تشیع کے اندر مختلف فرقے



 Ø§Ù…ÙˆÛŒ خلیفہ سلیمان بن عبدالملک Ù†Û’ جس وقت اس Ú©ÛŒ طرف سے خطرہ کا احساس کیا اس Ú©Ùˆ شام بلاکر زھر دے دیا جب ابو ھاشم Ú©Ùˆ معلوم ھوا کہ ان Ú©ÛŒ زندگی کا خاتمہ ھونے والا Ú¾Û’ تو خفیہ طور پر بنی عباس میں سے اپنے چچازاد بھائیوں Ú©ÛŒ رھائش(مقام حمیمہ) پر گئے اور اپنے چچا زاد بھائی محمد بن علی عباسی Ú©Ùˆ اپنا جانشین بنادیا اور اپنے مبلغین اور فوج سے ان Ú©ÛŒ شناسائی کرائی۔[15]

اس کے بعد بنی عباس نے کیسانیہ کی قیادت کو اپنے کاندھوں پر لے لیا اور اپنی فعالیت وسرگرمی کو خراسان میں متمرکز کر دیا جیسا کہ ابوالفرج اصفھانی کا بیان ھے:

 Ø§Ú¾Ù„ خراسان معتقد ھیں کہ ابو ھاشم اپنے باپ کاجانشین تھا اور اس Ú©Û’ باپ Ù†Û’ وصایت Ú©Ùˆ اپنے باپ(حضرت علی(علیہ السلام))سے ارث Ú©Û’ طور پر لیا تھا اورانھوں Ù†Û’ بھی محمد بن علی عباس Ú©Ùˆ اپناجانشین قرار دیا تھا اور محمد بن علی Ù†Û’ اپنے بیٹے ابراھیم Ú©Ùˆ امام بنایا اس طرح سے وہ بنی عباس میں اپنی جانشینی Ú©Ùˆ ثابت کرتے ھیں۔[16]

 Ø´Ú¾Ø±Ø³ØªØ§Ù†ÛŒ یھاں تک معتقد Ú¾Û’ کہ ابو مسلم خراسانی ابتدا میں کیسانی تھا لیکن بعد میں جب عباسی کامیاب ھوگئے تو اپنی مشروعیت کویعنی اپنے جد عباس Ú©ÛŒ جانشینی کورسول خدا(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے وابستہ اورمنسلک کردیا، کیسانیوں Ú©ÛŒ سیاسی اور اجتماعی فعالیت Ú©Ùˆ عبداللہ بن معاویہ(کہ جو جعفر طیار Ú©ÛŒ نسل سے تھے)Ú©Û’ قیام میں تلاش کیا جاسکتا Ú¾Û’ شھرستانی کاکھنا Ú¾Û’: کیسانیوں میں سے Ú©Ú†Ú¾ عبداللہ بن عمرو کندی Ú©ÛŒ جانشینی Ú©Û’ معتقد تھے اور جب لوگوں Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ خیانت اور جھوٹ کودیکھ لیا تو عبداللہ بن معاویہ بن عبداللہ بن جعفر طیار Ú©ÛŒ امامت Ú©Û’ قائل ھوگئے عبداللہ بن معاویہ اور محمد بن علی Ú©Û’ ماننے والوں Ú©Û’ درمیان امامت Ú©Û’ سلسلے میں شدید اختلاف تھا۔[17]

فرقہ کیسانیہ کے بعد جو فرقہ سیاسی اور اجتماعی میدان میں بھت زیادہ فعال و سرگرم تھا وہ فرقہ زیدیہ ھے کہ جو قیام زید کے بعدوجو د میں آیا یہ فرقہ شیعہ فرقوں میں سب سے زیادہ سیاسی رھا ھے اور تمام شیعہ فرقوں کی بہ نسبت اھل سنت کے اصول سے بھت زیادہ نزدیک تھا چنانچہ فرقہ زیدیہ بتریہ ابو بکر و عمر و عثمان کی خلافت کو قبول کرنے کے ساتھ ساتھ عائشہ، طلحہ، زبیر کی تکفیر بھینھیں کرتے تھے۔[18]

 Ø§Ø³ÛŒ وجہ سے فقھائے اھل سنت Ú©ÛŒ کافی تعداد Ù†Û’ محمد نفس زکیہ(کہ جو زیدی تھے) Ú©Û’ قیام Ú©ÛŒ تائید Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û”[19]

فرقہ مرجئہ کے بزرگ مسعر بن کدام نے محمد نفس زکیہ کے بھائی ابراھیم کو کوفہ آنے کے لئے خط بھی لکھا تھا۔[20]

 Ø§Ø¨Ùˆ حنیفہ مذھب حنفی Ú©Û’ امام محمد نفس زکیہ Ú©Û’ قیام میں شریک تھے اور لوگوں Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ مدد کرنے Ú©ÛŒ تشویق کرتے تھے۔[21]

 Ø³Ø¹Ø¯ بن عبداللہ اشعری قمی فرقہ زیدیہ بتریہ Ú©Û’ بارے میں کھتا Ú¾Û’: انھوں Ù†Û’ ولایت علی(علیہ السلام) Ú©Ùˆ ولایت ابو بکر Ùˆ عمر Ú©Û’ ساتھ مخلوط کردیا Ú¾Û’ØŒ[22]خاص کر اصول دین میں معتزلہ Ú©Û’ پیرو ھیں اور فروع دین میں ابو حنیفہ اور Ú©Ú†Ú¾ حد تک شافعی Ú©ÛŒ پیروی کرتے ھیں۔[23]

مذھب زیدی یعنی تشیع بمعنی اعم بھت زیادہ، سنی عقائد سے معارض نھیں تھا اسی بناپر زیدیوں کے بعض قیام جیسے محمد نفس زکیہ اور ان کے بھائی ابراھیم کے قیام میں بھت سے علماء اھل سنت بھی شریک تھے اور جو شیعہ ان کے قیام میں ساتھ تھے ان کا خیال تھا کہ منجملہ سبھی علوی قیام کے قائد و رھنما امام معصوم کی طرف سے منصوب ھیں، شاید شیعوں کے ان کے ارد گرد سے منتشر ھونے کی علت یھی ھو خلاصہ یہ کہ صرف زیدی پوری طرح ان رھبروں کے ساتھ باقی رہ گئے تھے مثلاً محمد نفس زکیہ کے بھائی براھیم بن عبداللہ نے مسعودی کے بقول زیدیوں کے چارسو افراد ھمراہ جنگ کی اور یہ چند لوگ ان کے ساتھ قتل ھوئے۔[24]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next