حضرات اھل بیت علیھم السلام کے ممتاز صفات



حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:

”شَرِّقا وغَرِّبافَلاَ تَجِدَانِ عِلماً صَحِیحاً، اِلاّ شَیْئاً خَرَجَ مِن عِنْدِنَا اٴھلِ البَیْتِ۔“[17]

”نہ مشرق میں اور نہ مغرب میں کوئی بھی صحیح علم و دانش حاصل نھیں کرسکتا مگر یہ کہ اس کی جڑیں ھم سے متصل ھوں اور ھم اھل بیت کے چشمہ سے برآمد ھو“۔

نیز آپ ھی کا فرمان ھے :

”نَحْنُ خُزَّانُ عِلْمِ اللّٰہِ۔“[18]

”ھم (اھل بیت) خداوندعالم کے علم کے خزانہ دار ھیں“۔

اور حضرت سید الشہداء امام حسین علیہ السلام نے فرمایا:

”مَانَدرِی مٰایَنْقَمُ النَّاسُ مِنَّا! اِنَّا لَبیتُ الرَّحْمَةِ، وشجرةُ النبُّوةِ، وَمَعْدِنُ الْعِلْمِ“۔[19]

”ھمیں اس بات کا علم نھیں ھے کہ لوگ کیوں ھم سے کینہ رکھتے ھیں؟! جبکہ ھم رحمت کے گھر، درخت نبوت اور معدن علم ھیں“۔

حضرت امام صادق علیہ السلام روایت فرماتے ھیں: جب زوال کا وقت ھوجاتا تھا تو حضرت علی بن الحسین علیھما السلام نماز پڑھتے تھے اور اس کے بعد دعا کرتے تھے اور پھر پیغمبر (اور آپ کے اھل بیت(ع)) پر اس طرح درود بھیجتے تھے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next