حضرات اھل بیت علیھم السلام کے ممتاز صفات



اھل بیت علیھم السلام اور حیات و قیامت

 

اھل بیت علیھم السلام اپنی زندگی کے ہر پھلو میں اور دنیا و آخرت کی خیر و بھلائی اور اسی طرح دوسروں کی خیر و بھلائی کے لئے بہت زیادہ زحمت کیا کرتے تھے اور اس سلسلہ میں ایک لمحہ بھی دست بردار نھیں ھوتے تھے۔

حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:

”لاَ تَکْسَلُوا فِي طَلَبِ مَعَایِشِکُم، فَاِنَّ آبَاءَ نَا کَانُوا یَرکُضُونَ فِیھَا وَیَطلُبُونَھَا“۔[29]

”اپنی زندگی کے معاش کے لئے سستی اور کاھلی سے کام نہ لو، کیونکہ ھمارے اجداد معاش حاصل کرنے کے لئے محنت اور کوشش کیا کرتے تھے اور روزی کی تلاش میں رہتے تھے“۔

حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام فرماتے تھے:

”میں ایک دفعہ مدینہ میں بہت زیادہ بھوکا تھا اور غذا کی تلاش میں مدینہ کے اطراف میں گیا، اچانک ایک عورت کو دیکھا کہ جس نے مٹی کے ڈھیلوں کو جمع کر رکھا ھے اوروہ ان کو بھگونا چاہتی ھے، میں اس کے پاس گیا اور اس سے طے کیا کہ ہر ایک ڈول کے بدلے ایک خرمہ مجھے دے، چنانچہ میں اس کے لئے ۱۶/ ڈول پانی سے بھرے ھوئے لایا جس سے میرے ہاتھوں میں چھالے پڑگئے اور میں نے اپنے ہاتھوں پر پانی ڈالا اور پھر اس خاتون کے پاس گیا، اور کہا: دیکھو میرے ہاتھوں کی یہ حالت ھوگئی ھے! اس کے بعد اس خاتون نے ۱۶/ خرمے گنے اور مجھے دئے، اس کے بعد میں پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کی خدمت میں آیا اور واقعہ بیان کیا، جس کے بعد آحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) نے بھی وہ خرمے تناول کئے“۔[30]

عبد الله بن حسن کہتے ھیں:

”وَاللّٰہِ لَقَدْ اٴَعْتَقَ عَليٌّ اٴَلْفَ اٴَھْلِ بَیتٍ، بِمَا مَجَلَتْ یَدٰاہُ وَعَرَقَ جِبِیْنُہْ“۔[31]

”خد کی قسم علی (ع)نے اپنے ہاتھوں کی کمائی جو ہاتھوں میں چھالے اور عرق جبین کے ساتھ حاصل کی تھی اس کے ذریعہ ہزار گھرانوں کو راہ خدا میں آزاد کیا“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next