خلقت انسان کی گفتگو



 

آدم کی جنت کھاں تھی

خداوندعالم نے فرمایا: اس زمین میں ایک خلیفہ بنایا اور جس مٹی سے آدم کو خلق کیاتھا وہ اسی سرزمین کی مخلوط مٹی تھی، اسی طرح اس زمین پر فرشتوں کو آدم کے سجدہ کا حکم دیا تو ابلیس نے آدم کے سجدہ سے انکار کیااور اسی طرح آدم کو زمین پر موجود بھشت میں داخل کر دیا اور انھیں خلقت کے بعد اس زمین سے کسی اور جگہ منجملہ بھشت جاوید میں منتقل نھیں کیا، تاکہ بھشت جاوید سے زمین کی طرف اخراج لازم آئے۔

اس مدعی پر ظھور آیات کے علاوہ ھماری دلیل یہ ھے کہ:جو بھی بھشت جاوید میں داخل ھو جائے وہ دائمی اور ابدی ھوگا اور کبھی اس سے باھر نھیں آئے گا، جیسا کہ اس کی تصریح روایات بھی کرتی ھیں ۔[20]

ھم ا س طرح خیال کرتے ھیں کہ یہ بھشت عراق اورکسی عربی جزیرہ میں تھی اور جو کچھ ”قاموس کتاب مقدس“ کے مولف نے بہت سارے دانشوروں سے نقل کیا ھے کہ یہ بھشت فرات کی سر زمین پر تھی، صحیح ھے ۔[21]

اس بات کی تائید صراحت کے ساتھ توریت کی عبارت سے بھی ھوتی ھے:دریائے بھشت حضرت آدم علیہ السلام چار حصوںمیں تقسیم ھوتا ھے جن سے مراد فرات، دجلہ، جیحون اور فیشون ھیں ۔[22]

کتاب قاموس مقدس میں مذکور Ú¾Û’ کہ بعض محققین Ù†Û’ احتمال دیا Ú¾Û’ کہ جیحون اور فیشون بابل شھر (عراق)  میںھیں Û”[23]

 Ø§Ø³ لئے جیحون سے مراد معروف دریائے جیحون نھیں Ú¾Û’ØŒ یعنی وہ ندی جو خوارزم (آرال ) سے نزدیک ایک دریامیں گرتی Ú¾Û’ØŒ یاقوت حموی Ù†Û’ اسے اپنی معجم البلدان میں ذکر کیا Ú¾Û’ Û”

 Ø¬Ø¨ حضرت آدم  (علیہ السلام)  بھشت سے نیچے آئے تو بابل فرات Ú©Û’ علاقے میں ساکن ھوئے اور جب فوت کر گئے تو آپ Ú©Û’ فرزند شیث Ù†Û’ کوہ ابو قبیس مکہ Ú©Û’ ایک غار میں انھیں دفن کر دیا پھر اس Ú©Û’ بعد حضرت نوح (علیہ السلام)  Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ ہڈیوں Ú©Ùˆ اپنی کشتی میں رکھا اور کشتی سے نیچے اتر Ù†Û’ Ú©Û’ بعد نجف میں دفن کر دیا۔

 Ù„ہٰذا جیسا کہ Ú¾Ù… مشاھدہ کر رھے ھیں حضرت آدم  (علیہ السلام)  کا اس بھشت سے نکلنا تھا جو عراق میں تھی اور جب وھاں سے باھر آئے تو عراق میں اسی سے نزدیک سر زمین Ú©ÛŒ طرف گئے۔

انھوں نے اس باغ کے درختوں اورپھلوںسے پودوں اور بیجوںکولیا، تاکہ خداوندعالم کی ھدایت کے مطابق اسے لگائیں اور دانہ اگائیں جیسا کہ روایات صریحاً اس بات کی وضاحت کرتی ھےں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next