شب عاشور کی روداد



[14] حجاج کے زمانے میں ری کے امیر عدی بن وتاّد کے ھمراہ مطرف بن مغیرہ بن شعبہ سے اصفھا ن میں جنگ کے دوران یہ میمنہ کا سردار تھا۔ (طبری ،ج۶ ،ص ۲۹۶) طبری میں اس کا آخری تذکرہ یہ ملتا ھے کہ ۱۰۲ ھ میں یہ سعد کے نگھبانوں میں تھا ۔ اس پر تیروں سے اتنی جراحت وزخم پھنچے کہ اس کا جسم سیھی ( ایک جانور جسکے جسم پر کانٹے ھی کا نٹے ھوتے ھیں ) کی طرح ھو گیا ۔(طبری ،ج۶ ،ص ۶۱۳) کربلا سے پھلے اس کا کوئی ذکر نھیں ملتا ۔

[15] یہ وہ شخص ھے جس نے ۵۱ھ حجر بن عدی کندی کے خلاف گواھی دی تھی۔( طبری، ج۵،ص ۲۷۰) یہ قبیلہ مذحج اور اسد کے پیدلوں پر سربراہ تھا۔ شمر بن ذی الجوشن نے اسے امام حسین علیہ السلام کے قتل پر بر انگیختہ کیا تو اس نے انکار کیا اور شمرکو گالیاں دیں۔ ( طبری ،ج۵،ص ۴۵۰ )

[16] ابو مخنف نے بیان کیا ھے کہ مجھ سے فضیل بن خدیج کندی نے، اس سے محمدبن بشر نے اور اس سے عمر وبن حضرمی نے یہ روایت کی ھے۔( طبری ، ج۵ ، ص ۴۲۲ )

[17] اس روایت Ú©Ùˆ ابو مخنف Ù†Û’ اپنے بعض ساتھیوں سے اور ان لوگوں Ù†Û’ ابو خالد کاھلی سے بیان کیا Ú¾Û’ (طبری ،ج۵،ص Û´Û²Û³ ) شیخ مفید Ûº Ù†Û’ ارشاد Ú©Û’ ص Û²Û³Û³ پر فرمایا Ú¾Û’ : ابو مخنف ØŒ علی بن الحسین علیہ السلام سے اورابو خالد سے روایت کرتے ھیں جو ان Ú©Û’ ساتھیوں میںتھا اور ابو خالد Ù†Û’ اس خبر Ú©Ùˆ امام علی بن الحسین علیہ السلام سے نقل کیا Ú¾Û’Û”    اگر چہ طبری Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ وضاحت نھیں Ú©ÛŒ Ú¾Û’ Û”

[18] ابو مخنف کا کھنا ھے کہ مجھ سے عبد اللہ بن عاصم نے بیان کیا ھے کہ وہ کھتا ھے : مجھ سے ضحاک مشرقی نے یہ روایت نقل کی ھے۔ (طبری، ج۵، ص ۴۲۳وارشاد ، ص۲۳۴ )

[19] سورہ یونس ،آیت ۷۱

[20] سورہ اعراف، آیت ۱۹۶

[21] امیرا لمومنین علیہ السلام کی شھادت سے پھلے ۴۰ ھ میں بسر بن ارطاة کے ھاتھوں پر معاویہ کی بیعت کرنے سے آپ نے انکار کردیا تھا اور کھا تھاکہ یہ گمراھی کی بیعت ھے۔ یھاں تک کہ بسر بن ارطاہ نے آپ کو بیعت کرنے پر مجبورکیا تو جان کے خوف سے آپ نے بیعت کر لی۔ ( طبری ، ج۵، ص ۱۳۹ ) ۵۰ھ میں جب معاویہ نے حج کی انجام دھی کے بعدرسول کا منبر اور عصا مدینہ سے شام منتقل کرنا چاھا تو آپ نے اسے اس فعل سے روکا اور وہ رک گیا۔ ( طبری، ج۵،ص ۲۳۹ ) ۷۴ھ میں جب عبدا لملک کی جانب سے ”حجاج“ مدینہ آیا تواس نے اصحاب رسول کی توھین اور سر کوبی کرناشروع کردی اور انھیں زنجیروں میں جکڑ دیا۔ انھیں میں سے ایک جابر بھی تھے ۔

[22] رسوالخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ جنگ احد میں اپنے اصحاب Ú©Ùˆ میدان جنگ Ú©ÛŒ طرف Ù„Û’ جاتے وقت آپ Ú©Ùˆ بچپنے Ú©ÛŒ وجہ سے لوٹادیا تھا۔ (طبری، ج۲، ص ÛµÛ°Ûµ ) آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ شان میں حدیثیں نقل کیا کرتے تھے      ( طبری،ج۳ ،ص Û±Û´Û¹)لیکن عثمان Ú©Û’ قتل Ú©Û’ بعد ان کا شمار ان لوگوں میں ھوتا Ú¾Û’ جنھوں Ù†Û’ حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ بیعت سے انکار کیا تھا۔ یہ عثمانی مذھب تھے۔ (طبری ØŒ ج۴،ص Û´Û³Û°)

[23] یہ بھی رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حضرت علی علیہ السلام کی شان میں حدیثیں نقل کیا کرتے تھے۔ ( طبری ج ،۳،ص ۴۱۹) انھوں نے ھی روایت کی ھے کہ بصرہ کے فتنہ میں عایشہ نے پھلے عثمان بن حنیف کے قتل کا حکم دیا پھر قید کرنے کا حکم دیا ۔( طبری، ج ۴،ص ۴۶۸) یہ علی علیہ السلام کی ر وایتوں کو بیان کر تے ھیں۔ ( طبری ،ج۴ ،ص ۵۴۷) ۷۴ھ میں عبدالملک کی جانب سے ”حجاج“ جب مدینہ میں وارد ھوا تو اصحاب رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توھین اور سر کوبی کی اور انھیں زنجیروں میں جکڑ دیا ۔ ان بلا وںاور مصیبتوں میں گرفتار ھونے والوں میں ایک سھل بن سعد بھی تھے۔ ان لوگوں پر حجاج نے عثمان کا ساتھ نہ دینے کی تھمت لگائی تھی ۔( طبری ،ج ۶،ص ۱۹۵)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next