خوف و حزن کی اہمیت اور اس کا اثر



--------------------------------------------------

  Û±Û” نہج البلاغہ ( ترجمہ فیض الاسلام) Ø®/ ۱۱۱ص/ Û³ÛµÛ°

    < سَوَاءٌ عَلَیھِمْ Ø¡ÙŽ اَنْذَرتَھُمْ اَمْ لَمْ تُنْذِرھُم لَا یُؤْمِنُونَ >   ( بقرہ / Û¶)

     Ø§Ù† کیلئے سب برابر ہے ØŒ آپ انہیں ڈرائیں یا نہ ڈرائیں یہ ایمان لانے والے نہیں ہیں “

     Ø®Ø¯Ø§ سے خوف کا مفہوم : انسان اس چیز سے ڈرتا ہے جو اس کیلئے خطرہ ہو اور اسے نقصان پہنچاتی ہوپس خداوند متعال Ú©Û’ خوف کا کیامعنی ہے جبکہ وہ اپنے بندوں میں سے کسی Ú©Ùˆ نقصان پہنچانا نہیں چاہتا ہے ØŸ مختصر طورپر کہا جاسکتا ہے : حقیقت میں انسان Ú©Ùˆ پہنچنے والے خطرہ اور نقصان سے خوف ہوتا ہے اور خطرہ Ùˆ نقصان پہنچانے وا Ù„Û’ سے غیر ارادی اور عارضی خوف ہوتا ہے جب انسان کسی دشمن سے ڈرتا ہے حقیقت میں وہ اس Ú©ÛŒ طرف سے پہنچنے والی جسمانی اذیت سے ڈرتا ہے اور خود دشمن سے جو خوف ہے وہ عارضی ہے Û”

     Ù…ادی لحاظ سے جب انسان Ú©Ùˆ یقین حاصل ہوتا ہے کہ کائنات Ú©Û’ اختیارات اور اسباب خداوند متعال Ú©Û’ ہاتھ میں ہیں ØŒ تو اس کا خدا سے ڈرنا در اصلقہر طبعی اور دنیوی مصیبتوں سے ڈرنے Ú©Û’ معنی میں ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ جب خداوند متعال اس پر غضب کرتا ہے تو طبعی اور مادی عوامل اس پر غضب کرتے ہیں اور نتیجہ Ú©Û’ طور پر زلزلہ ØŒ سیلاب اور دوسری زمینی اور آسمانی بلاؤں سے دوچار ہوتا ہے قہر طبعی( زلزلہ طوفان) خداوند متعال Ú©Û’ غضب کا سرچشمہ ہوتا ہے Û”

     Ù¾ÛŒØºÙ…بر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ حدیث Ú©Û’ اس حصہ سے استفادہ ہوتا ہے کہ وہ حزن Ùˆ خوف قابل قبول ہے جو شعوری طورپر یا غور Ùˆ خوض Ú©Û’ بعد انسان Ú©Û’ اندرپیدا ہو اور اس Ú©Û’ بعد انسان خدا اور اپنے کمال Ú©ÛŒ راہ میں قدم اٹھانے پر مجبور ہوجائے ہر حزن Ùˆ خوف قابل قبول نہیں ہے۔

     Ø¬Ùˆ ناراضگی Ùˆ غصہ انسان Ú©Ùˆ غرق کرکے اسے کاروبار زندگی سے روک دے وہ مطلوب نہیں ہے ØŒ مثلا  انسان جاہتا ہے کہ مطالعہ کرے لیکن وہ غصہ اسے اپنی طرف مصروف لر لیتا ہے ØŒ انسان چاہتا ہے کہ نماز Ù¾Ú‘Ú¾Û’ لیکن دنیوی پریشانیاں اسے خدا Ú©ÛŒ طرف متوجہ ہونے نہیں دیتیں ØŒ اس طرح کا غم اور حزن نہ صرف مطلوب نہیں ہے بلکہ راہزن ہے․

     Ø¨Ø¹Ø¶ لوگ بزدل ہوتے ہیں اگر انہیںیہ احتمال ہوتا کہ انہیں کسی خطرہ کا سامنے ہے اپنے عیش Ùˆ آرام Ú©Ùˆ کھودیتے ہیں حتی اگر انھیں احتمال ضعیف بھی ہو ،اس طرح Ú©Û’ خوف Ú©ÛŒ کوئی وقعت نہیں ہے بلکہ اس خوف Ùˆ حزن Ú©ÛŒ قدر Ùˆ قیمت ہے جو انسان Ú©ÛŒ معنوی ترقی سے مربوط ہے اس طرح اطاعت Ùˆ بندگی سے خوف Ùˆ حز Ù† کا رابطہ واضح ہوگیا اوربسا اوقات ایسا ہوتا ہے انسان کمال Ùˆ سعادت Ú©Û’ مقام تک پہنچنے میں مذکورہ ان دو حالتوں سے بنحواحسن استفادہ کرتا ہے Û”

دنیا ، مومن کے لئے زندان اور کافر کے لئے بہشت :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next