خدا کی پرستش و بندگی ، مومنین کی ترقی و بلندی کا ذریعہ



          حدیث Ú©Ùˆ جاری رکھتے ہوئے آنحضرت صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم عبادت Ú©Û’ مراحل بیان فرماتے ہیں:

          ”وَ اعْلَمْ اٴَنَّ اَوَّلَ عِبٰادَةِ اللهِ الْمَعْرِفَةُ بِہِ فَھُوَ الْاَوَّلُ قَبْلَ کُلِّ شَیءٍ فَلٰا شَیءٍ قَبْلَہُ ÙˆÙŽ الْفَرْدُ فَلاَ ثٰانِیَ لَہُ ÙˆÙŽ الْبٰاقی لاٰ اِلٰی غَایَةٍ ØŒ فَاطِرِ السَّمٰوَاتِ وَا لْاَرْضِ ÙˆÙŽ مٰا فِیھِمٰا ÙˆÙŽ مٰا بَیْنَھُمٰامِنْ شَیءٍ Û±# ÙˆÙŽ ھُوَ اللهُ اللَّطیفُ الْخَبیرُ  وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیءٍ قَدی

          اے ابوذرۻ! جان لو کہ خدائے متعال Ú©ÛŒ عبادت کاسب سے پہلا مرحلہ اس Ú©ÛŒ شناخت ہے ØŒ بے Ø´Ú© وہ سب سے پہلا ہے اور اس سے پہلے کوئی چیز نہیں ہے Û” وہ یکتا ہے اس Ú©Û’ مانند کوئی نہیں ہے وہ ابدی اور جاوداں ہے ØŒ وہی ہے جس Ù†Û’ آسمانوں اور زمین Ú©Ùˆ اور جو Ú©Ú†Ú¾ ان Ú©Û’ درمیان اور ان میں موجود ہے خلق کیا ہے اور خداوند عالم دانا Ùˆ مہربان ہے ØŒ وہ ہر کام Ú©Ùˆ انجام دینے Ú©ÛŒ قدرت رکھتا ہے Û”

          عبادت Ú©Û’ پہلے مرحلہ Ú©Û’ اس حصہ میں ØŒ خدا Ú©ÛŒ ،معرفت ذکر Ú©ÛŒ گئی ہے البتہ خود خدا Ú©ÛŒ معرفت Ú©Û’ گوناگوں مراحل ہیں ØŒ لیکن جو Ú©Ú†Ú¾ خدا Ú©ÛŒ عبادت Ùˆ بندگی میں ضروری ہے وہ خداوند عالم Ú©ÛŒ اجمالی شناخت ہے ØŒ یعنی انسان جان Ù„Û’ کہ ایک خدا موجود ہے اور وہ انسان Ùˆ کائنات کا خالق ہے Û” اگر انسان کیلئے شناخت کا یہ مرحلہ حاصل نہ ہو تو وہ خدا Ú©ÛŒ عبادت Ùˆ پرستش Ú©Û’ مرحلہ تک نہیں پہنچ سکتا ہے Û” پس شناخت کا یہ مرحلہ عبادت پر مقدم ہے البتہ انسان اپنے ارتقائی سفر Ú©Û’ انتہائی مقام پر شناخت Ùˆ معرفت Ú©Û’ بلند ترین مرحلہ میں پہنچتا ہے جو اولیائے خدا کیلئے مخصو ص ہے اور ہم ا سکی حقیقت تک نہیں پہنچ سکتے ØŒ بلکہ ہم اجمالی طور پر اتنا جانتے ہیں کہ کمال معرفت Ú©ÛŒ انتہا گراں قیمت او ر بلند ہے جسے اولیائے خدا اپنے ارتقائی سفر Ú©Û’ آخر ÛŒ مراحل میں حاصل کرتے ہیں اور وہی خدا Ú©ÛŒ عبادت کا انتہائی مرحلہ ہے Û”

 

 --------------------------------------------

ر“۱۔ احتمال یہ ہے کہ نسخہ یوں ہو ” ․․․ و مابینھما لا من شیء “ یعنی جس نے تمام آسمانوں اور زمین کو کسی دوسری چیز سے مدد لئے بغیر خلق کیا ہے ۔

           

          انسان کیلئے ØŒ عبادت Ú©Û’ پہلے مرحلہ Ú©Ùˆ حاصل کرنے Ú©Û’ بعد ØŒ یعنی یہ جاننے Ú©Û’ بعدکہ ایک خدا موجود ہے ،ضروری ہے خدا Ú©Û’ صفات او رآثار پر غور کرے تا کہ وہ معرفت اس Ú©Û’ دل میں راسخ ہوجائے اور صرف ایک ذہنی معرفت Ú©ÛŒ حد تک باقی نہ رہے ØŒ بلکہ وہ معرفت ایک ایسی حاضر Ùˆ زندہ معرفت میں تبدیل ہوجائے جو انسان Ú©ÛŒ رفتار پر اثر انداز ہو۔

           â€ معرفت متوسط“ Ú©Û’ بھی گوناگوں مراتب ہیں اور ا سکا دامن بھی وسیع ہے Û” انسان آیات الہی میں تفکر اور غور Ùˆ خوض کرکے اور عملی عبادت Ú©Û’ ذریعہ اس Ú©Û’ مراتب Ú©Ùˆ حاصل کرسکتا ہے Û” مذکورہ بیان سے واضح ہوا کہ صفات Ùˆ آثار الہٰی میں تفکر کرنا اور خدا Ú©Ùˆ بہتر پہچاننے کیلئے جستجو کرنا ØŒ ایک اختیاری امر وعبادت ہے ØŒ جس Ú©Û’ دوران معرفت حاصل ہوتی ہے جو عبادت Ú©Û’ مقدمات میں سے ہے Û”



back 1 2 3 4 5 next