حضرات اھل بیت علیھم السلام کے ممتاز صفات



 

 

 

اھل بیت علیھم السلام کا ایثا رو درگذشت

 

ایثار و درگذشت اور دوسروں کو اپنے اوپر ترجیح دینا اھل بیت علیھم السلام کی ذاتی صفت ھے اور اس خاندان کی ہر فرد میں یہ صفت سورج کی روشنی کی طرح نمایاںھے یہاں تک کہ کسی مستحق، ضرورت مند بلکہ غیر مستحق بھی ان کے دروازہ پر جاتے تھے تو کبھی ان کے در سے خالی ہاتھ اور مال و پیسہ کے بغیر واپس نھیں آتے تھے۔

حضرت رسول خدا (صلی الله علیه و آله و سلم) نے فرمایا:

”اِنَّا لَنُعْطِي غَیْرَ الْمُسْتَحِقِّ حَذَرَاً مِنْ رَدّ الْمُسْتَحِقِّ۔“[1]

”ھم اس خوف سے کہ کھیں مستحق اور ضرورت مند کو اپنے در سے خالی ہاتھ لوٹا دیں؛ غیر مستحق کو بھی عطا کرتے ھیں“!

ابو حمزہٴ ثمالی کہتے ھیں: میںنے حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کو اپنی کنیز سے فرماتے سنا ھے کہ: ھمارے در سے جو بھی نیاز مند اور غریب گزرے اس کو کھانا کھلاؤ، میںنے وھیں پر امام سجاد علیہ السلام سے عرض کی: جو بھی کوئی مانگے یا انسان کی طرف ہاتھ پھیلائے وہ مستحق نھیں ھوتا، امام علیہ السلام نے فرمایا:

”اٴخَافُ اٴن یَکُونَ بَعضُ مَن یَساٴَلُنَا مُحِقّاً فَلا نُطْعِمُہُ وَنَرُدَّہُ، فَیَنزِلُ بِنَا اٴھلَ البَیتِ مَا نَزَلَ بِیَعقُوبَ۔“[2]

”میں ڈرتا ھوں کہ جو ھم سے مدد طلب کرے وہ مستحق ھو اور ھم اسے عطا نہ کریں اور اُسے واپس لوٹا دیں اور ھم اھل بیت علیھم السلام پر بھی وھی (مصیبت) نازل ھو جو جناب یعقوب علیہ السلام پر نازل ھوئی تھی“۔

یہ ایثار وبخشش کبھی اس صورت میں ھوتی تھی کہ اپنے تمام مال و دولت کو سائل کو عطا کردیتے تھے۔



1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next