کربلا میں آغاز جنگ



عباس بن علی اور ان کے بھائی

پھر عباس بن علی (علیھما السلام ) نے اپنے بھاےؤں : عبد اللہ ، جعفر اور عثمان سے کھا : یا بني اٴمي ! تقد مواحتی اٴرثیکم فانہ لا ولد لکم ! اے مرے ماں جایو ! آگے بڑھو تاکہ میں تم پر مرثیہ پڑھ سکوں کیونکہ تمھاراکوئی بچہ نھیں ھے جو تم پر نوحہ کرے ۔

 Ø§Ù† لوگوں Ù†Û’ ایسا Ú¾ÛŒ کیا اور میدان جنگ میں آئے اور بڑا زبر دست جھاد کیا یھاں تک کہ سب Ú©Û’ سب شھید ھوگئے Û”(خدا ان سب پر رحمت نازل کرے) [55]

حسین علیہ السلام کا شیر خوار

اس کے بعد حسین علیہ السلام اپنے خیمے کے پاس بےٹھے تھے کہ ایک چھوٹا سا بچہ جو ابھی شیر خوار تھا یا اس سے تھوڑا سا بڑا تھا جسے عبد اللہ بن حسین[56]کے نام سے یاد کیا جاتاھے آپ کو دیا گیااور آپ نے اس بچہ کو اپنی گود میں بےٹھایا ۔[57]

ناگھاں قبیلہ بنی اسد کی ایک فرد حرملہ بن کاھل یا ھانی بن ثبیث حضرمی نے ایک تیر چلایااور وہ بچہ اس تیر سے ذبح ھو گیا ۔حسین علیہ السلام نے اس کے خون کواپنے ھاتھوں میں لیا اور جب آپ کی ھتھیلی خون سے بھر گئی تو اسے ز مین پرڈال دیا اور فرمایا :” رب ان تک حبست عنا النصر من السماء فاجعل ذالک لما ھو خیر ، وانتقم لنا من ھٰوٴ لا ء الظالمین“ خدا یا اگر اپنی حکمت کے پیش نظر تو نے آسمان سے اپنی مدد ونصرت کو ھم سے روک لیا ھے تو اس سے بھتر چیز ھمارے لئے قرار دے اور ان ظالموں سے ھمارا انتقام لے۔

عبداللہ بن جعفر Ú©Û’ دو فرزندوں Ú©ÛŒ شھادت  

پھر عبداللہ بن جعفر کے فرزند میدان نبرد میں آئے اور دشمن کی فوج نے انھیں چاروں طرف سے گھیر لیا۔ عبد اللہ بن قطبہ نبھانی طائی نے عون بن عبداللہ بن جعفر بن ابوطالب پر حملہ کرکے انھیں شھید کردیا[58] اور عامر بن نھشل تیمی نے محمد بن عبداللہ بن جعفر بن ابی طالب پر حملہ کرکے انھیں شھید کردیا ۔[59]

 

آل عقیل کی شھادت

”عثمان بن خالد بن اسیر جھنی“ اور” بشر بن حوط قابضی ھمدانی“ نے ایک زبردست حملہ میں عبدالرحمن بن عقیل بن ابیطالب کو شھیدکردیا۔ [60] اوردونوں نے مل کر ان کے لباس وغیرہ لوٹ لئے اور عبداللہ بن عزرہ خثعمی[61]نے جعفر بن عقیل بن ابیطالب کو تیر مار کر شھید کردیا ،پھر عمروبن صبیح صدائی [62]نے عبداللہ بن مسلم بن عقیل[63] پرایک تیر چلایا ۔آپ اپنا ھاتھ پیشانی پر لے گئے تاکہ تیر نکال لیں لیکن پھر ھتھیلیوں کو حرکت دینے کی طاقت نہ رھی،اسی دوران ایک دوسرا تیرچلا جو آپ کے سینے میں پیوست ھو گیا[64]اور بسیط بن یاسر جھنی نے محمد بن ابوسعید بن عقیل کو شھید کر دیا۔ [65]

 

حسن بن علی علیھما السلام کے فر زندوں کی شھادت

عبد اللہ بن عقبہ غنوی [66]نے ابو بکر بن حسن بن علی علیھماالسلام [67]پر تیر چلا کر انھیں شھید کردیا[68]اور عبداللہ بن حسن بن علی( علیھماالسلام ) کوحرملہ بن کاھل اسدی [69]نے تیر چلاکر شھید کردیا ۔[70]

 



[1] شیخ مفید نے ارشاد میں ” درید “ لکھاھے، ص۲۳۳و ۲۳۶ ،طبع نجف



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next