مقتل ابی مخنف میں روایات کی سند کی تحقیق



Û±Û²Û” عبداللہ اور مذری : عبداللہ بن مسلم اور مذری بن مشمعل یہ دونوں قبیلہ بنی اسد سے تعلق رکھتے ھیں۔حجر اسود اور باب کعبہ Ú©Û’ پاس امام حسین علیہ السلام کا ابن زبیر سے روبرو ھونا ØŒ فرزدق Ú©ÛŒ امام سے ملاقات اور” ثعلبیہ“ Ú©Û’ مقام پر امام علیہ السلام کا جناب مسلم Ú©ÛŒ شھادت سے باخبر ھونا،انھیں دونوں افراد Ù†Û’ دو واسطوں:[7] ابی جنا ب یحيٰبن ابی حےةالوداعی کلبی سے اور اس Ù†Û’ عدی بن حرملہ اسدی سے نقل کیا ھے۔یہ دونوں افراد وہ ھیں جنھوں Ù†Û’ امام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ فریاد سنی لیکن آپ Ú©ÛŒ مدد نھیں Ú©ÛŒ  عبد اللہ بن مسلم اسدی  Û·Û· ھجری تک زندہ رھا۔ [8]

۱۳۔امام علی بن الحسین بن علی علیھماالسلام :عبداللہ بن جعفر کا اپنے فرزند عون ومحمد کے ھمراہ خط ، عمرو بن سعید اشدق کا اپنے بھائی یحيٰ کے ھمراہ خط اور امام علیہ السلام کا جواب چوتھے امام علیہ السلام سے ایک واسطہ سے مروی ھے اور وہ واسطہ حارث بن کعب والبی ھے ۔[9]

۱۴۔ بکر بن مصعب مزنی : عبداللہ بن بقطر کی شھادت اور منزل” زبالہ“ کا واقعہ ایک واسطہ سے اسی شخص سے مروی ھے اور وہ واسطہ ا بو علی انصاری ھے ۔[10] قابل ذکر بات یہ ھے کہ علماء رجال کی نگاھوں میں ان دونوں کی کوئی شناخت نھیں ھے ۔

۱۵۔ فزّاری :سدّی کے واسطہ سے زھیر بن قین کے امام حسین علیہ السلام کے لشکر سے ملحق ھونے کی خبر اسی شخص سے مروی ھے۔ روایت کا جملہ اس طرح ھے :” رجل من بنی فزار “[11]بنی فزارہ کے ایک شخص نے بیان کیا ھے ۔

Û±Û¶Û” طرماح بن عدی :طرماح بن عدی Ú©ÛŒ روایت ایک واسطہ سے ”جمیل بن مرثد غنوی “ Ù†Û’ نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ طرماح Ù†Û’ امام حسین علیہ السلام سے ملاقات کا شرف حاصل کیا Û” امام حسین (علیہ السلام) Û’ انھیں   اپنی مدد Ú©Û’ لئے بلایا تو انھوں Ù†Û’ اپنی تنگ دستی اور عیال Ú©Û’ رزق Ú©ÛŒ فراھمی کا عذر پیش کیا Û” امام علیہ السلام Ù†Û’ بھی ان Ú©Ùˆ نھیں روکا ؛اس طرح طرماح امام علیہ السلام Ú©ÛŒ نصرت Ú©Û’ شرف سے محروم رہ گئے۔شیخ طوسی Ù†Û’ آپ کا تذکرہ امیر امومنین اور امام حسین علیھما السلام Ú©Û’ اصحاب میںکیا Ú¾Û’ Û”

لیکن مامقانی ÛºÙ†Û’ آپ Ú©ÛŒ توثیق کرتے ھوئے یہ فرمایا Ú¾Û’ : ”انہ ادرک نصرة الامام علیہ السلام   وجرح Ùˆ برء ثم مات بعد ذالک“ [12]

