حضرت زہرا (ع) کا جناب مریم اور دیگر معصوم خواتین کی طرح درجہ عصمت پر فائز ہونا



اور آیہ تطہیر ( و یطھر کم تطھیرا جس کے مصدر کے ذریعہ تاکید بھی ہوئی کہ جس تطہیر سے مراد ، اصل پلیدی سے دوری کے بعد رجس کے تمام اثرات کا قلع قمع کرنا ہے ۔ )میں اس مقام عصمت پر فقط اہل بیت علیہم السلام ہی فائز ہیں ،

اس گفتگو سے یہ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ آیت تطہیر میں فقط حضرت محمد مصطفی امام علی امام حسن اور امام حسین اور حضر ت فاطمہ زہرا کے بارے میں نازل ہوئی ہے اس میں اور کوئی بھی ان کے ساتھ شریک نہیں تھا ۔

اس سلسلے میں ستّر احادیث اہل سنت نے نقل کی ہیں اور یہ تعداد شیعہ روایات سے بھی زیادہ ہے ۔

اہل سنت نے ام سلمہ ، عائشہ ، ابی سعید خدری ، سعد ، واثلہ بن اسقع ، ابی حمراء ، ابن عباس ، ثوبان مولی النبی ، عبد اللہ بن جعفر ، علی علیہ السلام ، حسن بن علی علیہ السلام ، سے تقریبا ً چالیس طریق سے ان روایات کو نقل کیا ہے ۔اور شیعہ نے حضرت امام علی علیہ السلام ، امام سجاد علیہ السلام ، امام محمد باقر علیہ السلام ، امام جعفر صادق علیہ السلام اور امام علی رضا علیہ السلام ، ام سلمہ ، حضرت ابو ذر ، ابو لیلی ، ابو الاسود الدوئلی ، عمر وبن صیمون الاودی ، سعد بن ابی وقاص ، سے تقریبا ً تیس طریق سے روایات کو نقل کیا ہے (١)

شداد بن عبد اللہ ابی عمار نے واثلہ بن الاسقع سے روایت کی کہ میں حضرت زھرا سلام اللہ علیہا کی خدمت میں شرفیاب ہوا اور حضرت علی علیہ السلام کے متعلق پوچھا ، آپ نے فرمایا کہ وہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے یہاں ہیں تشریف لے گئے ہیں ۔ حتی کہ پیغمبر حضرت علی اور حسنین علیہم السلام کے ہمراہ تشریف لائے ، حضرت(علیها السلام) نے حسنین علیہما السلام کو اپنے مبارک ہاتھوں پر لیا ہوا تھا ، جب تشریف لائے تو حضرت علی اور حضرت فاطمہ کو اپنے

المیزان / طبا طبائی ج١٦ ص ٣١٠ ، ٣١١ ، معمولی فرق کے ساتھ۔

زانوؤ ں پر بٹھایا ، پھر ان پانچ ذوات مقدسہ نے ایک چادر اوڑھی پھر اس آیت کریمہ : (انما یرید اللہ لیذھب عنکم الرجس اھل البیت و یطھرکم تطھیرا)

کی تلاوت فرمائی ۔ اور فرمایا اللھم ھو،لاء اھل بیتی ، اے خدا یہی میرے اہل بیت ہیں (١)

اور پیغمبر نے اس انداز سے س لئے بٹھایا تاکہ دیکھنے والوں کےلئے واضح ہو جائے کہ اہل بیت فقط یہی پنجتن پاک ہیں ۔

عبد اللہ الجیار بن عباس شبامی نے عمار دھنی سے ، اس نے عمرۃ بنت افعی سے اس نے ام سلمہ سے روایت کی ہے ۔ کہ آیت تطھیر میرے گھر میں نازل ہوئی اور گھر میں سات ہستیاں موجود تھیں ، جبرئیل ، میکائیل ، اور پنجتن پاک ، اور میں گھر کے دروازے پر کھڑی تھی اور رسول پاک سے سوال کیا ، کیا میں اہل بیت میں شامل نہیں ہوں ، تو پیغمبر (علیها السلام) نے فرمایا٫٫ انتِ علی الخیر، ، تو بھلائی پر ہے ، تو پیغمبر کی ازواج مطہرات میں شامل ہے لیکن یہ نہیں فرمایا کہ تو اہل بیت میں شامل ہے (٢)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next