امام موسیٰ کاظم و امام علی رضا علیهما السلام کے اخلاقی اعلی نمونے



بھاری قرض کی ادائیگی

ابو محمد غفاری کہتے ھیں کہ : میرے اوپر قرض کی بھاری رقم تھی، میں نے اپنے دل میں کہاکہ : اس قرض کی ادائیگی کا راستہ صرف میرے مولا و آقا ابو الحسن علی بن موسی الرضا علیہ السلام سے مدد لینے کے علاوہکچھ نھیں ھے،میں صبح کے وقت امام علیہ السلام کے بیت الشرف آیا اور اذن ورود طلب کیا، مجھے اجازت ملی، جب میں وارد ھوا، امام علیہ السلام نے مجھ سے فرمایا: اے ابا محمد! میں تمہاری حاجت کو جانتا ھوں، تمہارا قرض ھمارے ذمہ ھے۔

جب رات ھوگئی، کھانا لایا گیا اور ھم نے کھانا کھایا، امام علیہ السلام نے فرمایا: رات میں ھمارے یہاں قیام کروگے یاچلے جاؤ گے؟ میں نے کہا: اے میرے مولا و آقا! اگر میری حاجت کو پوری کردیں تو جانا میرے لئے بہتر ھے، امام علیہ السلام نے کچھ مقدار پیسے اٹھائے اور مجھے دئے۔

میں امام علیہ السلام Ú©Û’ نزدیک گیا اور چراغ Ú©Û’ پاس جاکر، میں Ù†Û’ دیکھا کہ سرخ وزرد دینار ھیں، میرے ہاتھ میں پھلا دینار تھا اس پر Ù„Ú©Ú¾Û’ ھوئے نقشہ Ú©Ùˆ دیکھا تو گویا لکھا ھوا تھا: اے ابا محمد! دینار پچاس ھیں، Û²Û¶ دینار تمہارے قرض Ú©ÛŒ ادائیگی Ú©Û’ لئے اور Û²Û´ دینار تمہارے اھل خانہ Ú©Û’ خرچ Ú©Û’   لئے ھیں،دوسرے روز صبح Ú©Û’ وقت جب میں Ù†Û’ دیناروں پر غورکیا تو اس دینار Ú©Ùˆ نھیں دیکھا، اور ان پچاس دینار میں سے بھی Ú©Ú†Ú¾ بھی Ú©Ù… نھیں ھوا۔!![14]

 

 



[1] الخرائج والجرائح، ج۲، ص۸۹۶؛ ارشاد، ج۲، ص۲۳۱؛ بحار الانوار، ج۴۸، ص۱۰۱، باب۵، حدیث۵۔

[2] ارشاد، ج۲، ص۲۳۲؛ روضة الواعظین، ج۱، ص۲۱۵؛ بحار الانوار، ج۴۸، ص۱۰۲، باب۵، حدیث۶۔

[3] ارشاد، ج۲، ص۲۳۳؛ بحار الانوار، ج۴۸، ص۱۰۲، باب۵، حدیث۷۔

[4] مناقب، ج۴، ص۳۱۹؛ بحار الانوار، ج۴۸، ص۱۰۸، باب۵، حدیث۹؛ مستدرک الوسائل، ج۱۰، ص۳۸۷، باب۸۳، حدیث۱۲۲۳۷۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next