”آپ امام علیہ السلام کی نصرت ومدد سے شرفیاب ھو ئے اور جنگ کے دوران زخمی ھو ئے لیکن بعد میں آپ کا زخم مندمل ھو گیا؛ پھر اس کے بعد آپ نے وفات پائی ھے “ لیکن ما مقانی ۺنے اس سلسلے میں کو ئی ما خذذکر نھیں کیا ھے ۔

Û±Û·Û” عامر بن شراحیل بن عبد الشعبی ھمدانی : مجالد بن سعید Ú©Û’ حوالے سے انھوں Ù†Û’ قصر بنی مقاتل Ú©ÛŒ خبر کا تذکرہ کیا Ú¾Û’ Û” [13] مذکورہ شخص Ù†Û’   Û²Û±   ھجری میں اس سرائے فانی میں آنکھ کھولی [14] اس Ú©ÛŒ ماں Û±Û¶ /  ھجری Ú©Û’ ”جلولاء“ Ú©Û’ اسیروں میں شمار Ú¾Ùˆ تی ھے۔یھی دونوں باپ بےٹے ھیںجنھوں Ù†Û’ جناب مختار Ú©Ùˆ سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ مثبت جواب دیا اور ان Ú©ÛŒ حقانیت Ú©ÛŒ گواھی دی۔ [15]Û¶Û· ھجری میں یہ  دو نوں باپ بےٹے جناب مختار Ú©Û’ ھمراہ مدائن Ú©Û’ شھر ”ساباط “کی طرف Ù†Ú©Ù„ گئے۔ [16] مختار Ú©Û’ بعد عامر بن شراحیل ØŒ اموی جلا د”حجاج بن یوسف ثقفی “سے ملحق Ú¾Ùˆ کر اس کا ھمنشین Ú¾Ùˆ گیا [17]لیکن  Û¸Û²   ھجری میں ”عبد الرحمن بن اشعث بن قیس کندی “کے ھمراہ حجاج Ú©Û’ خلاف قیام کر دیا [18]  اور جب عبد الرحمن Ù†Û’ شکست کھا ئی تو ”ری“ میں حجاج Ú©Û’ والی قتیبہ بن مسلم سے ملحق Ú¾Ùˆ گئے اور امن Ú©ÛŒ درخواست Ú©ÛŒ تو حجاج Ù†Û’ امان دیدیا۔ [19] اسی طر Ø­ ز ندگی گذارتا رھا یھاں تک کہ عمر بن عبدالعزیزکے دور حکومت میں  Û¹Û¹Ú¾ سے   Û±Û°Û± Ú¾ تک یزید بن عبد الملک بن مروان Ú©ÛŒ طرف سے اسے کوفہ Ú©Û’ قاضیوں کا سربراہ قرار دیا گیا۔

 ÛŒÚ¾ÛŒ وہ شخص Ú¾Û’ جس Ù†Û’ جناب مسلم اور امام حسین علیھماالسلام Ú©ÛŒ مدد سے سر پیچی Ú©ÛŒ اور      امام علیہ السلام کا سا تھ نھیں دیا۔ ابو مخنف ان سے بطور مرسل حدیث نقل کر تے ھیں اور”الکنی والا لقاب“ Ú©Û’ مطابق Û±Û°Û´ ھمیں نا گھاںاس Ú©Ùˆ موت آگئی۔ [20]

تا ریخ طبری میں اس شخص سے Û±Û±Û´/ روایتیں مو جود ھیں۔ تہذیب التہذیب میںمذکورہ شخص کا تذکر ہ مو جود Ú¾Û’Ø› اس کتاب میں عجلی سے یہ روایت نقل ھوئی Ú¾Û’ کہ شعبی Ù†Û’ Û´Û¸/صحابہ سے حدیثیں سنی ھیں اور اس Ù†Û’ حضر ت علی علیہ السلام Ú©Û’ زمانے Ú©Ùˆ بھی درک کیا Ú¾Û’Û” ایک نقل Ú©Û’ مطابق  Û±Û±Û° ھمیں وفات ھوئی Û”[21]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next