امام موسیٰ کاظم Ùˆ امام علی رضا علیهما السلام Ú©Û’ اخلاقی اعلی نمونےابراھیم بن عباس Ú©Ûتے ھیںکÛ: میں Ù†Û’ کبھی بھی Øضرت امام رضا Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù… Ú©Ùˆ اپنی باتوں سے کسی پر جÙا کرتے ھوئے نھیں دیکھا، اور کبھی نھیں دیکھا Ú©Û Ú©Ø³ÛŒ Ú©ÛŒ بات ختم ھونے سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ اس Ú©ÛŒ بات Ú©Ùˆ کاٹ دیں، کسی Ú©ÛŒ Øاجت Ú©Ùˆ ردّ کرتے ھوئے نھیں دیکھا Ú©Û Ø¬Ùˆ آپ Ú©ÛŒ طاقت میں ھوتی تھی، اور آپ Ù†Û’ کبھی بھی ساتھ بیٹھنے والے Ú©Û’ سامنے پیر نھیں پھیلایا اور کبھی بھی اپنے غلاموں اور خادموں Ú©Ùˆ نازیبا الÙاظ نھیں Ú©Ú¾Û’ اور کبھی آپ Ú©Ùˆ تھوکتے ھوئے نھیں دیکھا اور کبھی بھی آپ Ú©Ùˆ Ûنستے ھوئے نھیں دیکھا Ø¨Ù„Ú©Û Ø¢Ù¾ Ú©ÛŒ Ûنسی تبسم Ú©ÛŒ Øد تک ھوا کرتی تھی۔ جب بھی خلوت میں تشری٠Ùرما ھوتے تھے اور کھانے کا دسترخوان آپ Ú©Û’ سامنے بچھایا جاتا تھا غلاموں ÛŒÛاں تک Ú©Û Ù…ØاÙظوں اور کارندوں Ú©Ùˆ اپنے ساتھ بٹھا کر کھانا کھلاتے تھے،آپ رات میں سوتےکم تھے اور رات میں عبادت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ú©Ø±ØªÛ’ تھے، اکثر راتوں میں ØµØ¨Ø ØªÚ© بیدار رÛتے تھے، بÛت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø±ÙˆØ²Û Ø±Ú©Ú¾ØªÛ’ تھے ،آپ Ûر Ù…Ø§Û Ú©ÛŒ پھلی، پندرھویںاور آخری تاریخ کا Ø±ÙˆØ²Û Ú©Ø¨Ú¾ÛŒ نھیں چھوڑتے تھے ØŒ آپ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± ØµØ¯Ù‚Û Ø§ÙˆØ± نیک کام رات Ú©ÛŒ تاریکی میں انجام دیتے تھے، اگر کوئی شخص ÛŒÛ Ø³ÙˆÚ†Û’ Ú©Û Ø§Ù“Ù¾ جیسی Ùضیلت رکھنے والے کسی شخص Ú©Ùˆ دیکھا Ú¾Û’ تو اس کا یقین Ù†Û Ú©Ø±Ù†Ø§Û”![5] غریبوں Ú©Ùˆ کھانا کھلانا معمر بن خلاد Ú©Ûتے ھیںکÛ: جب Øضرت امام رضا Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù… کھانا تناول Ùرمانا چاÛتے تھے تو ایک بڑی سینی آپ Ú©Û’ لئے لائی جاتی تھی اور آپ اس سینی Ú©Ùˆ دسترخوان Ú©Û’ پاس رکھتے تھے اور دستر خوان پر موجود اچھے اور بÛترین کھانوںسے تھوڑا تھوڑا اٹھاکر اس بڑی سینی میں رکھتے تھے ØŒ اس Ú©Û’ بعداسی سینی Ú©Ùˆ غریبوں Ú©Û’ لئے بھیج دیا کرتے تھے اور پھر اس Ø¢ÛŒÛ Ø´Ø±ÛŒÙÛ Ú©ÛŒ تلاوت Ùرماتے تھے: < ÙَلاَاقْتَØÙŽÙ…ÙŽ الْعَقَبَةَ>[6] â€Ù¾Ú¾Ø± ÙˆÛ (تیزی سے) گھاٹی پر سے کیوں نھیں گذرا۔“ اور پھر Ùرماتے تھے: خداوندعالم جانتا Ú¾Û’ Ú©Û ØªÙ…Ø§Ù… انسانوں میں غلام Ú©Ùˆ آزاد کرنے Ú©ÛŒ طاقت نھیں Ú¾Û’ØŒ Ù„Ûٰذا ان Ú©Û’ لئے جنت Ú©Û’ Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ú©Ùˆ غریبوں Ú©Ùˆ کھانا کھلانا قرار دیا Ú¾Û’Û”[7] انسان Ú©ÛŒ عزت بلخ Ú©Û’ رÛÙ†Û’ والے ایک شخص کا Ú©Ûنا Ú¾Û’ Ú©Û: میں خراسان Ú©Û’ سÙر میں Øضرت امام رضا Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù… Ú©Û’ ساتھ تھا، ایک روز کھانے Ú©Û’ وقت جب آپ Ù†Û’ سبھی Ø³ÛŒØ§Û Ùˆ سÙید غلاموں Ú©Ùˆ اپنے دسترخوان پر جمع کیا میں Ù†Û’ امام Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù… سے Ú©Ûا: میں آپ پر قربان! اگر ان لوگوں کا دسترخوان الگ کردیتے تو Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…Ù†Ø§Ø³Ø¨ ھوتاآپ Ù†Û’ Ùرمایا: خاموش ھوجا! خداوندعالم ایک Ú¾Û’ØŒ ماں باپ بھی ایک ھیں اور اعمال Ú©ÛŒ جزا بھی ایک Ú¾ÛŒ Ú¾Û’Û”[8]
|