حضرات اھل بیت علیھم السلام کے ممتاز صفات



حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ھیں:

”اِنَّ الْحَسَنَ بنَ عَليٍّ قَاسَمَ رَبَّہُ ثَلاثَ مَرّاتٍ، حَتَّی نَعلاً وَنَعلاً وَثَوْباً وَثَوْباً وَدِینَاراً وَدِیناَراً۔“[3]

”بے شک حضرت حسن بن علی (علیہ السلام) نے تین بار خدا کی راہ میں لباس، دینار اور جوتے تقسیم کردئے“۔

 Ø¨Û’ نظیر ایثار

حسن بصری کہتے ھیں: ایک روز حضرت امام حسین علیہ السلام اپنے باغ کے پاس سے گزرے تودیکھا کہ آپ کا غلام بیٹھا ھوا کھانا کھا رہا ھے، امام علیہ السلام ایک کھجور کے درخت کے نیچے بیٹھ گئے اور اس کو غور سے دیکھتے رھے، آپ نے دیکھا کہ غلام ایک لقمہ خود کھاتا ھے اور ایک لقمہ اپنے کتّے کو دیتا ھے، اور آخر میں دعا کے لئے ہاتھ اٹھاکر کہتاھے: پالنے والے! مجھے اور میرے آقا کو معاف فرما، اور انھیں برکت عطا کر، جیسا کہ ان کے ماں باپ کو برکت دی ھے، اپنی مہربانی کے ذریعہ اے ہر مہربان سے زیادہ مہربان!

اس موقع پر امام علیہ السلام کھڑے ھوئے اور اس کا نام لے کہ آواز دی، اور فرمایا: اے صافی! غلام گھبرا کر فوراً اپنی جگہ سے کھڑا ھوگیا، اور کہا: اے میرے مولا و آقا! اور تمام مومنین کے سردار! میں نے آپ کو نھیں دیکھا، مجھے معاف فرمائیے گا۔

امام علیہ السلام نے فرمایا: تو مجھے معاف کرنا کہ میں تیری اجازت کے بغیر تیرے باغ میں داخل ھوگیا ھوں!

صافی نے کہا: آپ اپنی فضیلت اور لطف و کرم کی وجہ سے ایسا فرما رھے ھیں!

امام علیہ السلام نے فرمایا: میں نے دیکھا کہ تم ایک لقمہ خود کھاتے ھو اور ایک لقمہ کتّے کو دیتے ھو، ایسا کیوں کر رھے ھو؟

اس غلام نے کہا: اے میرے آقا! جب میں کھانا کھاتا ھوں تو یہ کتّا مجھے دیکھتا ھے اور مجھے شرم آتی ھے، اس کے علاوہ یہ کہ یہ کتّا بھی تو آپ ھی کا ھے جو آپ کے باغ کی دشمنوں سے حفاظت کرتا ھے اور میں بھی آپ کا غلام ھوں، دونوں آپ ھی کا رزق کھاتے ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next