حضرت زہرا (س) کے معجزات



 

یہ اللہ کی جانب سے ہے۔ بیشک اللہ جسے چاہتا ہے بغیر حساب کے رزق عطا کرتا ہے۔ رسول خدا نے جب بیٹی کی یہ بات سنی تو فرمایا: اس خدا کا شکر ہے جس نے تمہیں مریم کی طرح قرار دیا جو بنی اسرائیل کی عورتوں کی سردار تھیں اس لیے کہ ان پر بھی خدا جب اپنے لطف و عنایت سے کوئی مائدہ بھیجتا تھا تو وہ کہتی تھیں: یہ اللہ کی جانب سے ہے بیشک اللہ جسے چاہتا ہے بغیر حساب کے رزق دیتا ہے۔

 

اس کے بعد رسول خدا (ص) نے علی علیہ السلام کو بھی بلوایا اور سب نے مل کر کھانا تناول کیا ازواج رسول کو بھی دعوت دی گئی انہوں نے بھی آسمانی مائدے سے تناول کیا۔ حتی کہ جناب زہرا (س) نے اپنے پڑوسیوں کو بھی اس میں سے عطا کیا۔(۲)

 

خانہ زہرا (س) میں آسمانی مائدوں کو نزول ایک دو بار میں محدود نہیں ہے متعدد بار آپ کے گھر میں بہشتی کھانوں کا نزول ہوتا تھا ایک مرتبہ امیر المومنین علی علیہ السلام شدت سے بھوک کا احساس کر رہے تھے جناب زہرا (س) سے طعام کا مطالبہ کیا لیکن گھر میں پکانے کے لیے کوئی چیز نہ تھی۔ جناب فاطمہ (س) نے کہا: اے علی ! گھر میں کچھ بھی نہیں ہے۔ میں اور بچے دو دن سے بھوکے ہیں۔ جو مختصر کھانا تھا اسے آپ کو دے دیا تھا اور ہم لوگ بغیر کھانے کے ہیں۔

 

علی علیہ السلام کو یہ بات سن کر بے حد ناراحتی کا احساس ہوا اور آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے بچوں کے لیے کھانے کا انتظام کرنے گھر سے نکل گئے ایک آدمی سے ایک دینار قرض لیا تاکہ اس سے کچھ خرید کر گھر لے جائیں۔ راستے میں آپ کے ایک دوست جناب مقداد کو دیکھا کہ ان کے بیوی بچوں نے انہیں گھر سے باہر نکال رکھا ہے تاکہ گھر میں کھانے کے لیے کچھ لے کر آئیں۔ علی علیہ السلام نے ان کے درد کو اپنے درد سے زیادہ اہم سمجھا اور وہ ایک دینار ان کے حوالے کر دیا۔

 

علی علیہ السلام کے پاس کچھ نہ بچا لہذا گھر واپس جانا پسند نہیں کیا اور مسجد کا رخ کیا۔ مسجد میں عبادت میں مشغول ہو گئے۔ ادھر سے جناب رسول خدا (ص) کو حکم ہوا کہ آج کی رات علی علیہ السلام کے گھر مہمانی پر جائیں۔ مغرب و عشاء کی نماز کے بعد رسول خدا (ص) نے علی علیہ السلام کا ہاتھ پکڑا اور فرمایا: اے علی ! آج رات مجھے اپنے گھر مہمانی پر بلاو گے؟ مولائے کائنات خاموش ہو گئے۔ اس لیے کہ گھر میں کچھ بھی کھانے کو نہیں تھا۔ فاطمہ زہرا (س) اور بچے دو دن سے بھوکے تھے۔ لیکن رسول خدا (ص) نے دوبارہ اظہار کیا: کیوں جواب نہیں دیتے؟ یا کہو ہاں تو میں چلوں یا کہو نہیں تو میں اپنے گھر جاوں۔ علی علیہ السلام نے عرض کیا: یا رسول اللہ تشریف لائیے۔



back 1 2 3 4 5 next