امام علیہ السلام کی زندگی کا آخری ورق



لقد علمت قریش حیث کانت              بانّک خیر Ú¾Ù… حسباًو دیناً [36]

    معاویہ بن حرب سے کھوکہ شماتت کرنے والوں Ú©ÛŒ آنکھیں روشن نہ Ú¾ÙˆÚº ØŒ تم Ù†Û’ رمضان Ú©Û’ مقدس مھینے میں ھمیں تمام لوگوں سے افضل شخص Ú©Û’ سوگ میں بٹھا دیا؟ تم ایسے بہترین انسان Ú©Ùˆ قتل کردیا، تجو سواریوںپر سوار ھوا اور انھیں مسخر کیا،وہ بہترین شخص جس Ù†Û’ پیر میںنعلین پہنی اور بہترین شخص جس Ù†Û’ آیات مثانیٰ اور قرآن Ú©Ùˆ پڑھا، اگر تم حسین Ú©Û’ بابا Ú©Û’ چہرے Ú©Ùˆ دیکھو تو اس Ú©ÛŒ روشنی Ùˆ نورانیت کا مشاہدہ کرو Ú¯Û’ جو تما Ù… دیکھنے والوں Ú©Û’ اوپر پرتوا فگن Ú¾Û’ØŒ اے علی! قریش جہاں  بھی Ú¾ÙˆÚº انھیں اس بات کا علم Ú¾Û’ کہ آپ حسب Ùˆ نسب اور دین میںان لوگوں سے بہتر ھیں۔

 Ø¬Ù† جن لوگوں Ù†Û’ اما Ù… Ú©ÛŒ شان میں مرثیہ کہا انھیں میں سے صعصعہ بن صوحان بھی ھیں جو بلاغت اور حاضر جوابی میں مشھور تھے۔ انھوں Ù†Û’ امیر المومنین علیہ السلام Ú©Û’ غم میں کہا :اے امیر المومنین میر Û’ ماں باپ آپ پر قربان اور آپ Ú©Ùˆ مبارک Ú¾ÙˆÚº (الھی کرامتیں)طاہر الولادة ØŒ صابراور مجاہد تھے ØŒ جوتمنا رکھتے تھے آپ Ù†Û’ اسے حاصل کرلیا اور خدا سے بہترین معاملہ کیا اور اس Ú©ÛŒ بارگاہ میں Ú†Ù„Û’ گئے اور اس Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ خوشی سے قبول کیا اور آپ پر ملائکہ نازل ھوئے اورحضرت پیغمبر (ص) Ú©Û’ جوار میں سکونت اختیار Ú©ÛŒ اور خدا وند عالم Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ ان کا جوار عطا کیا اور آپ Ú©Ùˆ اس منزل پر فائز کیا جس پر پیغمبر(ص) فائز تھے اور اپنے جام سے سیراب کیا۔

