امام محمدباقرعليه السلام کی حديث يں



Û¸ Û” جابرکہتے ہیں :  امام محمدباقرنے مجھ سے فرمایا:  اے جابرکیاہمارے شیعوں Ú©Û’ لئے زبانی ہم اہلبیت Ú©ÛŒ محبت کافی ہے؟ خداکی قسم ہماراشیعہ وہ ہے جواطاعت وتقوی کاپیشہ بنالے، اورہمارے شیعوں Ú©ÛŒ پہچان فروتنی،خشوع،امانت داری،کثرت سے ذکرخدا،روزہ،نماز،والدین Ú©Û’ ساتھ نیکی کرنا،پڑوسیون Ú©ÛŒ فقروفاقہ سے دیکھ بھال کرنا،فقیروں ،مسکینوں ،قرضداروں،یتیموں (Ú©ÛŒ مددکرنا) سچ بولنا،تلاوت قرآن کرنا،لوگوں Ú©Û’ بارے میں خیر Ú©Û’ علاوہ Ú©Ú†Ú¾ نہ کہنا،تمام امورمیں قبیلوں Ú©Û’ لئے امین ہونا ہے۔  (اصول کافی ج Û² ،ص Û·Û´) Û”

Û¹ Û”  حقیقی مومن وہی ہے جواگرخوش ہوتواس Ú©ÛŒ خوشی اس کوکسی گناہ یاباطل برآمادہ نہ کردے ا وراگرناراض ہوتواس Ú©ÛŒ ناراضگی اس کوحق بات کہنے سے نہ روکے اورجب صاحب اقتدارہوتواس کااقتداراس کوناحق Ú©ÛŒ طرف نہ کھینچ Ù„Û’ جائے۔  (اصول کافی ج Û² ،ص Û²Û³Û´) Û”

Û±Û° Û” ہربندے Ú©Û’ دل میں ایک سفیدنقطہ ہوتاہے جب بندہ گناہ کرتاہے تواس نقطہ میں سیاہ نقطہ پیداہوجاتاہے،ا گراس Ù†Û’ توبہ کرلی تووہ سیاہی دورہوجاتی ہے اوراگرتوبہ نہ Ú©ÛŒ اورگناہ پرگناہ کئے گیاتووہ سیاہیزیادہ ہوتی رہتی ہے یہاں تک کہ پوری سفیدی Ú†Ú¾Ù¾ جاتی ہے پھرجب سفیدی Ú†Ú¾Ù¾ جاتی ہے تووہ شخص پھرخیرکی طرف نہیں پلٹتااورخداکے اس قول ”کلابل ران علی قلوبہم ماکانوایکسبون“ سورہ Û¸Û³ ،آیة Û±Û´ Û” (نہیں نہیں) بات یہ ہے کہ یہ لوگ جواعمال (بد) کرتے ہیں ان کاان Ú©Û’ دلوں پرزنگ Ú†Ú‘Ú¾ گیاہے،کایہی مطلب ہے۔  (بحارچ Û·Û³ ،ص Û³Û³Û²) Û”



back 1 next