کربلا میں آغاز جنگ



 Ø¹Ø§ بس بن ابی شبیب شاکری اور ان Ú©Û’ غلام شوذب Ú©ÛŒ شھادت [34]

 Ø§Ø³ Ú©Û’ بعد عابس بن ابی شبیب شاکری آئے، ان Ú©Û’ ھمراہ ان Ú©Û’ باپ شاکر Ú©Û’ غلام شوذب بھی تھے۔آپ Ù†Û’ اس سے پوچھا : ”یا شوذب ! مافی نفسک اٴن تصنع؟“ اے شوذب تیرے دل میں کیا Ú¾Û’ ØŸ تو کیا کرنا چاھتا Ú¾Û’ ØŸ  اس Ù†Û’ کھا : میرا ارادہ تو یھی Ú¾Û’ کہ آپ Ú©Û’ ھمراہ رسول خدا صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ú©Û’ نواسہ Ú©ÛŒ خدمت میں جنگ کروں یھاں تک کہ قتل ھوجاوٴں Û”

یہ سن کر شوذب آگے بڑھے اورامام حسین علیہ السلام کو سلام کیا پھر میدان میںآئے اور خوب جھاد کیا یھاں تک کہ شھید ھوگئے ۔( ان پرخدا کی رحمت ھو)

پھر عابس بن ابی شبیب شاکری Ù†Û’ کھا :” یااٴباعبداللّٰہ ! اٴما واللّٰہ ما اٴمسی علی وجہ الاٴرض قریب ولا بعید اٴعزعليّ واٴحب الیّ منک ولو قدرت علی اٴن اٴدفع عنک الضیم والقتل بشیء اٴعز عليّ من نفسي Ùˆ دمي لعملتہ، السلام علیک یااٴباعبداللّٰہ اشھداللّٰہ انی علی ھدیک Ùˆ ھدي اٴبیک“ 

اے ابو عبداللہ ! خدا کی قسم روئے زمین پر کوئی نزدیکی اور دوری رشتہ دار آپ سے زیادہ مجھے عزیز و محبوب نھیں ھے۔ اگر میںاس پر قادر ھوتا کہ اس ظلم و دباوٴ اور قتل کو کسی ایسی چیز کے ذریعے آپ سے دور کرسکوں جو میری جان اور میرے خون سے بھی عزیز تر ھوتو میں اسے ضرور انجام دیتا ، اے ابوعبد اللہ! آپ پر سلام ھو میں خدا کو گواہ بناتا ھوں کہ میں آپ کے اور آپ کے بابا کے صحیح راستے پرگامزن ھوں ۔

پھرنیام سے تلوار نکال کر دشمنوںکی طرف چلے اور اس سے اپنی پیشانی پرایک ضرب لگائی۔[35] ربیع بن تمیم ھمدانی کا بیان ھے :میں نے جب انھیںآتے دیکھا تو پھچان لیااور میں نے لوگوں سے کھا : ”اٴیھاالناس !“ یہ شیروں کاشیر ھے ،یہ فرزند ابوشبیب شاکری ھے، اس کے سامنے تم میںسے کوئی نہ نکلے ۔

 Ø¹Ø§Ø¨Ø³ Ù†Û’ ندا دیناشروع کیا : کوئی مرد Ú¾Û’ جو ایک مرد Ú©Û’ مقابلے میں آئے ØŸ لیکن کوئی سامنے نھیں آیا ۔عمر بن سعد Ù†Û’ بوکھلا کرکھا : اس پر سنگباری کردو، پس ھر طرف سے آپ پر پتھر پھینکا جانے لگا Û” جب آپ Ù†Û’ یہ منظر دیکھا تو اپنی زرہ اور خود اتار کر پھینک دیا اور دشمنوں پر ٹوٹ پڑے۔خدا Ú©ÛŒ قسم میں Ù†Û’ خود دیکھا کہ آپ Ù†Û’ اموی سپاہ Ú©ÛŒ فوج میں سے دوسو سے زیادہ لوگوں Ú©Ùˆ تہہ تیغ کیا۔لیکن اس Ú©Û’ بعد سارا لشکرچاروں طرف سے آپ پر ٹوٹ پڑا اورآپ درجہ شھادت پر فائز ھوگئے۔[36]Ùˆ[37]

 ÛŒØ²ÛŒØ¯ بن زیاد ابو شعثاء کندی Ú©ÛŒ شھادت

 ÛŒØ²ÛŒØ¯ بن زیاد مھاصر جنھیں ابو شعثاء کندی کھاجاتا Ú¾Û’ØŒ عمربن سعد Ú©Û’ ھمراہ امام حسین علیہ السلام سے جنگ کرنے آئے تھے لیکن جب امام علیہ السلام Ú©ÛŒ ساری شرطیںرد کردی گئیں تو امام حسین(علیہ السلام)  (علیہ السلام) (علیہ السلام)  Ú©ÛŒ طرف Ú†Ù„Û’ آئے اور اس Ú©Û’ بعد دشمنوں سے خوب جنگ کی۔ اس دن آپ کا رجز یہ تھا:

اٴنا  یزید  واٴبي  مھاصر

اٴشجع من لیث  بغیل خادر

یا رب اني للحسین ناصر



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next