حضرات اھل بیت علیھم السلام کے ممتاز صفات



عبد الاعلیٰ کہتے ھیں: ایک روزشدید گرمی کے دنوں میں حضرت امام صادق علیہ السلام کو دیکھا تو عرض کی: میں آپ پر قربان! خداوندعالم کے نزدیک آپ کی عظمت بلند و بالا ھے لیکن اس عظمت کے باوجود بھی آپ اس گرمی کے عالم میں سخت محنت و مشقت میں مشغول ھیں؟!

امام علیہ السلام نے فرمایا:

”یَا عَبدَ الاٴعلَی!خَرَجْتُ فِی طَلَبِ الرِّزقِ لِاٴ ستَغْنِيَ عَن مِثلِکَ“۔[32]

”اے عبد الاعلیٰ! میں روزی کے لئے نکلا ھوں تاکہ تم جیسے لوگوں سے بے نیاز رھوں“۔

علی بن ابی حمزہ کہتے ھیں: میں نے حضرت ابو الحسن (ساتویں امام) علیہ السلام کو دیکھا کہ اپنے کھیت میں کام کر رھے ھیں اس عالم میں کہ آپ کے دونوں پیر پسینے میں شرابور ھیں، میں نے عرض کی کہ: میں آپ پر قربان! آپ کے غلام (اور نوکر ) کہاں ھیں؟

آپ Ù†Û’ فرمایا: اے علی! مجھ سے بہتر حضرات Ù†Û’ بھی اپنی اپنی زمین میں کام کیا Ú¾Û’ØŒ میں Ù†Û’ عرض کیا: وہ کون لوگ ھیں؟ تب آپ Ù†Û’ فرمایا: وہ رسول خدا (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم)ØŒ امیر الموٴمنین اور تمام آباء Ùˆ اجدا جنھوں Ù†Û’ اپنے ہاتھوں سے کام کیا Ú¾Û’ اور یہ کام انبیاء Ùˆ مرسلین اور ان Ú©Û’ عظیم الشان جانشینوں کا    کام Ú¾Û’Û”[33]

اھل بیت علیھم السلام اپنی زندگی کے مسائل کے علاوہ آخرت کے مسائل پر بہت زیادہ توجہ فرماتے تھے یہاں تک کہ دونوں جہاں والوں میں سے کوئی آپ حضرات کی عبادت و بندگی اور معنوی مسائل میں ان کے مقام تک نھیں پہنچ سکتا۔

اھل بیت علیھم السلام نے اپنے شیعوں کو عبادت و تقویٰ میں سخت کوشش کرنے کی ترغیب دلائی ھے اور ان کی اُخروی آبادی کو عبادت و معنویت پر موقوف قرار دیا ھے ، اور عبادت و تقویٰ کے بغیر نجات کی امید رکھنے والوں کو (ھمیشہ) خوف زدہ کیا ھے۔

 

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next