امام مہدی(عج) ایک موجود موعود



اور کبھی اس عالمی سلام کو پھیلادیتا ہے جساکہ حضرت یحیٰؑ اورحضرت عیسیٰؑ کے متعلق کچھ فرق کے ساتھ فرماتا ہے:

{وَالسَّلَامُ عَلَیَّ یَومَ وُلِدتُ وَیَومَ أَمُوتُ وَیَومَ أُبعَثُ حَیًّا}[36]

  :"اور سلام ہو مجھ پر جس روز میں پیدا ہوا اور جس روز میں وفات پاوں گا اور جس روز زندہ کرکے اٹھایا جاوں گا"

ایسی ذات طبیعت، مثال اورعقل کے جہانوں میں، با الفاظ دیگر دنیا، برزخ، قیامت، اور گذشتہ، حال اور آئندہ میں خدا کے سلام وتسلیم سے بہرہ مند ہے اور کبھی اسی قسم کا درود وسلام جوکہ انبیاء علیھم السلام سے مخصوص ہے زیارات اور دعاؤں میں آئمہ معصومین علیھم السلام کی ذات پربھی بھیجاگیا ہے، جیساکہ زیارت آل یاسین جوکہ امام ولی عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کی برجستہ ترین زیارات میں سے ہے، اس میں امام زمان (عج)کی خدمت میں سلام پیش کرتے ہیں:

“اَلسَّلاٰمُ عَلَیکَ حٖینَ تقوم! اَلسَّلاٰمُ عَلَیکَ حٖینَ تقعد! اَلسَّلاٰمُ عَلَیکَ حٖینَ تقراء تبین! اَلسَّلاٰمُ عَلَیکَ حٖینَ تصلی وتقنت! اَلسَّلاٰمُ عَلَیکَ حٖینَ تصبح وتمسی! اَلسَّلاٰمُ عَلَیکَ فی الیل اذا یغشی والنھار اذا تجلیٰ!”[37]

:"آپ پر سلام ہو جب آپ قیام کریں گے آپ پر سلام ہو جب منتظر بیٹھیں ہیں آپ پر سلام ہو جب آپ قرآن پڑھیں اور تفسیر کریں آپ پر سلام ہو جب آپ نماز ادا کریں اور قنوت پڑھیں ۔اور آپ پر سلام ہو جب آپ صبح اور شام کریں آپ پر سلام ہو رات میں جب وہ چھاجائے اور دن میں روشن ہوجائے"

یعنی آپ پر سلام ہو اور آپ کی تمام ترتعلیم ،تزکیہ ،قیام،قعود آپ کے شب و روز گزارنے پر اور آپ کی زندگی کی تمام جہات پر سلام ہو کیونکہ آپ خلیفہ خدا ہیں اور سلام علی ولی العصر فی العالمین کے شایستہ ہیں اور یحی ؑ اور عیسیٰؑ پر سلام کی مانند سلام کے لائق ہیں۔

حضرت امام مہدی (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) زمانہ کے تنہا انسان کامل

نبوت اور امامت کی بنیاد خلافت الٰہی ہے، اسی وجہ سے ضروری ہے کہ حق سبحانہ کے اوصاف انسان کامل میں مظہر تام ہونے کے ناطے سے درجہ ظہور تک پہنچیں۔ "خلیفۃ اللہ "فقط وہ ذات ہے کہ جو عصمت مطلق کی تجلّی بن سکتی ہے۔

وہ وہی انسان کامل ہے کہ جواللہ کے تمام اسماء حسنیٰ اور پروردگار کے اوصاف کا جامع مظہر ہے، انسان کامل خدا وند کریم کے کامل فیض کا مظہر ہے اورملائکہ سے لے کر، جن وبشر اور دیگر تمام مخلوقات تک سب موجودات اس کے وجود کے واسطہ سے انوار الٰہی سے فیض یاب ہوتے ہیں:

“ببقائہ بقیت الدنیا وبیمنہ رزق الوری وبوجودہ ثبتت الأرض والسمائ”[38]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next