کربلا میں آغاز جنگ



 Ù„ا اٴرھب الموت اذاالموت رقا

حتی اٴواری فی المصالیت لقی

 Ø§Ù†Ù‘ÙŠ اٴنا  العباس  اٴعدوا با لسقّا

  ولا  اٴخاف  الشرّ یوم  الملتقی

موت جب میری طرف رخ کرتی ھے تو میں اس سے نھیں ڈرتا یھاں تک کہ خدا کی مدد سے آتش افروز اور جنگجووٴں کے سروں کو خاک میں ملا دوں ۔ ،میں عباس ھوں جسے سقائیت کا رتبہ ملا ھے اور میں پانی ضرور پھنچاوٴں گا ،میںحق وباطل سے مڈبھیڑ کے دن کبھی بھی باطل کی شرانگیز یوں سے نھیں ڈرتا ۔

۷۔معراج وفا

حضرت ابو الفصل نے اپنی ناقابل وصف شجاعت سے دشمن کی صفوں کو تتر بتر کردیا اور خود فرات میں داخل ھوگئے ۔پیاس کی شدت کی وجہ سے چلو میں پانی لیاتا کہ تھوڑا ساپی لیں لیکن اسی پانی میں حسین علیہ السلام کی پیاس کا عکس جھلکنے لگا ؛پانی کو فرات کے منہ پر مار دیا اور اپنی روح کو مخاطب کرکے فرمایا:

یانفس من بعد الحسین ھوني

وبعد ہ لا کنت ان تکوني

 Ú¾Ù°Ø°Ø§ الحسین  شارب المنون

 ÙˆØªØ´Ø± بین بارد المعین



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next