اپنے خدا سے (کہ جس Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ پیروی کرنے کا Ú¾Ù… پر احسان کیا او ر توفیق عطا Ú©ÛŒ کہ آپ Ú©Û’ بتائے ھوئے طریقوں پر عمل کریں اورآپ Ú©Û’ دوستوں Ú©Û’ دوست رھیں اور آپ Ú©Û’ دشمنوں Ú©Û’ دشمن رھیں) دعا کرتے ھیں کہ Ú¾Ù… لوگوں Ú©Ùˆ آپ Ú©Û’ ساتھ محشور کرے کیونکہ آپ اس منزل پر پھونچے ھیں کہ آپ سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ کوئی اس منزل پر نھیں پھونچا اور ایسا مرتبہ آپ Ú©Ùˆ ملا Ú¾Û’ کہ آپ سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ یہ مرتبہ کسی Ú©Ùˆ نھیں ملا ،آپ Ù†Û’ خدا Ú©ÛŒ راہ میں پیغمبر( ص) Ú©Û’ ھمراہ بہترین صورت سے جہادکیا اور دین خدا Ú©Ùˆ مستحکم کیا اور سنت  پیغمبر Ú©Ùˆ استحکام بخشا اور فتنہ Ùˆ فسا د Ú©Ùˆ ختم کر دیا اور آپ Ú©ÛŒ وجہ سے اسلام پایدار (Ø°ÛŒ مرتبہ) ھوگیا اور دین آپ Ú©ÛŒ وجہ سے منظم ھوگیا اور ایسے فضائل آپ Ú©Ùˆ ملے جو آپ Ú©Û’ علاوہ کسی Ú©Ùˆ نہ ملے، سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ پیغمبر( ص) Ú©ÛŒ دعوت Ú©Ùˆ قبو Ù„ کیا اور ان Ú©ÛŒ اطاعت Ùˆ پیروی Ú©Ùˆ ہر چیز پر مقدم کیا اور ان Ú©ÛŒ مدد کرنے میں سب سے آگے رھے اور اپنی جان پر کھیل کر خدا Ú©ÛŒ راہ میں جہاد کیااور اپنی تلوار Ú©Ùˆ انکی مدد کرنے Ú©Û’ لئے نیام سے باہر نکالا اور بڑے سے بڑے ستمگر Ú©Ùˆ آپ Ù†Û’ شکست دیدی اور ہر کافر آپ Ú©Û’ ہاتھوں ذلیل Ùˆ خوار ھوا، کفر Ùˆ شرک اور ظلم Ú©Ùˆ آپ Ù†Û’ جڑ سے اُکھاڑ دیا اور گمراھوں اور نافرمانوں کوھلاک کر دیا۔ پس مبارک Ú¾Ùˆ آپ Ú©Ùˆ اے امیر المومنین کہ خدا Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ ایسے فضائل Ùˆ کمالات نصیب کئے۔ آپ  پیغمبر( ص)  Ú©Û’ سب سے زیادہ قریب تھے اور سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ ایمان لائے اور علم Ùˆ فھم میں سب سے اعلیٰ اور یقین میں کامل تر اور تمام لوگوں سے زیادہ بہادر اور دلیر اور اسلام میںآپ Ú©Û’ کارنامے تمام لوگوں سے زیادہ ھیں۔

 Ø®Ø¯Ø§ وند عالم Ú¾Ù… لوگوںکو آپ Ú©Û’ اجر سے محروم نہ کرے، کیونکہ آپ خیر Ùˆ خیرات Ú©ÛŒ کنجی تھے برائیوں  لیکن آپ Ú©ÛŒ شہادت Ú©ÛŒ وجہ سے برائیوں Ú©Û’ دروازے ھماری طرف Ú©Ú¾Ù„ گئے اور نیکیوں Ú©Û’ دورازے بند ھوگئے ۔اگر لوگ آپکی باتوں Ú©Ùˆ سنتے تو نیکیاں ان Ú©Û’ سروں Ú©Û’ اوپر سے اور ان Ú©Û’ پاوٴوں Ú©Û’ نیچے سے جاری ھوتیں لیکن افسو س کہ لوگوں Ù†Û’ دنیا Ú©Ùˆ آخرت پر ترجیح دی Û”

خوارج اوردوسرے دشمنان اسلام، ابن ملجم کے اس ھولناک ستم پر بہت خوش ھوئے اور اس کے کام کی تعریف و تمجید کی۔ خوارج میں سے ایک شخص عمران بن حطان و قاشی نے ابن قثم کے بارے میں کہا:

یا ضربة من تقی ما اردَ بھا                 الا لیبلغ من Ø°ÛŒ العرش رضوانا

انی لاذکرہ یوماً فاٴحسبہ                   اوفی البریة عنداللّٰہ میزاناً

ایک پرھیزگار کی کتنی بہترین ضربت ھے کہ جس کا مقصد رضوان الھی تک پھونچنے کے علاوہ کچھ نہ تھا، میں جب اس کو یاد کر تا ھوں توخیال کرتا ھو ںکہ خدا کے نزدیک اس کے ترازو کا پلہ تمام چیزوں سے زیادہ بھاری ھے ۔

 Ù‚اضی ابو طیب طاہر بن عبداللہ شافعی Ù†Û’ اس Ú©Û’ جواب میں یہ اشعار Ú©Ú¾Û’:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next