امام حسين عليه السلام کي حديث يں



(48)جان لو کہ جو شخص برادر مومن کے غم کو ھلکا کرے تو خداوند عالم بھى دنيا وآخرت کے غموں کو اس سے دور کردے گاـ اور جو شخص دوسروں کے ساتھ نيکى کرے تو خداوند عالم بھى اس کے ساتھ نيکى کرے گا اس لئے کہ خداوند عالم نيک افراد کو دوست رکھتا ھےـ (48)

(49)بردبارى انسان کى زينت ھے، اور وعدہ کو وفاکرنا جوان مردى کى علامت ھےـ (49)

(50)تکبر،ايک طرح کى خود پسندى اور بے جا خود ستائى ھےـ کاموں ميں جلدى کرنا، کم عقلى کى علامت ھےـ کم عقلى روح کى کمزورى کى علامت ھےـ ھر چيز ميں زيادہ روى سے کام لينا ھلاکت کا باعث ھوتا ھےـ (50)

(51)آگاہ ھو جاؤ، جنگ ايک ايسا فتنہ ھے جس کى سختياں انسان کو خوف ميں مبتلا کرديتى ھيں جس کا مزہ حد سے زيادہ تلخ اور کڑوا ھوتا ھے کہ جسے گھونٹ گھونٹ کرکے پيا جاتا ھےـ مرد ميدان اور جنگ کا فاتح وھى ھوتا ھے جو ھر وقت جنگ کے لئے آمادہ ھو، لشکر کى کثرت ،جنگ کے سازوسامان اور جنگ شروع ھونے سے پھلے ھى دشمن سے خوف زدہ نہ ھو جائے، اور جنگ ميں جو بھى شخص وقت کے آنے سے پھلے ،کام ميں دقت نظرى اور سازوسامان پر نظر رکھنے سے پھلے ميدان ميں آجائے اس نے اپنى قوم وقبيلہ کو کوئى فائدہ نہ پھونچايا ھوچاھے خواہ وہ اپنى جان جوکھم ميں ھى کيوں نہ ڈال دےـ (51)

(52)ميں تمھيں خدا سے ملاقات کے دن (روز قيامت) سے ڈراتے ھوئے تمھيں تقويٰ و پرھيزگارى کى وصيت کرتا ھوں ،اس وقت کا تصور کرو کہ جب موت ايک وحشتناک شکل وصورت ميں آئے گي، اس کا آنا اچانک اور ناگوار انداز ميں ھوگا، تمھارى روح کو اپنے پنجوں ميں جکڑ لے گااس وقت تمھارے اور عمل کے درميان فاصلہ پيدا ھو جائے گا، ليکن پھر بھى تم طول عمر اور اپنے تن کى فکر ميں ھوـ ميں تمھيں ديکہ رھا ھوں کہ اچانک موت نے تمھارا گريبان پکڑ ليا ھے اور تمھيں زمين سے اپنے اندر کھينچ رھى ھے، تمھيں زمين کى بلندى سے پستى پر لا پٹخا ھے ، دنيا کى الفت ومحبت سے تمھيں قبر کى تاريکى ميںڈھکيل ديا ھے، دنيا کى خوبصورتى اور چکاچوندھنى سے قبر کى ظلمت وتاريکى کى طرف لے جا رھى ھے ، کشادگى سے قبر کى تنگى کى طرف کھينچ رھى ھے ،ايک ايسے زندان ميں جھاں کسى نزديک ترين عزيز سے بھى ملاقات ناممکن ھے، اس جگہ جھاں بيمارى کى عيادت بھى نھيں کى جاسکتي، جھاں کسى کى نالہ وفرياد نھيں سنى جاتيـ

ان مشکل ايام ميںپروردگار ھميں اور تمھيں کاميابى عطا فرمائےـ ھميں اور تمھيں اس دن کے عذا ب سے نجات عطا فرمائے، اور ھم سب کو ايک عظيم انعام سے نوازےـ (52)

(53)ميں وصيت کرتا ھوں تقويٰ الٰھى اختيار کرو، اس لئے کہ خداوند عالم نے اس بات کى ضمانت لى ھے کہ وہ افراد جو با تقويٰ ھيں انھيں ناپسنديدہ چيزوں سے نيک اور اچھى چيزوںکى طرف رھنمائى کرےـ ”اور وہ اس طرح سے تمھيں روزى عطا کرتا ھے کہ جس کا تم تصور بھى نھيں کرسکتےـ“ (53)

