شب عاشور کی روداد



اٴلا وانّي اظن یومنا من ھٰولاء الاعدا Ø¡ غداً اٴلا واني قد راٴیت Ù„Ú©Ù… فانطلقوا جمیعاً في حِل ØŒ لیس علیکم مني ذمام ØŒ ھٰذا لیل قد غشیکم فاتخذوہ جملا ! [1]ثم  لیاٴ خذ کلُ رجل منکم بید رجل من اٴھل بیتي؛تفرقوا في سوادکم Ùˆ مدائنکم حتی یفرّج اللّٰہ ØŒ فان القوم انما یطلبوني، ولو قد اٴصابوني لَھَوا عن طلب غیري۔“

 Ù…یں اللہ تبارک Ùˆ تعالی Ú©ÛŒ بھترین ستائش کرتا Ú¾ÙˆÚº اور ھر خوشی Ùˆ آسائش اور رنج Ùˆ مصیبت میں اس Ú©ÛŒ حمد کرتا Ú¾ÙˆÚº ۔خدایا! اس بات پرمیں تیری حمد کرتا Ú¾ÙˆÚº کہ تو Ù†Û’ ھمیں نبوت Ú©Û’ ذریعہ کرامت عطاکی ØŒ ھمیں قران کا علم عنایت فرمایا اور دین میں گھرائی Ùˆ گیرائی عطافرمائی اور ھمیں حق Ú©Ùˆ سننے والے کان ØŒ حق نگر آنکھیں او ر حق پذیر دل عطا فرمائے اور تونے ھمیں مشرکین میں سے قرار نھیں دیا Û”

 Ø§Ù…ا بعد! حقیقت یہ Ú¾Û’ کہ میں اپنے اصحاب سے بھتر Ùˆ برتر کسی Ú©Û’ اصحاب کاسراغ نھیں رکھتا، نہ Ú¾ÛŒ ھمارے گھرانے سے زیادہ نیکو کار اور مھر بان کسی گھرانے کا مجھے علم Ú¾Û’ ؛خدا وند متعال میری طرف سے تم سب Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ بھترین جزاعطاکرے Û”

 Ø§Ù“گاہ ھوجاوٴ! میں یہ سمجھتا Ú¾ÙˆÚº کہ ان دشمنوں Ú©ÛŒ شر انگیزیوں Ú©ÛŒ بنیاد پر Ú©Ù„ ھماری زندگی کا  آخری دن Ú¾Û’Û” آگاہ ھوجاوٴ! کہ میں Ù†Û’ اسی لئے تم لوگوں Ú©Û’ سلسلے میں یہ نظریہ قائم کیا Ú¾Û’ کہ تم سب Ú©Û’ سب ھماری بیعت سے آزاد Ú¾Ùˆ اورمیری طرف سے تم لوگوں پر کوئی پابندی نھیں Ú¾Û’Û” یہ رات Ú¾Û’ جس Ù†Û’ تم سب کواپنے اندر ڈھانپ لیا Ú¾Û’Ø› تم لوگ اس سے فائدہ اٹھاکر اپنے لئے اسے حجاب Ùˆ مرکب قرار دو اور تم میں سے ھر ایک ھمارے خاندان Ú©ÛŒ ایک ایک فرد کا ھاتھ Ù¾Ú©Ú‘ کر اپنے اپنے ملک اور شھر Ú©ÛŒ طرف Ù†Ú©Ù„ جائے یھاں تک کہ خدا گشائش Ú©ÛŒ راہ نکال دے ؛کیونکہ یہ قوم فقط میرے خون Ú©ÛŒ پیاسی Ú¾Û’ لہٰذا اگر وہ مجھے پالیتی Ú¾Û’ تو میرے علاوہ دوسروں سے غافل ھوجائے گی۔

 

