حضرت امام عصر(عج) کی معرفت کے دشوارہونے کے باوجود اس کا آسان راستہ



"لوگ اپنے امام کو نہیں پائیں گے اور آپ موسم حج میں آئیں گے اور لوگوں کو دیکھیں گے اور لوگ آپ کو نہیں دیکھیں گے"

امام زمان (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کے نائب خاص محمد بن عثمان عمری :فرماتے ہیں:

 â€œÙˆØ§ï·²! إنّ صاحب ھٰذا الأمر لیحضر الموسم Ú©Ù„ سنۃ؛ یری الناس ویعرفھم ویرونہ ولا یعرفونہ”[48]

"خدا کی قسم بے شک صاحب امر ہر سال موسم حج میں تشریف لاتے ہیں، لوگوں کو دیکھتے ہیں اور انہیں پہچانتے ہیں اور لوگ بھی انہیں دیکھتے ہیں لیکن پہچانتے نہیں ہیں"حجّاج کے درمیان آنحضرتؑ کے بہت سے تربیت شدہ افراد اورخاص شاگرد موجودہوتے ہیں اور حضرت کی خاص عنایت کے ذریعہ لوگوں کے باطن سے آگاہی پیدا کرتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ بسا اوقات بعض زائرین کی مشکلات ان کے علم کے بغیر امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کی برکت سے بر طرف ہوجائیں، لیکن ایسا نہیں ہے کہ ہر معمول سے ہٹ کر کام اورکرامت جو حج کے دوران منیٰ وعرفات کی سرزمین پر وقوع پذیر ہوتی ہے،براہ راست امامؑ ہی کے دست مبارک سے انجام پائے: ممکن ہے کوئی ناآشنا انسان یا بوڑھا شخص اپنے خیمہ کا راستہ گم کر بیٹھے، یا دوران سفر زاد راہ اور سواری سے محروم ہوجائے اور اولیاء خدا کہ جو امام عصرؑکے مکتب ولایت کے تربیت شدہ ہیں ان میں سے کوئی ولی، اس کی مشکل کو بر طرف کردے، تو ایسے شخص نے واسطہ کے ساتھ امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کے مبارک وجود سے فیض اٹھایا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کے نورانی حضور سے براہ راست اوربلا واسطہ شرفیاب ہونے کے لئے ایک خاص لیاقت و شخصیت کی ضرورت ہے، لہٰذاموحدین میں سے کوئی ایک ہی امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کے وجود مبارک کی زیارت سے بہرہ مند ہوتا ہے، اور دیگر افراد، امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کی خاص عنایت کے طفیل ان اولیاء، صالحین اور شہداء کے توسط سے آنحضرتؑ کی محبت و لطف کے انوار سے بہرہ مندہوتے ہیں کہ جو آنحضرتؑ کے پر نور مکتب کے تربیت یافتہ ہیں۔

مہر وقہر کا آئینہ

خداوند عالم کی رحمت وسیع اورمطلق ہےکہ جس کے مقابلہ میں کوئی چیز نہیں ہے اور اس کی ذات ایک خاص رحمت کی بھی مالک ہے کہ جس کے مقابلہ میں غضب ہے۔ وہ رحمت جو غضب سے پہلے تھی، امامت اس رحمت کی حامل ہے:

“وأنت الذی تسعی رحمتُہُ أمام غضبہ”[49] :

"اور تو وہ ذات ہے کہ جس کی رحمت اس کے غضب پر مقدم ہے"

“یا من سبقت رحمتہُ غضبہ”[50]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next