حضرت زہرا (ع) کا جناب مریم اور دیگر معصوم خواتین کی طرح درجہ عصمت پر فائز ہونا



یہی وجہ ہے کہ جب حضرت عائشہ اس حیرت انگیز تشبیہ جو حضرت زھرا اور رسول خدا میں پائی جاتی تھی ، کی طرف متوجہ ہوئیں تو بے ساختہ کہہ دیا ، میں نے کسی کو نہیں دیکھا ، جو سیرت ، صورت ، گفتارر ،کردار میں حضرت زھرا سے زیادہ رسول پاک سے مشابہ ہو (٣)

اور جب حضرت عائشہ کو اندازہ ہوا کہ حضرت زھرا کی رسول پاک کے نزدیک کیا قدر و منزلت ہے تو روایت کی کہ جب حضرت زھرا تشریف لاتیں ، پیغمبر (علیها السلام) اپنی جگہ سے اٹھ کھڑے ہوتے ،اور حضرت زھرا کا ہاتھ پکڑ کر بوسہ دیتے ۔

(١) المستدرک احمد بن حنبل ج ٤ / ٥ ص ٣٣٣ و صحیح البخاری ج٥ / ص٩٢۔ ١٥٠ و صحیح مسلم ج٤ ص ١٩٠٢ و سنن ترمذی ج٥ / ص ٦٩٥ و المستدرک ج ٣ ص ١٥٤ ، ١٥٨ (٢) بحار الانوار ج٢٧ ص ٦٣ / کتاب الامامۃ ٢٨ ، ٣٨ ۔ اکتاب الفتن والمحن

(٣) البخاری ج٥ ص ٢٦ ج٧ ص ٤٧ و مسلم ج٧ ص ١٤١ و مسند احمد ج٤ ص ٣٢٣ ، ٣٢٨ ، ٣٣٢

اور اپنی مسند پر بٹھاتے (١)

جب اکثر اوقات حضرت زھرا سلام اللہ علیہا کے حق میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہی وطیرہ تھا تو یہ احترام اس شخصیت کے لئے سزاوار ہے جو ایک لحظہ بھی حق سے جدا نہ ہو ، اور یہ رتبہ عصمت کے بغیر حاصل نہیں ہوتا ۔

اب ہم کچھ ایسے دلائل ذکر کرتے ہیں جن سے حضرت زھرا علیہا السلام کی عصمت ثابت ہوتی ہے ۔

(١) آیت تطہیر : انما یرید اللہ لیذھب عنکم الرجس اھل البیت و یطھرکم تطھیرا

ترجمہ :

اس آیت مبارکہ میں اہل بیت سے کیا مراد ہے ، اسکو واضح کرنا ضروری ہے ، چنانچہ اس میں چند احتمال پائے جاتے ہیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next