شب عاشور کی روداد



 (Ûµ) عمرو بن حجاج زبیدی کومیمنہ کا سردار بنایا Û”

(۶) شمر بن ذی الجوشن ( خبابی کلابی ) کو میسرہ کا سردار بنایا۔

( ۷) عزرہ بن قیس احمسی کو سواروںکا سپہ سالار بنایا۔

 (Û¸) شبث بن ربعی ریاحی تمیمی Ú©Ùˆ پیدلوں کا سربراہ قرار دیا۔

(۹) پرچم اپنے غلام ذوید [16]کے ھاتھوں میں دیا ۔

(Û±Û°) اور خود سارے لشکر کا سربراہ بن کر قلب لشکر میں حملہ Ú©Û’ لئے آمادہ ھوگیا Û”  

 

 Ø³Ù¾Ø§Û حسینی میں صبح کا منظر

ادھر سپیدہ سحری نمودار ھوئی اور ادھر لشکر نور میں خورشید عاشورا امام حسین علیہ السلام Ù†Û’ آسمان Ú©ÛŒ طرف اپنے ھاتھ بلند کرکے دعا Ú©ÛŒ :” اللّٰھم اٴنت ثقتي فی Ú©Ù„ کرب Ùˆ رجائي في Ú©Ù„ شدة  Ùˆ اٴنت لي فی Ú©Ù„ اٴمر نزل بي ثقة Ùˆ عدّة ØŒ Ú©Ù… من Ú¾Ù… یضعّف فیہ الفوٴاد ØŒ Ùˆ تقلّ فیہ الحیلة ØŒ Ùˆ یخذل فیہ الصدیق ویشمت فیہ العدوّ، اٴنزلتہ بک Ùˆ شکوتہ الیک ØŒ رغبة مني عمن سواک ØŒ ففرّجتہ ØŒ Ùˆ کشفتہ ØŒ فاٴنت وليّ Ú©Ù„ نعمة، صاحب Ú©Ù„ حسنة ومنتھی Ú©Ù„ رغبة“[17]

خدا یا! توھی کرب و تکلیف میں میری تکیہ گاہ اور ھر سختی میں میری امید ھے۔ ھر وہ مصیبت جو مجھ پر نازل ھوئی اس میں تو ھی میری تکیہ گاہ اور پناہ گاہ ھے ؛ کتنی ایسی مصیبتیں اورکتنے ایسے غم و اندوہ ھیں جس میں دل کمزور اور راہ چارہ و تدبیر مسدود ھوجاتی ھے، دوست وآشنا تنھا چھوڑ دیتے ھیںاور دشمن برا بھلا کھتے ھیں لیکن میں ان تمام مصیبتوں میں تیری بارگاہ میں حاضر ھوں اور تجھ ھی سے اس(امت ) کا گلہ ھے اور تیرے علاوہ سب سے امیدیں توڑ لی ھیں؛ تو نے گشائش پیدا کی ھے اور مصیبتوں کے سیاہ بادل کو چھانٹ دیا ھے پس تو ھی ھر نعمت کا ولی ، ھرنیکی کا مالک اورتمام امیدوں اور رغبتوں کی انتھا ھے ۔

ضحاک بن عبداللہ مشرقی ھمدانی کا بیان Ú¾Û’:( یہ اصحاب حسین (علیہ السلام)  میں سے وھیں جو زخمی ھونے Ú©Û’ بعد دشمنوں Ú©Û’ ھاتھوں سے نکلنے میں کامیاب ھوگئے تھے ) جب اموی فوج ھماری طرف بڑھی تو ان لوگوں Ù†Û’ دیکھا کہ بانس اور Ù„Ú©Ú‘ÛŒ سے آگ Ú©Û’ شعلے بھڑک رھے ھیں۔یہ ÙˆÚ¾ÛŒ آگ تھی جسے Ú¾Ù… لوگوں Ù†Û’ اپنے خیموں Ú©Û’ پیچھے جلایا تھا تاکہ پیچھے سے یہ لوگ Ú¾Ù… پرحملہ آور نہ ھوسکیں ۔اسی اثنا Ø¡ میںدشمن فوج کا ایک سپاھی اپنے Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ Ú©Ùˆ سر پٹ دوڑاتا ھوا میری طرف آیا ،وہ اسلحہ سے پوری طرح لیث تھا ،وہ Ú¾Ù… لوگوں سے Ú©Ú†Ú¾ نہ بولا یھاں تک کہ ھمارے خیموں سے گزرنے لگا اور غور سے ھمارے خیموں Ú©Ùˆ دیکھنے لگا لیکن اسے پیچھے Ú©Ú†Ú¾ دیکھائی نہ پڑافقط بھڑ کتے ھوئے شعلے تھے جواسے دکھائی دے رھے تھے؛ وہ پلٹا اور چیخ کر بولا :” یا حسین! استعجلت النار فی الدنیا قبل یوم القیامة۔ “ اے حسین! قیامت سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ Ú¾ÛŒ دنیا میں آگ Ú©Û’ لئے جلدی کردی ØŸ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next