حضرت علی( ع ) کی حديثيں



۱ ۔ جس نے اپنے کوپہچانااس نے خداکوپہچانا:

(غررالحکم ،فصل ۷۷ حدیث ۳۰۱)

Û²         Û” خداوندعالم Ù†Û’ محمدکونبی برحق بناکربھیجاتاکہ وہ لوگوں کوبندوں Ú©ÛŒ عبادت سے نکال کرخداکی عبادت کرائیں،بندوں Ú©Û’ عہدوپیمان سے خارج کرکے خداکے عہدوپیمان Ú©Û’ بندھن میں باندھ دیں، بندوں Ú©ÛŒ اطاعت چھوڑکرخداکی اطاعت میں Ù„Ú¯ جائیں،بندوںکی ولایت سے خارج ہوکرخداکی ولایت میںداخل ہوجائیں۔  (فروع کافی،ج Û¸ ص Û³Û¸Û¶) Û”

۳ ۔ جوشخص بھی قرآن کے ساتھ نشست وبرخواست رکھے گااس کے پاس سے جب بھی اٹھے گااس کی کچھ چیزوں میں زیادتی حاصل ہوگی اورکچھ چیزوںمیں کمی ہوگی : ہدایت میں زیادتی ہوگی، جہالت واندھے پن میں کمی ہوگی، اس بات سے آگاہ ہوجاؤکہ قرآن حاصل کرنے کے بعدکسی کوفقرحاصل نہ ہوگااورقرآن کے بغیرکسی کوکوئی غناحاصل نہ ہوگا۔

(الحیاةج ۲ ،ص ۱۰۱) ۔

۴ ۔ جوشخص کسی قوم کے(کسی) فعل پرراضی ہووہ اس شخص کے مانندہے جواس فعل میں داخل (اوراس کاکرنے والا) ہواورجوشخص باطل کام میں شریک ہوتا ہے وہ دوگناہ کرتاہے ۔ ( ۱) ایک توخودعمل کاگناہ۔ ( ۲) دوسرے اس فعل پرراضی ہونے کاگناہ۔

(نہج البلاغہ ،صبحی صالحی ،قصارالحکم ۱۵۴ ،ص ۴۹۹) ۔

Ûµ Û” حضرت علی سے ایمان Ú©Û’ بارے میںپوچھاگیاتوآپ Ù†Û’ فرمایا: ایمان چارسنتوں پرقائم ہے Û± ۔صبر Û² ۔یقین  Û³ Û” عدالت۔  Û´ Û” جہاد۔ اورصبرکے چارشعبے ہیں ۔شوق،خوف،زہد،انتظار،پس جس کوجنت کاشوق ہے وہ سرکش خواہشات سے کنارہ Ú©Ø´ رہتاہے اورجوآتش دوزخ سے ڈرتاہے وہ گناہوں سے بچتاہے اورجودنیاسے زہداختیارکرتاہے وہ مصیبتوں اورناگوارچیزوں کوہیچ سمجھتاہے اورجوموت کاانتظاکرتاہے وہ نیک کاموں Ú©Û’ لئے جلدی کرتاہے۔

جہادکی بھی چارقسمیں ہیں Û± Û” امربالمعروف Û”  Û² Û” نہی ازمنکر۔   Û³ Û” میدان جنگ میں سچائی۔  Û´ Û” بدکاروں سے دشمنی۔ لہذا جوشخص امربالمعروف کرتاہے وہ مومنین Ú©ÛŒ پشت مضبوط کرتاہے اورجونہی ازمنکرکرتاہے وہ کافروں Ú©ÛŒ ناک رگڑتاہے،جومیدان جہادمیں واقعی مقابلہ کرتاہے وہ اپنافریضہ انجام دیتاہے، جوبدکاروں کودشمن رکھتاہے اورخداکے لئے ان سے ناراض رہتاہے خدابھی اس Ú©ÛŒ وجہ سے غصہ کرتاہے اورقیامت میں اس کوخوش کردیتاہے۔

(نہج البلاغہ ،صبحی صالحی ،قصارالحکم ۳۱ ،ص ۴۷۳) ۔



1 2 next