حضرت امام مهدی(ع) کی ولادت کے متعلق علمائے اھل سنت کا اعتراف



امام(علیہ السلام) ۱۵/شعبان ۲۵۵ھ کو پیدا ھوئے ھیں، [4]

مرحوم شیخ صدوق (م ۳۸۱ھ) نے اپنے استاد محمد ابن عصام کلینی سے انھوں نے محمد ابن یعقوب کلینی انھوں نے علی ابن محمد ابن بندار سے اس طرح نقل کیا ھے:

صاحب الامر(علیہ السلام) ۱۵/شعبان ۲۵۵ھ کو پیدا ھوئے[5]

اور جناب کلینی نے اپنی بات اسی وجہ سے علی بن محمد کی طرف منسوب نھیں کی ھے کیونکہ وہ مکمل مشھور اور سب کے نزدیک مورد قبول و اعتماد ھیں۔

۳۔ ذھبی (م ۷۴۸ھ) نے اپنی تین کتابوں میں امام(علیہ السلام) کی ولادت کا اعتراف کیا ھے اور ھم نے اسی پر اکتفا کیا اور اس کے تمام آثار کو نھیں دیکھا ھے؛

الف۔   العبر نامی کتاب میںلکھتا Ú¾Û’:

اس میں (یعنی ۲۵۶ھ) محمد ابن حسن ابن علی الھادی ابن محمد الجواد ابن علی الرضا ابن موسیٰ الکاظم ابن جعفر الصادق علوی حسینی (ع)پیدا ھوئے وہ وھی ”ابو القاسم“ ھیں کہ شیعہ انھیں ”خلف اور حجت“ کہتے ھیں اور ان کا لقب ”مہدی، منتظر اور صاحب الزمان“ ھے اور وھی بارہ ائمہ کی آخری کڑی ھیں [6]

ب۔   تاریخ دول الاسلام میں امام حسن عسکری(علیہ السلام) Ú©ÛŒ سوانح حیات Ú©Û’ بارے میں مذکور Ú¾Û’:

”حسن ابن علی ابن محمد ابن علی الرضا ابن موسیٰ ابن جعفر الصادق، ابو محمد ھاشمی حسینی“ شیعوں کے ایک امام ھیں اور شیعہ ان کی عصمت کے قائل ھیں اور انھیں اس لئے حسن”عسکری“(علیہ السلام) کھا جاتا ھے کہ آپ ”سامرا“ میں ساکن تھے اور ”سامرا“ کو ”عسکر“ یعنی لشکر گاہ کہتے تھے اور وہ رافضیوں (شیعوں) کے ”منتظر“ کے والد ھیں۔ وہ سامر امیں ۸/ربیع الاول ۲۶۰ھ ۲۹/سال کی عمر میں شھید ھوگئے اور اپنے والد کے پھلو میں دفن کئے گئے اور ان کے فرزند ”محمد ابن حسن“ کہ امامیہ جنھیں ”القائم اور الخلف الحجة“ کہتے ھیں ۲۵۸ھ میں پیدا ھوئے البتہ کھا گیا ھے؛ ۲۶۰ھ میں پیدا ھوئے ھیں[7]

ج۔  سیر اعلام النبلاء نامی کتاب میں کہتے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next