سعودی خاندان کے بادشاهوں کی تاریخ



ج: نجف اشرف پر حمله

سید محمد جواد عاملی تحریر کرتے هیں: 9 صفر سن 1221 میں صبح هونے سے ایک گھنٹه پهلے هم پر نجف اشرف میں حمله کیا گیا، وهابیوں Ú©Û’ لشکر Ú©Û’ بعض افراد شهر Ú©Û’ دیواروں پر Ú†Ú‘Ú¾Û’ هوئے تھے اور نجف Ú©Ùˆ اپنے قبضه میں لینے والے Ù‡ÛŒ تھے لیکن اس موقع پر حضرت امیر المومنین علیه السلام کا معجزه اور کرامات [3]ظاهر هوئی، ان Ú©Û’ لشکر Ú©Û’ بهت سے لوگ مارے گئے اور وه نا امیدی Ú©Û’ عالم میں وهاں بھاگ لئے،(هم ) خدا کا شکر  ادا کرتے هیں۔ [4]

اسی طرح موصوف تحریر کرتے هیں: "سن 1223 هجری Ú©Û’ ماه جمادی الاآخرمیں سعود بن عبد العزیز 20 هزار یا اس سے بھی زیاده لشکر Ú©Û’ ساتھ نجد سے روانه هوا، هم تک یه خبر پهنچی Ú©Ù‡ وه اچانک هم پر حمله کرنا چاهتا Ù‡Û’ØŒ هم لازمی  احتیاط پر عمل کرتے هوئے شهر Ú©Û’ باهر Ú©ÛŒ دیواروں پر پهنچ گئے اور بندوقوں اور توپ خانوں Ú©Û’ ذریعه تیار هوئے، جب رات Ú©Û’ وقت وه شهر سے قریب هوئے، اس Ù†Û’ دیکھا Ú©Ù‡ هم تیار هیں،لهٰذا وه حله واپس Ú†Ù„Û’ گئے اور جب وهاں بھی انھیں تیار دیکھا تو وهاں سے واپس هوگئے اور کربلائے امام حسین علیه السلام پر اچانک غافلگیرانه طور پر کربلا کا محاصره کرلیا، کربلا Ú©Û’ لوگوں Ù†Û’ شهر Ú©ÛŒ باهری دیواروں Ú©Û’ پاس مقابله کیا اور دونوں سے بهت زیاده لوگ مارے گئے، لیکن وهاں سے بھی نا امیدی Ú©Û’ عالم میں واپس هوگیا، لیکن عراق Ú©Û’ جس شهر میں سے بھی گزر تا تھا  وهاں Ú©Û’ لوگوں Ú©Ùˆ قتل کرتا اور تباهی مچاتا جاتا تھا۔

هم نے ایک مدت تک درس و بحث کی تعطیل کردی، کیونکه اس کے حمله کا خوف تھا، لا حول و لا قوۃ الا با لله، ابن عبد العزیز نے مکه و مدینه پر قبضه کرلیا، برسوں تک کسی کو حج کرنے نهیں دیا، هم یه سوچ رهے تھے که (ایسے حالات میں) کیا هوگا؟ [5]

کتب تاریخ سے یه بات واضح و روشن هوجاتی هے که عراقیوں کو چار سال تک حج کے لئے جانے نهیں دیا، اسی طرح شام والوں کو تین سال تک، مصریوں کودو سال تک حج کرنے نهیں دیا گیا، اور اس کے بعد معلوم نهیں که حج لئے جانے دیا یا نهیں؟!

نجف Ú©Û’ دفاع میں علماء Ú©ÛŒ رهبری 

جعفر آل محبوبه کتاب "ماضی النجف" میں تحریر کرتے هیں: جب وهابیوں نے شهر نجف پر حمله کیا تو انھیں معلوم هوا که شهر کے دروازے بند هیں اور لوگ خون کے آخری قطره تک اپنے شهر کے دفاع کے لئے تیار هیں، شیخ جعفر کاشف الغطاء سن 1218 هجری میں اس دفاع کی رهبری کررهے تھے، اور دیگر علماء بلکه عوام بھی آپ کے ساتھ تھے۔

موصوف "موسوعۃ العتبات المقدسه" میں تحریر کرتے هیں: سن 1221 هجری Ú©ÛŒ فصل بهار میں وهابیوں Ù†Û’ نجف پر چند طرف سے حمله کریا، شهروں Ú©Û’ لوگوں Ù†Û’ شهر زبیر سے شهر سماوه تک اپنے هم پیمانوں Ú©Û’ ساتھ مل کر آسانی سے وهابیوں Ú©Û’ حمله Ú©Ùˆ ناکاره بنا دیا، اگرچه وهابی لوگ نجف پر اچانک حمله کرکے شهر پر قبضه کرلینا چاهتے تھے، اگر نجفی لوگوں Ù†Û’ اس دفاع میں جلدی قدم نه اٹھایا هوتا تو  ان Ú©Ùˆ بهت بڑی شکست هوتی۔ [6]

نجف کی تیاری

وهابیوں Ú©Û’ نجف (اشرف)پر مسلسل حملوں میں شکست اور ان حملوں سے در پیش خطرات ØŒ ایسے اهم علل Ùˆ اسباب تھے Ú©Ù‡ لوگوں Ù†Û’ اپنے Ú©Ùˆ دستوں اور گروهوں Ú©Ùˆ منظم کرلیا اور شهر نجف کا دفاع کرنے اور وهابیت Ú©Û’ خطره سے نپٹنے Ú©Û’ لئے جد Ùˆ جهد کی، [7]ØŒ  اوروه  آپس متحد هوگئے اور سب Ù†Û’ ایک فیصله لیا، عرب Ú©Û’ بادیه نشین لشکر وهابیت Ú©Ùˆ شکست کا مزه چکھا دیا اور انھیں ایسا سبق سکھادیا Ú©Ù‡ جس Ú©Ùˆ وه بھلا نهیں سکتے۔

د- سر زمین شام پر حمله

سن 1223 هجری میں ابن عبد الله بن مسعود Ù†Û’ سر زمین حوران پر حمله کیا اور لوگوں کا مال Ùˆ اسباب غارت کیا اور زراعت تک میں Ø¢Ú¯ لگادی، بے گناه لوگوں کا خون بهایا،عورتوں اور بچوں Ú©Ùˆ اسیر کرلیا اور گھروں Ú©Ùˆ ویران کرڈالا۔  [8]

صلاح الدین مختار تحریر کرتے هیں: 6 ربیع الاول سن 2225 هجری میں امیر سعود 8000 جنگجوئوں کے ساتھ شام کی طرف روانه هوا، اسے خبر پهنچی که عنیزه، بنی صغر اور دیگر قبیلوں نے شام کے نقره نامی علاقے میں ڈیره ڈال رکھا هے ، لیکن جب وه وهاں پهنچا تو سعود نے وهاں پر کسی کو نه پایا، تو اس نے لشکر کو حران کی طرف روانه کیا اور انھوں نے دیهاتوں، بستیوں اور بصری پر حمله کیا، وهاں کے لوگ بھاگ نکلے، لیکن (وهابیوں نے) ان کے مال و دولت اور غذائی سامان کو تاراج کر ڈالا، اس کے بعد سعود نے قصر مزریب پر حمله کیا، لیکن اس پر قبضه نه کرسکا، رات میں بصری کی طرف گیا اور وهاں پر حمله کرکے مسلمانوں کے مال و دولت لوٹ کر اپنے ساتھ لے گیا۔

ھ- نجف و کربلا کا محاصره

سید عاملی تحریر کرتے هیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next