کربلا میں آغاز جنگ



پھر یہ جابری جوان امام حسین علیہ السلام کے پاس آئے اور آپ کی طرف ملتفت ھوکر عرض کیا : ”السلام علیک یا بن رسول اللّٰہ“اے فرزند رسول خدا آپ پر سلام ھو! امام علیہ السلام نے جواب دیا: ”علیکماالسلام ورحمة اللّٰہ وبرکاتہ“ اس کے بعد ان دونوں نے جم کرجھاد کیا یھاں تک کہ شھید ھوگئے۔( ان دونوں پر خدا کی رحمت ھو)

 

حنظلہ بن اسعد شبامی کی شھادت

اس کے بعد حنظلہ بن اسعد شبامی آئے اور امام حسین علیہ السلام کے سامنے کھڑے ھو کر با آواز بلند کھنے لگے:” یاقَوْمِ اِنِّیْ اَخَاْفُ عَلَےْکُمْ مِثْلَ ےَوْمِ الْاَحْزَاْبِ مِثْلَ دَاْبِ قَوْمِ نُوْحٍ وَعَادٍ وَ ثَمُوْدَ وَالَّذِین مِنْ بَعْدِھِمْ وَمَا اللّہُ یریدُْ ظُلْماً لِلْعِبَادِ وَ یا قَوْمِ اِنِّی اَخَافُ عَلَےْکُمْ ےَوْمَ التَّنَادِ ےَوْمَ تُوَلّْوْنَ مُدْبِرِین مَالَکُمْ مِنَ اللّٰہِ مِنْ عَاصِمِ وَمَنْ ےُضْلِلِ اللّہُ فَمَالَہ٘ مِنْ ھَاد ٍ[32]یا قوم لا تقتلوا حسینا فیسحتکم اللّٰہ بعذاب وَقَدْ خَاْبَ مَنِ افْتَرَی“ٰ [33]

اے میری قوم کے لوگو! مجھے تمھاری نسبت اس دن کا اندیشہ ھے جو بھت سی قوموں کو نصیب ھوا۔( کھیں تمھارا بھی ایسا ھی حال نہ ھو ) جیسا نوح، عاد ،ثمود اور ان کے بعد آنے والی قوموں کا حال ھوا، اور خدا تو اپنے بندوں پر ظلم نھیں کرتا ، اے میری قوم مجھے تمھاری نسبت قیامت کے دن کا اندیشہ ھے جس دن تم پےٹھ پھیر کر (جھنم کی طرف) چل کھڑے ھوگے تو خدا ( کے عذاب ) سے تم کو کوئی بچانے والا نہ ھوگا اور جسے خدا گمراھی میں چھوڑ دے اس کا کوئی رو براہ کرنے والا نھیں ۔اے قوم حسین کو قتل نہ کروورنہ خدا تم پرعذاب نازل کرے گا اور یاد رکھو جس نے افترا پردازی کی وہ نامراد رھا ۔

حنظلہ Ú©Û’ اس قرآنی سخن Ú©Û’ بعد امام حسین علیہ السلام Ù†Û’ آپ سے فرمایا :” یا بن اسعد ! رحمک اللّٰہ ! انھم قد استوجبو ا العذاب حیث رد وا علیک ما دعوتھم الیہ من الحق ونھضوا الیک لیستبیحوک Ùˆ اٴصحابک فکیف بھم الاٴن وقد قتلوا اٴخوانک الصالحین “ اے فرزنداسعد!خدا تم پر رحمت نازل کرے ان گمراھوں Ù†Û’ جب سے تمھاری دعوت حق  Ú©Ùˆ ٹھکرادیا اورتمھارے ساتھیوںکی خونریزی Ú©ÛŒ اسی وقت سے در د ناک عذاب Ú©Û’ مستحق ھوگئے ۔ذراتصور کرو کہ اب ان کا حال کیاھوگا جب کہ ان لوگوں Ù†Û’ تمھارے نیک اورصالح بھائیوںکو قتل کردیاھے!

ابن سعد نے کھاآپ نے سچ فر مایا،میں آپ پر نثار ھو جاوٴں،آپ مجھ سے بھتر سمجھتے ھیں اور اس کے زیادہ حقدارھیں ۔کیامیںآخرت کی طرف نہ جاوٴںاور اپنے بھائیوںسے ملحق نہ ھوجاوٴں ؟

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا:”رح الی خیر من الدنیا ومافیھا والی ملک لایبلی“ ۔ کیوں نھیں،جاوٴ اس چیز کی طرف جو دنیااور اس کی سار ی چیزوںسے بھتر ھے اوراس مملکت کی طرف روانہ ھوجاوٴ جوکبھی فنا ھونے والی نھیں ھے ۔

ابن اسعد نے کھا:”السلام علیک یااباعبداللّٰہ ،صلی اللّٰہ علیک وعلی اٴھل بیتک وعرف بینناو بینک “ سلام ھوآپ پر اے ابو عبداللہ،آپ پر اور آپ کے اھل بیت پر خدا کا درود و سلام ھو نیزوہ ھمارے اور آپ کے درمیان آشنائی قائم فرمائے ۔

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا : آمین آمین ۔

اس کے بعد حنظلہ شبامی میدان قتال میں آئے اور خوب جھاد کیا یھاں تک کہ شھید ھو گئے ۔( رحمة اللہ علیہ)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next