیه السلام کی زندگی(1)



اتنا کہنے کے بعد آپ نے ایمن او رابوواقد کو حکم دیاکہ فوراً اٹھ کر اونٹوں کے پیر کھول دیںاور چلنے کے لئے آمادہ ھوجائیں۔

دشمنوں نے یہ احساس کرلیا کہ حضرت علی جنگ کرنے کے لئے آمادہ ھیں او رانھوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ ان کے ساتھیوں میں سے ایک شخص عنقریب مرنے ھی والا تھا، لہٰذا اپنے ارادے سے باز آگئے او رمکہ کے راستے کی طرف چل پڑے۔ امام نے بھی اپنے سفر کو مدینے کی طرف جاری رکھا ۔ آپ نے کوہ ضجنان کے نزدیک ایک دن او رایک رات قیام کیا تاکہ وہ لوگ جوہجرت کے لئے آمادہ تھے وہ بھی آجائیں ۔ تمام افراد میں سے جو حضرت علی اور ان کے ھمراھیوں سے ملحق ھوئے ان میں ایک ام ایمن تھیں جوایک پاکدامن عورت تھیں جنھوں نے آخر عمر تک خاندان رسالت کو نھیں چھوڑا۔

تاریخ کا بیان ھے کہ حضرت علی نے یہ پورا راستہ پیدل چل کر تمام کیا،اور ہر ہر منزل پر خدا کا ذکر کرتے رھے اور پورے سفر میں اپنے ساتھیوں کے ھمراہ نماز پڑھی۔

 

  بعض مفسرین کا کہنا Ú¾Û’ کہ درج ذیل آیت ان افراد Ú©Û’ بارے میں نازل ھوئی Ú¾Û’Û”[5]

 <الَّذِینَ یَذْکُرُونَ اللهَ قِیَامًا وَقُعُودًا وَعَلَی جُنُوبِہِمْ وَیَتَفَکَّرُونَ فِی خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ ہَذَا بَاطِلًا Ù‹>[6]

جو لوگ اٹھتے، بیٹھتے ، کروٹ لیتے (الغرض ہر حال میں) خدا کا ذکر کرتے ھیں اور آسمانوں اور زمین کی بناوٹ میںغور و فکر کرتے ھیں اور (بے ساختہ) کہہ اٹھتے ھیں کہ خداوندا تونے اس کو بیکار پیدا نھیں کیا ھے۔

جب حضرت علی ØŒ اور ان Ú©Û’ ھمراھی مدینہء منورہ پھونچے تو رسول اکرم(ص) ان Ú©Û’ دیدار Ú©Û’ لئے فوراً گئے جس وقت پیغمبر اسلام Ú©ÛŒ نگاہ حضرت علی پر Ù¾Ú‘ÛŒ تو آپ Ù†Û’ دیکھا کہ ان Ú©Û’ پیر ورم کر گئے ھیںاوران سے خون Ú©Û’ قطرے گر رھے ھیں۔آپ Ù†Û’ فوراً حضرت علی Ú©Ùˆ Ú¯Ù„Û’ سے لگایا اورفرط محبت سے  آپ Ú©ÛŒ چشم مبارک سے آنسوووٴں Ú©Û’ قطرات جاری ھوگئے۔[7]

 

دوسری فصل

دو بڑی فضیلتیں



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next