حضرت زہرا کے فضائل قرآن کی روشنی میں



 

(ِ قُلْ لاََسَْلُکُمْ عَلَیْہِ َجْرًا ِلاَّ الْمَوَدَّةَ فِی الْقُرْبَی)(7)

(اے رسول(صلی الله علیه و آله وسلم) ) تم کہہ دو کہ میں اس (تبلیغ) رسالت کا اپنی قرابت داروں (اہل بیت) کی محبت کے سوا تم سے کوئی صلہ نہیں مانگتا ۔

 

اس آیت شریفہ کی تفسیر کے بارے میں جناب فرمان علی نجفی اعلی اللہ مقامہ نے فرمایا:انصار اپنے ایک بڑے جلسہ میں اپنا فخر ومباہات کررہے تھے کہ ہم نے یہ کیا اور وہ کیا، جب ان کی باتیں ناز کی حد سے بھی گزری توابن عباس سے نہ رہا گیا اور بے ساختہ بول پڑے کہ تم لوگوں کو فضیلت صحیح، مگر ہم لوگوں پر ترجیح نہیں ہوسکتی،

 

اس مناظرہ کی خبر حضرت رسول اکرم(صلی الله علیه و آله وسلم) کو پہنچی تو آپ خود ان کے مجمع میں تشریف لائے اور فرمایا:

 

اے گروہ انصار کیا تم ذلیل نہ تھے کہ خدا وند نے ہماری بدولت تمہیں معزز کیا سب نے عرض کیا بے شک پھر فرمایا کیا تم لوگ گمراہ نہ تھے تو خدا نے میری وجہ سے تمہاری ہدایت کی عرض کیا یقینا پھر فرمایا تو کیا تم لوگ میرے مقابل میں جواب نہیں دیتے وہ بولتے گیا آپ نے فرمایا:

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next