هجرت کے بعد حضرت علی علیه السلام کی زندگی(1)



 

اگر اجتماعی مسئلوں کے ہر مسئلے پر شک کریں یا ان کو ثابت کرنے کے لئے تحقیق ،دلیل اور برہان کے محتاج رھیں توایسی صورت میں اجتماعی اتحاد و ھمبستگی اور منافع وغیرہ کے سلسلے میں شک و تردید میں نھیںالجھےں گے ۔اور کوئی شخص بھی ایسا نھیں ملے گا جویہ کھے کہ نااتفاقی اوراختلاف مفید چیزھے اور اتحاد واتفاق برا اور نقصان دہ ھے۔ کیونکہ اتفاق کی وجہ سے سب سے کم فائدہ جومعاشرے کو پھونچے گا وہ یہ ھے کہ چھوٹی چھوٹی اور بکھری ھوئی فوجیں آپس میں مل جائیں گی ،اور عظیم فوج کے سائے میں معاشرے میں مختلف طریقوں سے بڑے بڑے تحولات پیدا ھوںگے۔

وہ پانی جو بڑی بڑی ندیوں کے کنارے چھوٹی چھوٹی نہروں کی طرح بہتا ھوا نظر آتا ھے وہ چھوٹے دریاوٴں سے ملنے کی وجہ سے وجود میں آیا ھے جس کے اندر نہ اتنی صلاحیت ھے کہ بجلی پیدا کرسکے اور نہ اتنی مقدار ھی میں ھے کہ اس سے کھیتی کی جاسکے ،لیکن جب یہ چھوٹی چھوٹی نہریں ایک جگہ جاکر مل جاتی ھیں تو ایک دریا کی شکل اختیار کر لیتی ھیں اور اب یہ دریاہزاروں کیلو واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت پیدا کرلیتا ھے اور اس کے پانی سے ہزاروں ایکٹر زمین سیراب کر کے کھیتی کی جاتی ھے۔

غرض ز انجمن واجتماع وجمع قواست

چرا کہ قطرہ چوشدمتصل بہ ھم دریا است

اجتماع اور انجمن اور جمع ھونے کا مقصد طاقت ھے ،کیونکہ اگر پانی کا ایک قطرہ دریاسے مل جائے تو وہ بھی دریا بن جاتا ھے۔

ز قطرہ ھیچ نیایدولی چو دریا گشت

ہر آنچہ نفع تصور کنی در آن آنجا است

قطرہ سے Ú©Ú†Ú¾ بھی حاصل نہ ھوگا ،لیکن اگر یھی قطرہ دریابن گیا تو تم جتنا بھی فائدہ سوچ سکتے Ú¾Ùˆ تمھیں  ملے گا۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next