(54)کھيں ايسا نہ ھو جائے کہ تم گناھگار لوگوں سے پرھيز کرو اور خود اس کام کے انجام سے غافل رھوـ اس لئے کہ خدا وندعالم بھشت دے کرکے دھوکہ نھيں کھائے گا، اس نے جن انعامات کا وعدہ کيا ھے سوائے اس کے فرمانبرداروں کے کوئى اور اس کا حقدار نھيں ھوسکتاـ (54)

(55)اے بنى آدم! تھوڑا سا سوچو ، غور کرو اور يہ بتاؤ کہ دنيا پر حکومت کرنے والے بادشاہ وحکمراں کھاں ھيں؟جنھوں نے دنيا کى سونى جگھوں کو آباد کياھےـ

حوالے



1 ـ دعائے عرفہ ، بحار الانوار ج/ 98 ص/266
2 ـ دعاى عرفھ/بحار الانوار،ج/98، ص/228
3 ـ مقتل خوارزمي، ج/1، ص/239
4 ـ بحارالانوار/ج/44، ص/192
5 ـ تحف العقول، ص/237
6 ـ مقتل خوارزمي: ج/1،ص/234
7 ـ بحارالانوار، ج/78، ص/117
8 ـ بحارالانوار،ج/78، ص/120
9 ـ بحارالانوار، ج/78،ص/116
10 ـ تحف العقول، ص/245
11 ـ تحف العقول، ص/238
12 ـ تحف لالعقول، ص/239
13 ـ بحارالانوار، ج/44، ص/329
14 ـ بحارالانوار، ج/44، ص/374
15 ـ بحارالانوار، ج/45، ص/51
16 ـ بحارالانوار، ج/78، ص/117
17 ـ بحارالانوار، ج/78، ص/121
18 ـ تحف العقول، ص/237
19 ـ بحارالانوار، ج/78، ص/126
20 ـ بحارلانوار، ج/78، ص/118
21 ـ بحار الانوار، ج/78، ص/128
22 ـ بحارالانوار، ج/78، ص/127
23 ـ بحارالانوا، ج/78، ص/122
24 ـ مستدرک الاوسائل، ج/11، ص/245
25 ـ بحارالانوار، ج/78، ص/126
26 ـ تحف العقول، ص/248
27 ـ بحار الانوار، ج/78،ص/122
28 ـ بحار الانوار، ج/78، ص/117
29 ـ بحار الانوار، ج/78، ص/119
30 ـ بحار الانوار، ج/78، ص/119
31 ـ بحار الانوار، ج/78، ص/116
32 ـ بحار الانوار، ج/78، ص/121
33 ـ بحار الانوار، ج/78، ص/121
34 ـ بحار الانوار، ج/78، ص/122
35 ـ بلاغت الحسين( ع)، ص/284
36 ـ بحار الانوار، ج/78، ص/118
37 ـ بحار الانوار، ج/78، ص/127
38 ـ بحار الانوار، ج/78، ص/120
39 ـ نزھة الناظر وتنبيہ الخاطر،ص/80
40 ـ بلاغة الحسين (ع)، ص/308
41 ـ نزھة الناظر وتنبيہ الخاطر، ص/80
42 ـ بلاغة الحسين (ع) ص/292
43 ـ بلاغة الحسين (ع)، ص/332
44 ـ بحارالانوار، ج/78، ص/121
45 ـ بحارالانوا، ج/78، ص/121
46 ـ بحارالانوار، ج/78، ص/121
47 ـ بحارالانوار، ج/78، ص/121
48 ـ بحار الانوار، جب78، ص/122
49 ـ بحارالانوا، ج/78، ص/122
50 ـ بحارالانوار،ج/78، ص/122
51 ـ بحارالانوار، ج/32، ص/405
52 ـ بحارالانوار، ج/78، ص/120
53 ـ بحارالانوا، ج/78، ص/121
54 ـ بحارالانوا، ج/78، ص/121



back 1 2 3 4 5 6 7 8