شب عاشور کی روداد



[5] طبری نے حوَيلکھا ھے۔ ارشاد، ص ۲۳۲ میں ”جوین “ اور مقاتل الطالبیین، ص ۷۵ ، مناقب بن شھر آشوب، ج۲، ص ۲۱۸، تذکرة الخواص، ص ۲۱۹ ، اور خوارزمی، ج۱ ،ص ۲۳۷ پر ”جون “ مرقوم ھے ۔ تاریخ طبری میں آپ کا تذکرہ اس سے قبل اور اس کے بعد بالکل موجود نھیں ھے نہ ھی امام علیہ السلام کے ھمراہ آپ کی شھادت کا تذکرہ موجود ھے۔

[6] ارشاد میں یہ جملہ اس طرح ھے” یا خلیفة الماضین و ثمال الباقین“(ص۲۳۲ ) تذکرہ میںاس جملہ کا اضافہ ھے” ثم لطمت وجھھا“(ص۲۵۰ ،طبع نجف)

[7] حارث بن کعب اور ابو ضحاک نے مجھ سے علی بن الحسین کے حوالے سے حدیث بیان کی ھے( طبری ،ج۵، ص۴۲۰ ؛ ابو الفرج ، ص ۷۵ ،ط نجف ،یعقوبی، ج۲،ص ۲۳۰ ؛ ارشاد ،ص ۲۳۲ ، طبع نجف )آپ نے تمام روایتیں امام سجاد علیہ السلام سے نقل کی ھیں۔

[8] عبد اللہ بن عاصم نے ضحاک بن عبداللہ مشرقی سے روایت کی ھے۔ طبری ، ج۵ ،ص ۴۲۱، ارشاد ، ص ۲۳۳ ، پر فقط ضحا ک بن عبداللہ لکھا ھے۔

[9] آل عمران، آیت ۱۷۸و ۱۷۹

[10] ارشاد ،ص ۲۳۳، اور دےگر کتب میںخضیر مرقوم Ú¾Û’ اور یھی مشھور Ú¾Û’ Û” آپ کوفہ Ú©Û’ قاریوں میں ان Ú©Û’ سید Ùˆ سر دار شمار ھوتے تھے۔ ( طبری ØŒ ج۵، ص۴۳۱ )آپ بڑے عبادت گزار تھے۔ واقعہ کربلا میں یہ آپ کا پھلا ذکر Ú¾Û’Û” آپ امام علیہ السلام تک کس طرح Ù¾Ú¾Ù†Ú†Û’ اس کا کوئی تذکرہ نھیںھے۔ آپ وہ ھیںجو جنگ شروع ھوتے Ú¾ÛŒ سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ مقابلہ اور مبارزہ Ú©Û’ لئے اٹھے تو امام علیہ السلام Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ بٹھا دیا۔( طبری ،ج۵ ،ص Û´Û²Û¹ ) آپ ÙˆÚ¾ÛŒ ھیں جنھوں Ù†Û’ عبدالرحمن بن عبد ربہ انصاری سے کھا تھا : خدا Ú©ÛŒ قسم! میری قوم جانتی Ú¾Û’ کہ مجھے نہ تو جوانی میں ،نہ Ú¾ÛŒ بوڑھاپے میں باطل ھنسی مذاق سے کبھی محبت  رھی Ú¾Û’ لیکن خداکی قسم جو میںدیکھ رھا Ú¾ÙˆÚº اس سے میں بھت خوش Ú¾ÙˆÚºÛ” خدا Ú©ÛŒ قسم! ھمارے اور حور العین Ú©Û’ درمیان کوئی فاصلہ نھیں Ú¾Û’ سوائے اس Ú©Û’ کہ یہ لوگ Ú¾Ù… پر تلوار سے حملہ کریں۔میں تو یھی چاھتا Ú¾ÙˆÚº کہ یہ لوگ حملہ آور Ú¾ÙˆÚºÛ”( ج۵ ،ص Û´Û²Û³ ) آپ یہ بھی کھا کرتے تھے کہ عثمان Ù†Û’ اپنی جان Ú©Ùˆ برباد کردیا۔ معاویہ بن ابو سفیان گمراہ اور گمراہ کرنے والا تھا Û” امام Ùˆ پیشوای ھدایت اور حق تو بس علی بن ابیطالب علیہ السلام تھے۔ اس Ú©Û’ بعد آپ Ù†Û’ عمر بن سعد Ú©Û’ ایک فوجی سے جس کا نام یزید بن معقل تھا اس بات پر مباھلہ کیا کہ یہ مفاھیم Ùˆ معانی حق ھیں اور یہ کھا کہ Ú¾Ù… میں سے جو حق پر Ú¾Û’ وہ باطل Ú©Ùˆ قتل کردے گا یہ کہہ کر آپ Ù†Û’ اس سے مبارزہ Ùˆ مقابلہ کیا اور اسے قتل کردیا۔ (طبری ،ج۵ ،ص Û´Û³Û±)

