معرفت امام (امامت خاص)



"یہ سب کسی نہ کسی فلک میں  رہے ہیں"

حضرت امام کاظم ؑ نے "حرکت کے محرّک کی طرف محتاج ہونے" کی حقیقت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا ہے:

“وکلّ متحرک محتاج إلیٰ من یحرّکہ او یتحرک بہ” [104]

 Ú©ÙˆØ¦ÛŒ ایسامتحرّک نہیں مگر یہ کہ وہ محرّک کا محتاج ہے، اس نورانی بیان کا عظیم مضمون، معاشرہ Ú©ÛŒ ظاہری اور حکومتی راہنمائی پر بھی صادق ہے اور روحانی وباطنی راہنمائی پر بھی، یعنی انسان Ú©Û’ عمومی اورمادی امور Ú©Û’ علاوہ، اس Ú©ÛŒ نماز، روزہ اوردیگر عبادتوں کا بھی ایک خاص راستہ ہے جو عابد انسان Ú©ÛŒ اندرونی تبدیلی Ú©Û’ ہمراہ ہے اور یقیناً اس طرح Ú©ÛŒ حرکت محرّک رکھتی ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ اس باطنی راہ اور اندرونی انقلاب کا رہبر اوراس پر جوش قافلہ کا محرّک کون ہے؟

آئمہ معصومین علیھم السلام ظاہری رہبری اور سیاسی و حکومتی امور کے انتظام کے علاوہ معاشرہ کے باطنی اور روحانی مسائل کی رہبری کا عہدہ بھی رکھتے ہیں اگر چہ غیروں نے آئمہ علیھم السلام سے ظاہری رہبری کا عہدہ چھین لیا اور ان ذوات مقدسہ کو گوشہ نشین کردیا،لیکن باطنی اور روحانی رہبری ایسی حقیقت ہے جو ان مقدس ہستیوں سے کبھی جدا نہیں ہوسکتی اس لئے کہ روحانی قیادت نہ کسی کے منصوب کرنے سےعطا ہوتی ہے اور نہ کسی کے بظاہر حملہ اور غصب کرنے سے چھن جاتی ہے۔

اگر نماز Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ والے Ú©ÛŒ نماز قبولیت Ú©Û’ لائق ہو تووہ کلمہ طیبہ Ú©ÛŒ صورت میں خدا Ú©ÛŒ طرف بلند ہوتی ہے اورنمازی Ú©Û’ خداوند متعال سے تقرب کا سبب بنتی ہے کیونکہ “الصلاۃ قربان کلّ تقی”[105]  وروزہ، زکات، حج اوردیگر عبادتیں بھی اسی طرح ہیں۔ اور آیہ {إِلَیہِ یَصعَدُ الکَلِمُ الطَّیِّب} [106] :"پاکیزہ کلمات اسی Ú©ÛŒ طرف اوپر Ú†Ù„Û’ جاتے ہیں" Ú©ÛŒ بنیاد پر یہ بلندی Ú©ÛŒ طرف جانا اورتقرّب، ایک راہ Ú©ÛŒ مانند ہے کہ جس میں محرّک اور رہبر Ú©ÛŒ ضرورت ہے۔ یعنی عمل صالح اوربلندی Ú©ÛŒ طرف Ù„Û’ جانے والا ایسا ہونا چاہئے کہ دیگر اعمال Ú©Ùˆ بھی اوپر Ù„Û’ جائے، یہ رہبر عامل اور اسوہ ایسا ہو کہ دیگر عمل کرنے والوں Ú©ÛŒ رہبری کرے اور اس طرح Ú©ÛŒ رہبری، انسان کامل کا عمل صالح ہے کہ جو ہر زمانہ کا امام معصوم ہے، وہ ایسا ہے جس Ú©ÛŒ نماز ہر متقی نمازی Ú©ÛŒ نماز Ú©ÛŒ امامت کرتی ہے اور اس کا وجود مبارک انسانوں کی، ان Ú©Û’ آخری مقصد تک رہنمائی کرنے کا ذمہ دار ہے۔بنا براین جو شخص اوّل وقت میں نماز پڑھتا ہے، اس Ú©ÛŒ نماز، نمازوں Ú©Û’ اس قافلہ سے ملحق ہوجاتی ہے جو ولی اللہ Ú©ÛŒ امامت میں خدا Ú©ÛŒ طرف پرواز کر رہی ہوتی ہیں کیونکہ امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) ہمیشہ اسی وقت نماز ادا کرتے ہیں۔

امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف)کہ جو ابدان اور نفوس کے قافلہ سالار ہیں، ہر سال حج پر آتے ہیں بالخصوص عرفات اور منیٰ کے میدان میں، جیسا کہ حضرت امام صادق ؑ نے فرمایا ہے:

“یفقد الناس إمامھم؛ یشھد الموسم فیراھم ولا یرونہ”[107]

"لوگ اپنے امام کو نہیں پائیں گے اور آپ موسم حج میں آئیں گے اور لوگوں کو دیکھیں گے اور لوگ آپ کو نہیں دیکھیں گے"

امام زمان (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کے نائب خاص محمد بن عثمان عمری :فرماتے ہیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 next