حکومت مہدي عج اور اسلامي تہذيب کا عروج



امام محمد باقر عليہ السلام فرماتے ہيں: "حضرت مہدي عج کے زمانے ميں تمہيں اتني حکمت و فراست عطا ہو گي کہ ايک عورت اپنے گھر ميں کتاب خدا و سنت پيغمبر ص کے مطابق فيصلہ کرے گي"(4)

2: مساجد کي تعمير

حبہ عربي کہتے ہيں کہ جب امير المومنين علي عليہ السلام سرزمين "حيرہ" (5) کي طرف روانہ ہوئے تو کہا: "يقينا حيرہ شہر ميں ايک مسجد بنائي جائے گي جس کے 500 دروازے ہوں گے اور بارہ عادل امام جماعت اس ميں نماز پڑھائيں گے"? ميں نے کہا: يا امير المومنين، جس طرح آپ بيان فرما رہے ہيں کيا مسجد کوفہ ميں لوگوں کي اتني گنجائش ہو گي؟ تو آپ نے فرمايا: "وہاں چار مسجديں بنائي جائيں گي? موجودہ مسجد کوفہ ان سب سے چھوٹي ہو گي اور يہ مسجد (مسجد حيرہ جو پانچ سو دروازوں والي ہے) اور دو ايسي مسجديں جو شہر کوفہ کے دو طرف ميں واقع ہوں گي بنائي جائيں گي"? اس وقت حضرت ع نے بصرہ اور مغرب والوں کے دريا کي طرف اشارہ کيا(6)

نيز آپ ع فرماتے ہيں: ''حضرت مہدي عج اپني تحريک جاري رکھيں گے تاکہ قسطنطنيہ يا اس سے نزديک مسجديں بنا دي جائيں"(7)

مفضل کہتے ہيں کہ امام جعفر صادق عليہ السلام نے فرمايا: "حضرت قائم عج قيام کے وقت شہر کوفہ سے باہر ايک ہزار دروازوں والي مسجد بنائيں گے"(8)

شايد روايت ميں "ظہر الکوفہ" سے مراد نجف اشرف ہو، چونکہ دانشمندوں نے نجف اشرف کو "ظہر الکوفہ" سے تعبير کيا ہے? جناب طوسي رح کي روايت جو امام محمد باقر عليہ السلام سے منقول ہے کا ظاہر بھي ايسا ہي ہے(9)

3: اخلاق و معنويت ميں رشد اور ترقي

امير المومنين علي عليہ السلام فرماتے ہيں: "لوگ حضرت مہدي عج کے زمانے ميں عبادت اور دين کي طرف مائل ہوں گے اور نماز جماعت سے ادا کريں گے"(10)

امام جعفر صادق عليہ السلام فرماتے ہيں: "کوفہ کے گھر کربلا و حيرہ سے متصل ہو جائيں گے، اس طرح سے کہ ايک نماز گذار جمعہ ميں شرکت کے لئے تيز رفتار سواري پر سوار ہو گا، ليکن وہاں تک نہيں پہنچ سکے گا"(11)

يہ کنايہ شايد آبادي کے اضافے اور لوگوں کے ہجوم کي جانب ہو جو نماز جمعہ ميں شرکت کيلئے آئے ہوں اور دوسروں کيلئے شرکت کو مشکل بنا ديں اور جو يہ کہا گيا ہے کہ تمام نماز گذار يکجا ہو جائيں گے اور ايک نماز جمعہ ہو گي شايد اس کي وجہ تين شہروں کا ايک ہو جانا ہو، اس لئے کہ شرعي لحاظ سے ايک شہر ميں ايک ہي نماز جمعہ ہو سکتي ہے?



back 1 2 3 4 5 6 7 next