[11] سعید بن قیس ھمدانی ،ھمدان کا والی تھاجسے والی کوفہ سعید بن عاص اشرق Ù†Û’ معزول کر Ú©Û’ Û³Û³ ھمیں ”ری“ کا والی بنا دیا تھا۔( طبری، ج۵ ØŒ       ص Û³Û³Û°) امیر المومنین علیہ السلام Ù†Û’ مذکورہ شخص Ú©Ùˆ شبث بن ربیعی اور  بشیر بن عمرو Ú©Û’ ھمراہ معاویہ Ú©Û’ پاس جنگ سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ بھیجا تاکہ وہ سر تسلیم خم کر Ù„Û’ اور جما عت Ú©Û’ ھمراہ Ú¾Ùˆ جائے۔ (طبری، ج۵ ØŒ ص ÛµÛ·Û³) صفین میں یہ شخص علی(علیہ السلام)  Ú©Û’ ھمراہ جنگ میں مشغول تھا۔( طبری، ج۴، ص ÛµÛ·Û´)یہ وہ سب سے Ù¾Ú¾Ù„ÛŒ ذات Ú¾Û’ جس Ù†Û’ امیر المومنین Ú©Û’ مقاصد کا مثبت جواب دیا تھا۔ (ج۵، ص Û¹)امیر المومنین (علیہ السلام) Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ انبار اور ھیت Ú©ÛŒ طرف سفیان بن عوف Ú©Û’ قتل Ùˆ غارت گری Ú©Û’ سلسلے میں روانہ کیا تو آپ ان لوگوں Ú©Û’ سراغ میں Ù†Ú©Ù„Û’ یھاں تک کہ” ھیت “پھنچے مگر ان لوگوں سے ملحق نہ ھوسکے Û”(طبری، ج۵، ص Û±Û³Û´)ا س Ú©Û’ بعد تاریخ میں ھمیں ان کا کوئی ذکر اور اثر دکھائی نھیں دیتا ،شائد جب آپ عثمان Ú©Û’ زمانے میں” ری“ اور” ھمدان “کے والی تھے تو اسی زمانے میں ابو حرب Ú©Ùˆ قید کیا Ú¾ÙˆÛ”

[12] طبری، ج۵ ،ص ۴۲۱ ،ابو مخنف کا بیان ھے : عبد اللہ بن عاصم نے ضحاک بن عبد اللہ مشرقی کے حوالے سے یہ روایت بیان کی ھے۔

[13] طبری ج۶ ،ص ۴۲۱و۴۲۲، ابو مخنف کا بیان ھے : عبد اللہ بن عاصم نے ضحاک بن عبد اللہ مشرقی سے یہ روایت بیان کی ھے۔ ارشاد ،ص ۲۳۳ پر فقط ضحاک بن عبد اللہ مرقوم ھے ۔

امانت Ú©ÛŒ خاطر روز شنبہ روز عاشورا Ù„Ú©Ú¾ دیا گیا جبکہ یہ تاریخ اور یہ دن امام حسین علیہ السلام Ú©Û’ کربلا وارد ھونے Ú©ÛŒ تاریخ اور دن Ú©Û’ منافی Ú¾Û’ جو خود طبری Ù†Û’ ذکر کیا Ú¾Û’ کہ امام علیہ السلام  Û²/ محرم بروز پنجشنبہ وارد کربلا ھوئے اس بنیا د پر عاشورا روز جمعہ ھوتا Ú¾Û’ نہ کہ شنبہ۔حسن ظن Ú©ÛŒ بنیا د پر Ú¾Ù… یہ توجیہ کرسکتے ھیں کہ یہ دوروایتیں دوراویوں سے ھیں لہٰذا یہ اختلاف Ú¾Û’Û” بھر حال روز جمعہ عاشورا کا ھونا مشھور Ú¾Û’Û”(مترجم )



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next