معرفت امام (امامت خاص)



 Ú©ÛŒØ§ آپ Ú©Û’ پر وردگار کا یہ وصف کافی نہیں کہ وہ ہر چیز پر خوب شاہد ہے۔ایسا انسان، اس شخص سے جو آفاق عالم اور اپنے نفس Ú©Û’ اندر اس Ú©ÛŒ نشانیوں Ú©ÛŒ جستجو میں ہے اسے زبان حال میں کہتا ہے کہ ذات حق Ú©Ùˆ کیوں غایب گمان کر رہے ہو اور کائنات اور نفس میں جستجو کرکے اس اس Ú©ÛŒ راہ ڈھونڈ رہے ہو جبکہ ان دو راہوں سے پہلے تم خدا کا  مشاہدہ کررہے ہو۔ پہلے فرمایا:

 {سَنُرِیہِم آیَاتِنَا فِی الآفَاقِ وَفِی أَنفُسِہِم حَتَّی یَتَبَیَّنَ لَہُم أَنَّہُ الحَقّ}([35])

:ہم عنقریب انہیں اپنی نشانیاں آفاق عالم میں بھی دکھائیں Ú¯Û’ اور خود ان Ú©ÛŒ ذات  میں بھی یہاں تک کہ ان پر واضح ہوجائے کہ یقیناً وہی اللہ حق ہے۔

 Ø§ÙˆØ± پھر خود خدا Ú©ÛŒ ذات Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ معرفت Ú©Û’ لئے کافی سمجھنے اور آفاق ونفس Ú©ÛŒ نشانیوں سے بے نیازی کا یہاں ذکرفرمایا:

{أَوَلَمیَکفِ بِرَبِّکَ أَنَّہُ عَلَی کُلِّ شَیئٍ شَہِیدٌ} ([36])

اور اس کے بعد خود خداکی معرفت پیدا کرنے کے لیے اس کے وجود مبارک کے کافی ہونے کی دلیل کو اس طرح بیان کیا:

 {أَنَّہُ عَلَی کُلِّ شَیئٍ شَہِیدٌ} ([37])

جس چیز کو بھی انسان دیکھنا چاہتا ہے ،پہلے خدا کو دیکھتا ہے۔

اس سے قبل کہ وہ دلیل Ú©Ùˆ پائے یا دلیل Ú©Ùˆ سمجھے خود اس ذات کودیکھ او ر سمجھ لیتا ہے کہ جس پر دلیل دلالت کر رہی ہے مذکورہ آیت میں”شہید”فعیل Ú©Û’ وزن پر ہے اور مفعول Ú©Û’ معنی میں ہے  نہ کہ فاعل Ú©Û’ معنی میں ([38]) اس لئے کہ اگر فاعل یعنی شاہد Ú©Û’ معنی میں ہو تو اس کا مطلب ہے کہ خدا وند عالم ہر جگہ اور ہر چیز کا شاہد ہے([39])

لہٰذا آفاقی اورانفسی نشانیوں کی ضرورت نہیں ہے، یہ استدلال آیت کے دعویٰ کے اعتبار سے کامل برہان نہیں ہے، چونکہ آیت کا دعویٰ یہ ہے کہ خدا وند عالم کی ذات کو پہچاننے والا آفاقی وانفسی نشانیوں سے بے نیاز ہے، لہٰذا لفظ "شہید" آیت میں مشہود یعنی مشاہدہ ہونے والے کے معنی میں ہونا چاہئے تاکہ اس طرح برہان کامل‌ہو:تمہیں ذات حق کو پہچاننے کے لئے آفاق عالم اور اپنے نفس کی نشانیوں کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ حق ظہور اور شہود کی بلند ترین مرتبہ پر ہے اور اس وصف میں شدت کا تقاضا یہ ہے کہ ہر چیز کے مشاہدہ سے پہلے وہ ذات مشہود ہو۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 next