منجی آخرزمان کی ولادت کا عقیدہ رکھنے والے حضرات



۴۸۔نور الدین علی بن محمد بن الصباغ المالکی (م ۸۵۵ھ) الفصول المھمة فی معرفة الائمة ص/۲۸۷۔ ۳۰۰ وہ اس کتاب میں تاریخ ولادت، کیفیت غیبت، القاب، قیام مدت حکومت اور حضرت حجت(علیہ السلام) کے نسب مبارک کے بارے میں مفصّل اشارہ کرتے ھیں۔

۴۹۔ عبد الر حمن بسطامی (م ۸۵۵ھ) درة المعارف بہ نقل از: ینابیع المودة/ باب ۸۴۔

۵۰۔ سراج الدین محمد بن سید عبد اللہ بن محمد خزام الواسطی الرفاعی البغدادی (م ۸۵۵ھ) صحاح الاخبار فی نسب السادة الفاطمیة الاخیار، ص/۱۴۳ مصر /۱۳۰۶ ھجری۔

۵۱۔ محمد بن داود النسیمی المنز لاوی (م ۹۰۱ھ) ینابیع المودة/ قندوزی/باب ۸۶، ص/۵۶۶۔ طبع نجف کی نقل کے مطابق۔

۵۲۔ میر خواند، محمد بن خاوند شاہ مورخ معروف (م ۹۰۳ھ) روضة الصفاء ج/۳، ص/۵۹ و ۶۰۔

۵۳۔ جلال الدین محمد بن اسعد الدوانی الشافعی، حکیم معروف (م بعد از ۹۰۷) نور الھداےة فی اثبات الولاےة () کہ ھمراہ خصائص ابن بطریق ۱۲۱۱ھ ۱۲۷۵ شمسی تھران میں چھپی ھے کہ جو ابن بطریق کی خصائص کے ھمراہ ھے اور مستقل طور پر

۵۴۔ قاضی فضل بن روز بھان شیرازی (م بعد از ۹۰۹ھ) ابطال الباطل پانچواں مسئلہ تیسرا حصہ ان کا بیان بعینہ مقدمہ کتاب الامام المہدی عند اھل السنة کے مقدمہ پر ذکر ھے

۵۵۔ حسین بن علی الکاشفی البےھقی (م ۹۱۰ھ) روضة الشھداء آٹھویں فصل طبع دھلی۔

۵۶۔ حسین بن معین الدین القاضی المیبدی (م ۹۱۱ھ) دیوان امام علی بن ابی طالب ص/۱۲۳ و ۳۷۱ طبع تھران پر جو اس نے شرح لکھی ھے اس میں لکھا ھے۔

۵۷۔ جلال الدین السیوطی (م ۹۱۱ھ) رسالہ ی ”احیاء المیت بفضائل اھل البیت“ دفاع عن الکافی، ج/۱، ص/۵۸۰، کی نقل کے مطابق۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next