ھاشمی جوانوں کا موقف

 Ø§Ù…ام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ تقریر ختم Ú¾ÙˆÚ†Ú©ÛŒ تو عباس بن علی علیھما السلام Ù†Û’ کلام Ú©ÛŒ ابتداء Ú©ÛŒ اور فرمایا :” لِمَ نفعل ذالک؟ اٴلنبقی بعدک ØŸ لااٴرانا اللّٰہ ذالک اٴبداً!“  Ú¾Ù… ایسا کیوں کریں ØŸ کیا فقط اس لئے کہ Ú¾Ù… آپ Ú©Û’ بعد زندہ Ùˆ سلامت رھیں ØŸ !خدا کبھی ھمیں ایسا دن نہ دکھائے Û”

 Ø§Ø³ Ú©Û’ بعد حضرت عباس Ú©Û’ بھائی ØŒ امام حسین علیہ السلام Ú©Û’ فرزندان، آپ Ú©Û’ بھائی امام حسن علیہ السلام Ú©ÛŒ اولاد ،عبداللہ بن جعفر Ú©Û’ فرزند ( محمد Ùˆ عبداللہ ) سب Ú©Û’ سب Ù†Û’ اسی قسم Ú©Û’ کلمات سے اپنے خیالات کا اظھار کیا Û”

 ÛŒÛ سن کر امام حسین علیہ السلام فرزندان جناب عقیل Ú©ÛŒ طرف مخاطب ھوئے اور فرمایا : اے فرزندان عقیل ! مسلم کا قتل تم لوگوں Ú©Û’ لئے کافی Ú¾Û’ØŒ تم سب Ú†Ù„Û’ جاوٴ ،میں تم Ú©Ùˆ اجازت دیتا ھوں۔یہ سن کر ان سبھوں Ù†Û’ عرض کیا:

”فما یقول الناس ! یقولون انّا ترکنا شیخنا Ùˆ سیدنا Ùˆ بني عمومتنا خیر الاعمام ولم نرم معھم بسھم ØŒ ولم نطعن معھم برمح ولم نضرب معھم بسیف ØŒ        ولا ندري ما صنعوا ! لا واللّٰہ لا نفعل ولکن تفدیک اٴنفسْنا Ùˆ اٴموالنا واٴھلونا ØŒ ونقاتل معک حتی نرد موردک ! فقبح اللّٰہ العیش بعدک“[2]

 Ø§Ú¯Ø± Ú¾Ù… چلیں جائیں تو لوگ کیا کھیں Ú¯Û’ ! یھی تو کھیں Ú¯Û’ کہ Ú¾Ù… Ù†Û’ اپنے بزرگ اور سید Ùˆ سردار اور اپنے چچا Ú©Û’ فرزندان Ú©Ùˆ (نرغہ اعداء میں تنھا )Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا جبکہ وہ ھمارے بھتر ین چچا تھے۔ھم Ù†Û’ ان Ú©Û’ ھمراہ دشمن Ú©ÛŒ طرف تیر نھیں چلا یا ØŒ نیز ÙˆÚº سے دشمنوں Ú©Ùˆ زخمی نھیں کیا اور ان Ú©Û’ ھمراہ تلوار سے حملہ نھیں کیا۔ ھمیں نھیں معلوم کہ لوگ ھمارے ساتھ کیا کریں گے۔نھیں خد اکی قسم Ú¾Ù… ایسا نھیں کر سکتے Ø› Ú¾Ù… اپنی جان ØŒ مال اور اپنے گھر والوں Ú©Ùˆ آپ پر قربان کردیں Ú¯Û’Ø› Ú¾Ù… آپ Ú©Û’ ساتھ ساتھ دشمن سے مقابلہ کرتے رھیں Ú¯Û’ یھاں تک کہ جھاں آپ وارد Ú¾ÙˆÚºÛ” وھیں Ú¾Ù… بھی وارد Ú¾ÙˆÚº Û” اللہ اس زندگی کا برا کرے جو آپ Ú©Û’ بعد  باقی رھے!



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next