تاریخ انسان میں تحویل و تحول کی بنا پر ایک شبہ



یُخْرِجُونَھُمْ مِنَ النُّورِ اِلٰی الظُّلُمَاتِ—)(6)

”خدا ان لوگوں کا سرپرست ھے جو ایمان لاچکے کہ انھیں (گمراھی کی) تاریکیوں سے نکال کر (ھدایت کی) روشنی میں لاتا ھے اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا ان کے سرپرست شیطان ھیں کہ ان کو (ایمان کی) روشنی سے نکال کر (کفر کی) تارکیوں میں ڈال دیتے ھیں“

دوسری جگہ خداوند عالم ارشاد فرماتاھے:

(اٴَلَمْ اٴَعْھدْ اِلَیْکُمْ یَا بَنِی آدَمَ اَنْ لَا تَعْبُدُوا الشَّیْطَانَ اِنَّہ لَکُمْ عَدُوٌّ مُبِیْنٌ ، وَاَنِ اعْبُدُونِی ھٰذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِیمٌ..). (7)

”اے آدم کی اولاد کیا میں نے تمھارے پاس یہ حکم نھیں بھیجا کتھا کہ (خبردار)شیطان کی پرستش نہ کرنا وہ یقینی طور پر تمھارا کھلم کھلا دشمن ھے اور یہ کہ (دیکھو) صرف میری عبادت کرنا یھی (نجات کی) سیدھی راہ ھے “

اس آیت کا مطلب یہ نھیں ھے کہ اگر شیطان کی عبادت چھوڑ ی جائے تو پھر کسی دوسرے کی عبادت اور اطاعت کی ضرورت نھیں ھے بلکہ اس کو چاھیے کہ خدا کی عبادت کرے، جس طرح کہ کلمہ میں ”لاالٰہ" کے بعد ”الااللہ" ھے.

اس بنا پر جن لوگوں نے وحی پر توجہ کی اور خواب غفلت سے بیدار ھوئے وہ اس نتیجہ پر پھونچے کہ اس خدا کی عبادت کریں جو ان کا خالق اور حقیقی مالک ھے، اور جس کے ھاتہ میں ان کی زندگی، موت، جوانی، پیری،اور صحت و سلامتی ھے،اس کی بندگی باعث افتخار ھے، اس کی تکالیف حکمت و رحمت کے سرچشمہ سے صادر ھوتی ھےں،اور ان پر عمل کرنا انسان کیلئے کمال اور سعادت کا باعث ھے.

نتیجہ یہ نکلا کہ تکالیف اور مسئولیت کو قبول نہ کرنا حیوانی درندگی صفت اور شیطانی پیروری کی وجہ سے ھے، کہ جو ھمیشہ تاریخ میں موجود ھے اور آج کے ماڈرن زمانے سے ھی مخصوص نھیں ھے، درحقیقت یہ ماڈرن انسان ھے کہ جس نے مدنیت سے کنارہ کشی اختیارکر لی ھے، اور جاھلیت و وحشیگری کے زمانے کی طرف پلٹ گیا ھے، اور گزشتہ زمانہ کی طرف پلٹ رھا ھے، وگرنہ انبیاء کی تربیت شدہ افراد نے حیوانیت اور وحشیگری سے کنارہ کشی کر لی ھے اور لا قانونیت سے نکل کر قانون، تکالیف اور مسئولیت کو قبول کر کے صحیح معنوں میں مدنیت کو قبول کرچکاھے.

لھٰذا بعض لوگ کس طرح یہ کھہ سکتے ھیں کہ ماڈرن زمانہ اس بات کا تقاضا کرتا ھے کہ انسان کسی بھی ذمہ داری کو قبول نہ کرے! یہ تمدن ھے یا وحشیگری؟ تمدن و محدویت، قانون اور مسئولیت قبول کرنے میں ھے ورنہ وحشیگری سے کوئی فرق نہ ھوگا.



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next