معرفت امام (امامت خاص)



 

 

حضرت ابراہیمؑ اسلام سے امام زمانہ عجل اللہ تک سلسلہ ولایت

حضرت ابراہیم ؑ کے سب صالح فرزندوں کا منصب امامت پر فائز ہونا

حضرت ابراہیم ؑ کی ذرّیت یا تو محسن ہیں یا ظالم ہیں

{`ÏBur $yJÃŽgÏF­ÂƒÃh‘èŒ Ö`Å¡øtèC ÖNÏ9$sßur ¾ÏmÅ¡øÿuZÏj9 ÑúüÎ7ãB} ([1])

ان دونوں Ú©ÛŒ اولاد میں نیکی کرنےوالا بھی ہےاور اپنے نفس  پر ظلم کرنے والا بھی ہے۔

محسن اپنے اور دوسروں، دونوں کے حق میں نیکی کرنے والوں کو کہتے ہیں، پس جو شخص دوسروں کے ساتھ احسان کرے اور اپنے اوپر ظلم وستم کرے وہ محسن نہیں ہے۔سابقہ گفتگو پر غور وخوض کرنے اور اس آیۃ کریمہ جس میں خدا وند عالم اپنے خلیل سے فرمارہا ہے:

{ Ÿw ãA$uZtƒ “ωôgtã tûüÏJÎ=»©à9$# } ([2])

میرا عہد ظالموں کو نہیں پہنچے گا۔

 Ø§Ø³ Ú©Ùˆ ضمیمہ کرنے Ú©Û’ بعد یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ عہدہ امامت حضرت ابراہیم Ø‘Ú©Û’ ان فرزندوں Ú©Ùˆ نصیب ہوا ہے، جو محسن تھے۔

اس لئے کہ ان Ú©ÛŒ ذرّیت Ú©Ùˆ دو قسموں میں تقسیم کرنے اور پھر یہ بیان کرنے Ú©Û’ بعد کہ عہدہ امامت ظالمین تک نہیں پہنچے گا، اگر یہ فرض کیا جائے کہ یہ عہدہ الٰہی محسنین Ú©Ùˆ نصیب نہیں ہوگا، اس کا مطلب یہ ہے یہ شرط اور تقسیم فضول  ہے اور چونکہ کلام خدا وند عالم  ہر عیب ولغو سے منزّہ ہے لہٰذا یہ فرض سرے سے ہی باطل ہے۔

مذ کورہ برھان کی بنا پر منصب امامت، حضرت ابراہیمؑ کے تمام محسن فرزندوں کو نصیب ہوا ہے، یعنی سارے انبیاء واولیاء الٰہی جو حضرت ابراہیم ؑ کی نسل سے ہیں، امام بھی ہیں۔ اگرچہ قرآن کریم میں حضرت ابراہیمؑ کی نسل سے بہت سے انبیاء جیسے حضرت موسیٰؑ،حضرت عیسیٰؑ یا رسول اکرم ﷺ کی امامت کے بارے میں کوئی تصریح نہیں ہوئی ہے، لیکن مذکورہ برہان کی بنیاد پر اطمینان کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ حضرت ابراہیم ؑکے تمام صالح اورمحسن فرزند وذرّیت ، حضرت اسماعیلؑ وحضرت ا سحاق ؑسے لے کر حضرت موسیٰؑ، حضرت عیسیٰؑ اور حضرت خاتم الانبیاء ﷺ تک اور پھر آنحضرتؐ کے وجود مبارک سے لے کر ذخیرہ عالم حضرت حجۃ ابن الحسن المہدی (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) تک سب مقام امامت پر فائز ہوئے ہیں۔

خاتم الانبیاء حضرت محمد ﷺ کے مقدس وجود میں، ولایت وامامت کے درخشان نور کی (تکوین وتشریع میں) تجلّی آفتاب کی تابش سے بھی روشن تر ہے اسی وجہ سے رسول اکرم ﷺ تک عہد امامت اور مقام نبوت کے سلسلہ کا کوئی انکار نہیں کرسکتا، ہاں حضرت خاتم الانبیاءؐ کی وفات کے بعدبعض لوگوں کو وہم ہے کہ بشر ولایت تشریعی سے محروم ہوچکا ہے،اس باطل گمان کی بناء پر وہ یہ سوچتے ہیں کہ امامت وولایت کا تابناک سلسلہ اگرچہ حضرت ابراہیم خلیل الرحمنؑ سے لے کر خاتم الانبیاء ﷺ تک جاری رہا، لیکن آپؐ کی وفات کے بعد یہ سلسلہ بھی منقطع ہو گیا، اور بشر اب ہر طرح کی ولایت تشریعی سے محروم ہوچکا ہے۔



1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 next