معرفت امام (امامت خاص)



 â€œØ¨Ù†Ø§ فتح اﷲ بنا یختم”

:ہم سے اللہ تعالی نے آغاز کیا اور ہم پر ہی ختم کرے گا" [59]

وہ خاندان جو دنیا کے آغاز میں معین حصّہ رکھتے تھے، وہی دنیا کے اختتام وانجام میں بھی بنیادی کردار رکھتے ہیں۔ کیونکہ انسان کامل خدا کے اذن سےدنیاوی اور شرعی امور کے آغاز اور اختتام میں عمدہ حصہ رکھتا ہے۔

ایسی مبارک ہستیوں سے محبت اورمودت رکھنا، نفوس کی تربیت،الٰہی خلق سے آراستہ ہونے اور ان کی صفات کریمہ سے متصف ہونے کا باعث ہے۔ اور یہ خدا وند متعال کی جانب سے ہر مومن پر واجب بھی قرار دیا گیا ہے۔ یہ محبت ومودت، ایک اعزازی بات نہیں ہے بلکہ اصول دین کے بنیادی مسائل میں سےہے، کیونکہ اسلامی مسائل دو طرح کے ہیں: بعض کلیدی اور بنیادی امور ہیں اور بعض فرعی مسائل ہیں۔

دین Ú©Û’ بنیادی مسائل Ú©Û’ بارے میں الٰہی رہبروں اور ان Ú©Û’ لائق شاگردوں Ù†Û’ کافی اہتمام کیا ہے۔ جابر بن عبد اللہ انصاری جو پیغمبر اسلام ï·º Ú©Û’ عظیم اور معمر صحابی تھے اور اپنی آخری عمرمیں نابینا ہو گئے تھے،ایک ایسی شخصیت تھے کہ جنہوں نےپیغمبر اکرم ï·º سے Ù„Û’ کر حضرت امام محمد باقر Ø‘ تک تمام معصومین Ø‘  Ú©ÛŒ زیارت اور ان Ú©Û’ دورکو دیکھا تھا، یہ بزرگوار اصحابی کہ جوخود بھی انصار Ú©Û’ ایک بڑے گروہ میں سے تھے، محلہ انصار Ú©ÛŒ ایک ایک Ú¯Ù„ÛŒ اور ایک ایک گھر میں جاتے تھے اور فرماتے تھے:

“أدبوا أولادکم علی حبّ علی”[60]

  اپنے فرزندوں Ú©Ùˆ حضرت علیؑ یعنی خاندان پیغمبر Ú©ÛŒ محبت Ú©Û’ ساتھ تربیت کریں۔

محبت اہل بیت علیھم السلام کی ترویج اور اس پر تاکیدکی یہ روش اس بات کی گواہ ہے کہ یہ موضوع دین کی فرعی بحثوں کی طرح نہیں ہے، جیسا کہ عالیقدر اصحابی، بڑھاپےاور نابینائی کی حالت میں گھر، گھر اور مختلف محلوں میں جاتے تھے اور اس طرح کلام کرتے تھے ،حالانکہ فروع دین کےکسی مسئلہ میں کبھی ایسی سیرت نہیں دیکھی گئی ہے اور یہ سیرت خود اس بات کو بیان کر رہی ہے کہ محبت اہل بیت کا مسئلہ دین کے اساسی اور بنیادی احکام میں سےہے۔

امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کی معرفت کا دشوارہونااور اس کا آسان راستہ

خاندان وحی کی بعض احادیث اورعلوم کی فہم دشوار ہے مگر حضرت مہدی موعود مو جود (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کے مسئلہ کو سمجھنا، غیبت کی حالت میں ان کے وجود کی بقا کا سلسلہ جاری رہنا، اور پوشیدہ کی حالت میں ان کا دائمی ظہور ہونا، سب سے دشوار معارف میں سے ہے، لہٰذا وہاں تک پہنچنے کے لئے زیادہ جستجو اورکوشش کے ساتھ ساتھ ضمیرباطن کی طہارت کی بھی ضرورت ہے۔

بعض دینی معارف کی شناخت دشوار ہوناہرگز انہیں ترک کرنے کا بہانہ نہیں بن سکتا ہےاور نہ اسے نامعلوم انداز میں چھوڑنے کا جواز بن سکتا ہے کیوں کہ ہر گراں بہا چیز کی قیمت، الٰہی امداد پر بھروسہ کرنا ہے جیسا کہ حضرت امام محمد تقی ؑ نے فرمایا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 next