هجرت کے بعد حضرت علی علیه السلام کی زندگی(1)



رسول اسلام (صلی الله علیه و آله و سلم)کا یہ کلام حضرت علی علیه السلام کی عظمت اور پیغمبر اسلام سے نسبت کو معنوی و پاکیزگی اور دین کے اہداف میں خلوص کو بخوبی واضح ورو شن کرتا ھے۔ خود اھلسنت کے دانشمندوں میں سے الریاض النضرة کے مؤلف نے اس حقیقت کا اعتراف کیا ھے۔[10]

    یہاں پر آیت مباھلہ [11] Ú©ÛŒ تفسیر کا مبنٰی سمجھ میںآتا Ú¾Û’ تمام علمائے تفسیر کا اتفاق Ú¾Û’ کہ ”اَنْفُسَنَا وَاَنْفُسَکُمْ“ سے مراد علی بن ابی طالب ھیںجسے قرآن Ù†Û’ ”نفس پیامبر“ Ú©Û’ خطاب سے یاد کیا Ú¾Û’Û” اس لئے کہ فکری اور روحی جاذبیت نہ یہ کہ صرف دو فکروں کواپنی طرف کھینچتی Ú¾Û’ بلکہ کبھی کبھی دو انسان Ú©Ùˆ ایک Ú¾ÛŒ شخص بتاتی Ú¾Û’Û”

اس لئے کہ ہر موجود اپنے Ú¾Ù… جنس Ú©Ùˆ جذب اور اپنے مخالف Ú©Ùˆ دفع کرتی Ú¾Û’ØŒ اور یہ عالم اجسام اور اجرام زمین Ùˆ آسمان سے مخصوص نھیںھےں بلکہ عظیم وبزرگ شخصیتیں جذب اوردفع کا مظہر ھیں۔ایک گروہ Ú©Ùˆ جذب اور دوسرے گروہ Ú©Ùˆ دفع کرتی ھیں۔ اس طریقے Ú©ÛŒ کشش اور گریز سنخیت یا روح Ú©Û’ متضاد ھونے Ú©ÛŒ وجہ سے Ú¾Û’ اور یھی سنخیت اور تضاد Ú¾Û’ جوایک گروہ کواپنے قریب کرتی Ú¾Û’ اور دوسرے گروہ کواپنے سے دور کردیتی Ú¾Û’Û” اس مسئلہ Ú©Ùˆ اسلامی  فلسفہٴ Ù†Û’ اس طرح تعبیر کیا Ú¾Û’ ”السنخیة علة الانضمام“ یعنی سنخیت اور مشابہت اجتماع اورانضمام کا سرچشمہ Ú¾Û’Û”

امام  علیه السلام Ú©ÛŒ ایک اور فضیلت

    جب مسجد نبوی Ú©ÛŒ تعمیر Ú¾ÙˆÚ†Ú©ÛŒ تو پیغمبر Ú©Û’ صحابیوں Ù†Û’ مسجد Ú©Û’ اطراف میں اپنے اپنے لئے گھر بنائے اور ہر گھر کا ایک دروازہ مسجد Ú©ÛŒ طرف کھلا رکھا Û” پیغمبر اسلام Ù†Û’ بحکم خدا فرمایا: تمام دروازے جو مسجد Ú©ÛŒ طرف کھلتے ھیں اسے بند کردیا جائے سوائے علی بن ابی طالب Ú©Û’ دروازے Ú©Û’ ØŒ یہ بات رسول اسلام (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم)Ú©Û’ بہت سے صحابیوں پر ناگوار گذری Û” لہٰذا پیغمبر اسلام منبر پر تشریف لائے اور فرمایا : خداوند عالم Ù†Û’ مجھے Ø­Ú©Ù… دیاھے کہ تمام دروازے جو مسجد Ú©ÛŒ طرف کھلتے ھیںانھیں بند کردوں سوائے حضرت علی Ú©Û’ دروازے Ú©Û’ØŒ اور خودمیں Ù†Û’ اپنی طرف سے دروازہ بند کرنے یا کھولنے کا Ø­Ú©Ù… نھیں دیاھے بلکہ میںاس مسئلے میں خدا Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… کا پابند Ú¾ÙˆÚºÛ”[12]

اس دن رسول خدا کے تمام صحابیوں نے اس واقعہ کو حضرت علی علیه السلام کی ایک بہت بڑی فضیلت سمجھا یہاں تک کہ بہت زمانے کے بعد خلیفہٴ دوم نے کہا کہ ، کاش وہ تین فضیلتیں جو علی کونصیب ھوئیں وہ مجھے بھی نصیب ھوتیں، اور وہ تین فضیلتیں یہ ھیں:

۱۔ پیغمبر نے اپنی بیٹی کا عقد علی علیه السلام سے کیا۔

Û²Û” تمام دروازے جو مسجد Ú©ÛŒ طرف کھلتے تھے وہ بند ھوگئے صرف علی  -Ú©Û’ گھر کا دروازہ کھلا رہا۔

۳۔ جنگ خیبر میں پیغمبر نے علم کوعلی علیه السلام کے ہاتھوں میں دیا۔[13]

حضرت علی  -اور لوگوں Ú©Û’ درمیان جو فرق Ú¾Û’ وہ اسی لئے کہ آپ کا مسجد سے کسی وقت بھی رابطہ منقطع نھیںھوا ،وہ خدا Ú©Û’ گھر میں پیدا ھوئے اورکعبہ میں آنکھ کھولی  اس بنا پر Ù¾Ú¾Ù„Û’ Ú¾ÛŒ دن سے مسجد آپ کا گھر تھا اور یہ تمام فضیلتیں کسی دوسرے Ú©Û’ لئے نہ تھیں Û” اس Ú©Û’ علاوہ حضرت علی ھمیشہ اور ہر حالت میں مسجد Ú©Û’ احکام Ú©ÛŒ رعایت کرتے تھے لیکن دوسرے افرادبہت Ú©Ù… مسجدکے آداب Ùˆ احکام Ú©ÛŒ رعایت کرتے تھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next