کربلا میں آغاز جنگ



 

نافع بن ھلال جملی کی شھادت[31]

آپ Ù†Û’ اپنے ھر تیر پر اپنا نام Ù„Ú©Ú¾ لیا تھا اور نام Ù„Ú©Ú¾Û’ تیر Ú©Ùˆ پھینکا کرتے تھے اور یہ کھا کرتے تھے: ”اٴناا لجملی“ میں جملی ھوں” اٴناعلیٰ دین علی“ میں علی علیہ السلام Ú©Û’ دین پر قائم ھوں۔عمربن سعد Ú©Û’ لشکر میں زخمیوں Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر آپ Ù†Û’ Û±Û²/ لوگوں Ú©Ùˆ قتل کیا لیکن پھر آپ خود مجروح ھوگئے اور آپ Ú©Û’ دونوں بازوٹوٹ گئے تو آپ Ú©Ùˆ شمر بن Ø°ÛŒ الجوشن اپنے ساتھیوں Ú©Û’ ھمراہ اسیر کرتے ھوئے کھینچتا ھوا عمربن سعد Ú©Û’ پاس Ù„Û’ کر آیا جب کہ آپ Ú©ÛŒ ڈاڑھی سے خون جاری تھا۔ عمر بن سعد Ù†Û’ آپ سے کھا : وائے Ú¾Ùˆ تجھ پر اے نافع ! کس چیز Ù†Û’ تمھیں برانگیختہ کیا کہ تم اپنے ساتھ ایسا سلوک کرلو تو نافع بن ھلال جملی Ù†Û’  جواب دیا : میرے رب Ú©Ùˆ معلوم Ú¾Û’ کہ میرا ارادہ کیا Ú¾Û’ØŒ خدا Ú©ÛŒ قسم میں Ù†Û’ تمھارے Û±Û²/لوگوں Ú©Ùˆ قتل کیا Ú¾Û’ØŒ یہ میرے ھاتھوں مجروح اور زخمی ھونے والوں Ú©Û’ علاوہ Ú©ÛŒ تعداد ھے۔میں اس کوشش پر اپنی ملامت نھیں کرتا ۔اگر میرے بازواور میری کلائی سلامت رھتی تو تم لوگ مجھے اسیر نھیں کرپاتے Û”

 Ø´Ù…رنے عمر سعد سے کھا : اللہ آپ Ú©Ùˆ صحیح Ùˆ سالم رکھے، اسے قتل کردیجئے Û”

عمربن سعدنے کھا : اگر تم چاھتے ھو تو قتل کردو، پس شمرنے فوراً نیام سے تلوار نکال لی۔

نافع Ù†Û’ اس سے کھا :  خدا Ú©ÛŒ قسم اگر تو مسلمان ھوتا تو تیرے اوپر یہ بڑا سخت ھوتا کہ تو خدا سے اس حال میں ملاقات کرے کہ ھمارا خون تیری گردن پرھو۔خدا کا شکر Ú¾Û’ کہ اس Ù†Û’ ھماری شھادت اپنی بدترین مخلوق Ú©Û’ ھاتھوں قرار دی۔ یہ سن کر شمر Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ فوراً قتل کردیا۔( آپ پر خدا کا درود Ùˆ سلام Ú¾Ùˆ )

 

غفاری برادران

جب اصحاب امام حسین علیہ السلام Ù†Û’ دیکھا کہ وہ اس بات پر قادر نھیں ھیںکہ آپ Ú©ÛŒ حفاظت کر سکیں تو ان لوگوں Ù†Û’ آپ Ú©Û’ قدموں میں جان دینے کا عمل  شروع کردیا اور ایک دوسرے سے آگے بڑھنے لگے۔اسی شھادت Ú©Û’ میدان میں سبقت Ú©Û’ لئے عزرہ غفاری Ú©Û’ دو فرزند عبداللہ اور عبدالرحمن آپ Ú©ÛŒ خدمت میں حاضر ھوئے اور عرض کیا:

”یا اٴباعبداللّٰہ! علیک السلام، حازنا العدوّ الیک ،فا حببنا اٴن نُقتل بین یدیک و ندفع عنک“ اے ابو عبداللہ! آپ پر سلام ھو ،دشمن کی فوج نے آپ کو اپنے گھیرے میں لے لیا اور ھم سب اس کے نرغے میں ھیں لہٰذا ھم یہ چاھتے ھیں کہ آپ کے سامنے ان سے جنگ کریں تاکہ آپ کی حفاظت کر سکیں اور آپ کا دفاع کریں۔

 Ø§Ù…ام حسین علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا:  ”مرحباً بکما ادنوامنی“ تم دونوںقابل قدر ھو، میرے نزدیک آوٴ تو وہ دونوں امام علیہ السلام Ú©Û’ قریب آئے اور اس Ú©Û’ بعد میدان جنگ Ú©ÛŒ طرف روانہ ھوگئے۔ ان میں سے ایک یہ کہہ رھا تھا :

قدعلمت حقا بنو غفار



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next