حضرت امام عصر(عج) کی معرفت کے دشوارہونے کے باوجود اس کا آسان راستہ



{وَمَا کَانَ اﷲُ لِیُعجِزَہُ مِن شَیئٍ فِی السَّمَاوَاتِ وَلاَ فِی الأَرضِ إِنَّہُ کَانَ عَلِیمًا قَدِیرًا}[25]

"اللہ کو آسمانوں اور زمین میں کوئی شیء عاجز نہیں کرسکتی وہ یقیناً علم رکھنے والا بڑی قدرت رکھنے والا ہے"

 Ø§ÙˆØ± ان کا عمل Ùˆ فعل ایک طرف دنیا Ú©Û’ طول Ùˆ عرض اور دوسری طرف اس Ú©ÛŒ ابتداء اور انتہا پر الٰہی قدرت Ú©ÛŒ وسعت Ú©Ùˆ ظاہر کرتا ہےاور ملحدین،مشرکین اور تکبر کرنے والوں Ú©ÛŒ خطاووں Ú©Ùˆ آشکار کرتا ہے۔

{وَمَا قَدَرُوا اﷲَ حَقَّ قَدرِہِ وَالأَرضُ جَمِیعًا قَبضَتُہُ یَومَ القِیَامَۃِ وَالسَّماوَاتُ مَطوِیَّاتٌ بِیَمِینِہِ سُبحَانَہُ وَتَعَالَی عَمَّا یُشرِکُونَ} [26]

اور ان لوگوں نے اللہ کی قدر شناسی نہ کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے اور قیامت کے دن پوری زمین اس کے قبضے میں ہوگی اور آسمان اس کے دست قدرت میں لپیٹے ہوئے ہوں گے وہ پاک اور بالاتر ہے اس شرک سے جویہ کرتے ہیں"

امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) {وَأَنَّ اﷲَ قَد أَحَاطَ بِکُلِّ شَیئٍ عِلمًا} کے روشن مظہرہیں اور آپ ساری کائنات اور انسانی امور پر احاطہ رکھتے ہیں کیونکہ آپ زندگیوں کا مرکز اور عالم امکان کےقلب ہیں۔ وہ صرف، جمادات، نباتات، آسمان ،زمین ،دریا اورصحرا ہی کے قلب نہیں ہیں بلکہ ہر چیز کے قلب ہیں۔ انسان کا دل اس کے اعضاء وجوارح کو کنٹرول کرتا ہے، ایک اور دل ہے جو انسانوں کے دلوں کی نگہبانی کرتا ہے۔ ہر وہ چیز جو دل میں خطور کرتی ہے، ولی عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) خدا کے اذن سے اسے دیکھتے ہیں اور سمجھتے ہیں۔ جس طرح ہاتھ اور آنکھ کے اعمال کو دل جانتا ہے اور اس سے بے خبر نہیں ہے، اسی طرح یہ بھی ممکن نہیں ہے کہ ہمارادل کسی چیز میں مشغول ہو یا کوئی انجام دے، اور دلوں کے دل، جانوں کی جان یعنی ولی امام زمانہ (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) اس سے باخبر نہ ہوں۔

زندگیوں کے مرکز کے متعلق گفتگو، عقل منفصل کی مانندنہیں ہیں جیساکہ دوسروں کا خیال تھا کہ یہ بشر کی ذات سے جدا ایک چیز ہے، بلکہ جس طرح ہمارا دل، ہماری سمجھ بوجھ اور حرکت کرنے کی قوتوں سے جدا نہیں ہیں، ان پر حقیقی طور پرتسلط رکھتا ہے، حقیقت میں انسان کامل بھی ہم پر اس طرح حقیقی تسلط رکھتا ہے اور اس آیت

{وَقُل اعمَلُوا فَسَیَرَی اﷲُ عَمَلَکُم وَرَسُولُہُ وَالمُؤمِنُونَ}[27]

"اور کہہ دیجئے:لوگو!عمل کرو کہ تمہارے عمل کو عنقریب اللہ اور اس کا رسول اور مومنین دیکھیں گے"

Ú©ÛŒ بنیاد پر جو کام بھی ہم انجام دیں، خدا، پیغمبر اور امام کہ جو انسان کامل کا نمونہ ہیں انہیں دیکھتے ہیں۔ اور وہ صرف ہمارے اعضاء Ùˆ جوارح Ú©Û’ کاموں سے باخبر نہیں ہیں بلکہ وہ ہمارے دل Ùˆ دماغ Ú©Û’ اعمال کا بھی مشاہدہ کرتے ہیں جب تک کوئی قلب اور زندگیوں کا مرکزنہ ہو اور اس Ú©Û’ وجود Ú©Û’ آئینہ سے الٰہی اسماء وصفات Ú©Û’ انوارنہ چمکیں زندگیوں  پر اس طرح کا احاطہ اور حقیقی تسلط نہیں رکھ سکتا ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next