شب عاشور کی روداد



 

 Ø§ØµØ­Ø§Ø¨ کا موقف

 Ø¬Ø¨ بنی ھاشم اظھارخیال کر Ú†Ú©Û’ تو اصحاب Ú©ÛŒ نوبت آئی تو۔ ( حسینی سپاہ Ú©Û’ سب سے بوڑھے صحابی) مسلم بن عوسجہ [3]اٹھے اور عرض Ú©ÛŒ :” اٴنحن نخلي Ùˆ لمانعذر الی اللّٰہ فی اٴداء حقک ! اٴماواللّٰہ حتی اٴکسر فی صدورھم رمحي ØŒ واٴضربھم بسیفي ما ثبت قائمة فی یدي ،ولا اٴفارقک ØŒ ولو لم یکن معي سلاح اٴقاتلھم بہ لقذفتھم بالحجارة دونک حتی اٴموت معک“

اگر ھم آپ کو تنھا چھوڑدیں ؟تو آپ کے حق کی ادئےگی میں اللہ کے سامنے ھمارے پاس کیا عذر ھوگا؟ خدا کی قسم! جب تک کہ میں اپنا نیزہ ان کے سینے میں نہ تو ڑلوں اور جب تک قبضہٴ شمشیر میرے ھاتھ میں ھے میں ان کو نہ مار تا رھوں میں آپ سے جدا نہ ھوں گا اور اگر میرے پاس کوئی اسلحہ نہ ھوا جس سے میں ان لوگوں سے مقابلہ کر سکوں تو میں آپ کی حمایت میں ان پر پتھر مارتا رھوں گا یھاں تک مجھے آپ کے ھمراہ موت آجائے۔مسلم بن عوسجہ کے بعد سعید بن عبد اللہ حنفی اٹھے اور عرض کیا :

” واللّٰہ لا نخّلیک حتی یعلم اللّٰہ اٴنا حفظنا غیبة رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم فیک ۔ واللّٰہ لو علمت اني اٴقتل ثم اٴحیا ثم احرق حیاثم اٴذّر ، یفعل ذالک بي سبعین مرّ ة ما فا رقتک حتی اٴلقی حِما مي دونک فکیف لااٴفعل ذالک وانما ھي قتلة واحد ة ثم ھي الکرامة التی لا انقضاء لھا ابداً“

خدا کی قسم! ھم آپ کو تنھا نھیں چھوڑ یں گے یھاں تک کہ خدا ھمیں یہ بتادے کہ ھم نے رسول خدا صلی اللہ وآلہ وسلم کے پس پشت آپ کی حفاظت ونگرانی کرلی، خدا کی قسم! اگر مجھے معلوم ھو کہ مجھے قتل کیا جائے گا اور پھر زندہ کیا جائے گا اور پھر زندہ کر نے کے بعد مجھے زندہ جلا دیا جائے اور میری راکھ کو ھوا وٴں میں اڑادیا جائے گااور یہ کام میرے ساتھ ستّر (۷۰) مرتبہ بھی کیا جائے تب بھی میں آپ سے جدا ئی اختیار نھیں کروں گا یھاں تک کہ میں آپ کے سامنے قربان ھو جاوٴں۔ اور میں ایسا کیوںنہ کروں جب کہ ایک ھی بار قتل ھونا ھے اور اسکے بعد ایسی کرامت ھے جو کبھی بھی ختم ھونے والی نھیں ھے ۔

اسکے بعد زھیر بن قین بولے :” واللّٰہ لوددت اني قتلت ثم نشرت ثم قتلت حتی اٴقتل کذ ااٴلف قتلة، وان اللّٰہ ید فع بذالک القتل عن نفسک وعن اٴنفس ھو لا ء الفتےة من اٴھل بیتک “

خدا کی قسم! میرا دل تو یھی چاھتا ھے کہ میں قتل کیا جاوٴں پھر مجھے زندہ کیا جائے پھر قتل کیا جائے یھاں تک کہ ایک ہزار مرتبہ ایسا کیا جائے اور اللہ میرے اس قتل کے ذریعہ آپ کے اور آپ کے گھر انے کے ان جوانوں سے بلا کو ٹال دے ۔

اسکے بعد اصحاب Ú©ÛŒ ایک جماعت گویا ھوئی : ”واللّٰہ لا نفارقک ØŒ ولکن اٴنفسنا   Ù„Ú© الفداء نقیک بنحور نا وجباھنا واٴید ینا ۔فاذانحن قتلنا کنا وفیناوقضینا ماعلینا“

خداکی قسم ھم آپ سے جدانھیں ھوسکتے ۔ ھماری جانیں آپ پر قربان ھیں۔ ھم اپنی گردنوں ، پیشانیوں اور ھاتھوں سے آپ پر قربان ھیں۔جب ھم قتل ھو جائیں گے تب ھم اس حق کوادااور اس عھد کو وفاکریں گے جوھماری گردن پر ھے ۔

اس کے بعد اصحاب کے گروہ گروہ نے اسی قسم کے فقروں سے اپنے خیالات کااظھار کیا۔[4]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next