حضرات اھل بیت علیھم السلام کے ممتاز صفات



(یہ سن کر ) امام علیہ السلام رونے لگے اور فرمایا: تو خدا کی راہ میں آزاد ھے، اور اپنی مرضی سے ہزار دینار تجھے بخشتا ھوں!

غلام نے کہا: اگر آپ مجھے آزاد بھی کردیں تو بھی میں آپ کے باغ کا محافظ رہنا چاہتا ھوں۔

امام علیہ السلام نے فرمایا: مرد جب کوئی بات اپنی زبان سے کہتا ھے تو مناسب ھے کہ اس کو عملی میدان میں ثابت کرکے دکھائے، اور میں نے اس سے پھلے تجھ سے کہا: میں تیری اجازت کے بغیر تیرے باغ میں داخل ھوگیا ھوں، اور اپنی بات کو عمل کے ذریعہ ثابت کرتا ھوں، اور یہ باغ اور اس میں جو کچھ بھی ھے تجھے عطا کرتا ھوں!

غلام نے کہا: اگر آپ اپنے باغ کو مجھے عطا کرتے ھیں تو میں بھی اس کو آپ کے ساتھیوں اور آپ کے شیعوں کے لئے وقف کرتا ھوں۔[4]

مشکل حالات میں ایثار کا مظاہرہ

غور و فکر کے بعد یہ نکتہ ظاہر ھوتا ھے کہ اھل بیت علیھم السلام کا ایثارو قربانی کا دامن اتنا وسیع تھا کہ آپ زندگی کے سخت سے سخت حالات میںبھی ایثار و قربانی سے اپنا ہاتھ نھیںکھینچتے تھے، جیسا کہ منقول ھوا ھے: ایک غریب شخص نے جب روز عاشورہ یہ سنا کہ ایکبڑی جماعت ارض نینوا میں آئی ھوئی ھے چنانچہ وہ کربلا کی طرف روانہ ھوا حضرت امام حسین علیہ السلام نے اس کے حالات دریافت کئے؟ اس نے کہا: میں ایک غریب اور محتاج ھوں اور میں نے سنا ھے کہ بہت سے افراد اس مقام پر آئے ھوئے ھیں، میں نے اپنے دل میں کہا: شاید اس گروہ سے مجھے کچھ مل جائے، حضرت امام حسین علیہ السلام نے فرمایا: یہاں پر کھڑے رھو اور آگے نہ جانا، اور پھر امام علیہ السلام خیمہ کی طرف پلٹے اور مدد کے لئے جو کچھ ضروری تھا ایک کپڑے میں لپیٹا اور اس محتاج کو دیدیا، چنانچہ اس شخص نے لیا اور خوشی خوشی پلٹ گیا۔![5]

مجرموں سے درگزر کرنا

عبید الله بن حرّ جعفی کہ جو ہر گھڑی عیار و مکار بت کی طرح چہرا بدلتا رہتا تھاکبھی حق کے ساتھ تو کبھی باطل کے ساتھ اور کبھی بے طرف! جنگ صفین میں اس شخص نے (جبکہ عراق کا رہنے والا تھا) معاویہ کی طرف سے جنگ میں شریک ھوااور حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام کے خلاف پوری جنگ میں اھل بیت علیھم السلام کے اول درجے کے دشمن اور ابوسفیان کی ناجائز اولاد معاویہ کی خدمت میں رہا۔

اس نے جنگ کے خاتمہ کے بعد اس خیال سے کہ وہ اب عراق میں نھیں رہ سکتا، معاویہ کے ساتھ شام چلا گیا اور معاویہ کے ٹکڑوں پر پلنے لگا۔

عراق میں یہ بات مشھور ھوگئی کہ عبید الله بن حرّ جنگ میں قتل ھوگیا، اس کی زوجہ نے اس بارے میں یقین و اطمینان حاصل کرنے اور شرعی امور کو طے کرنے کے بعد عکرمہ بن الخبیص سے شادی کرلی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next