خدا کی معرفت اور اس کا حکیمانہ نظام



        طبعی بات ہے کہ انسان Ú©ÛŒ Ú©Ú†Ú¾ حاجتیں ہیں اور وہ ان Ú©Ùˆ پورا کرنے Ú©ÛŒ طاقت نہیں رکھتا ہے ØŒ اور اپنی  تمام خواہشا ت Ú©Ùˆ پورا نہیںکر سکتا ہے۔لہذ اخواہ نخواہ کسی Ú©Û’ پیچھے دوڑتا ہے کہ اس Ú©ÛŒ مدد کرے اور اس Ú©ÛŒ ضرو رتوں Ú©Ùˆ پورا کرے  ۔پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جناب ابوذر سے فرماتے ہیں کہ اگر کسی سے کوئی چیز مانگنا چاہتے ہو تو خدائے متعال سے مانگو ۔جب دیکھتے ہو کہ کسی چیز Ú©Û’ حاجت مند ہو اور خود اس Ú©Ùˆ پورا نہیں کرسکتے ہواور کسی اور سے مدد مانگنے پر مجبور ہو تو خدائے متعال سے مانگو ،کیونکہ تیری حاجت Ú©Û’ بارے میںاس سے بہتر کوئی آگاہ نہیں ہے اور اس Ú©ÛŒ طرح کوئی یہ طاقت نہیں رکھتا ہے کہ تیری حاجتوں Ú©Ùˆ پورا کرسکے ․پوری ھستی اس Ú©ÛŒ ملکیت ہے اور اس Ú©ÛŒ قدرت تمام چیزوں پر تسلط رکھتی ہے اگر کوئی امر واقع ہو نا چاہتا ہے تو وہ اس Ú©Û’ ارادہ Ùˆ مشیت سے واقع ہو تا ہے اس Ú©Û’ علاوہ خدائے متعال ہر شخصسے زیادہ اپنی مخلوق اور اپنے بندہ سے محبت رکھتا ہے اور اس Ú©ÛŒ بھلائی چاہتا ہے ،اس لئے خود اپنے بندہ Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دیا ہے کہ اس Ú©Ùˆ پکارے اور اسی سے مدد Ú©ÛŒ درخواست کرے ․ہم دعائے افتتاح میں پڑھتے ہیں:

 â€Ø§Ù„لہم اذنت Ù„ÛŒ فی دعائک Ùˆ مسئلتک“

     ”پر وردگارا !تم Ù†Û’ مجھے اجازت دی ہے کہ تجھے پکا روں اور تجھ سے درخواست کروں“

     فطری Ùˆ طبیعی بات ہے جب خدائے متعال انسان Ú©Û’ لئے دعاومناجات کا دروازہ کھولتا ہے ØŒ تو اس کا جواب دینے اور قبول کرنے کےلئے آمادہ ہے اور اس Ú©Û’ علاو ہ خدائے متعال انسان Ú©Ùˆ ہمیشہ اپنی نعمتوں سے نواز تا ہے Û” اس میں کوئی Ø´Ú© Ùˆ شبہ نہیں ہے اسکی جملہ نعمتوں میں بلاؤںسے رہائی اور ان Ú©Ùˆ دورکرنا بھی ہے یہ نعمت بھی خداکے توسط سے انسان متواترخداکی مہربانیوں اور محبتوں کامرہون منتٌ ہے اور ا سے جانناچاہئے کہ صرف خدا اس Ú©ÛŒ مدد کرنے پر قادر ہے اور کائنات میں اس Ú©ÛŒ اجازت Ú©Û’ بغیرکوئی کام انجام نہیں پاتا ہے ،لہذا صرف اس سے مدد مانگنی چاہئے Û” ہم دعائے افتتاح Ú©Û’ ایک دوسرے حصے میں پڑھتے ہیں:

”فکم یا الھی من کربة قد فرجتہا Ùˆ ہموم قد کشفتہا  Ùˆ عثرة قد اقلتہاورحمة قد نشرتہا وحلقة بلاء  قدفککتہا“

       پروردگارا!کتنی زیادہ مصیبتوںکو تونے مجھ سے دور کیا اوراسے برطرف کردیا ØŒ میری لغزشوں Ú©Ùˆ معاف فرمایا ،رحمتوں Ú©Ùˆ پھیلا یا  اور بلاؤں Ú©Û’ حلقہ Ú©Ùˆ توڑدیا Û”

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :

”اذا اراد احدکم ان لا یسال ربہ شیئا الا اعطاہ  فلییاس من الناس کلہم ولا یکون لہ رجا Ø¡ الا عنداللّٰہ فاذا علم اللّٰہ عزوجل ذلک من قلبہ لم یسال اللّٰہ شیئا الا اعطاہ“

چونکہ اگر تم میں سے کسی نے یہ چاہا کہ جس چیز کی پروردگار سے درخواست کرے وہ اسے مل جائے تو اسے لوگوں سے ناامید ہوجانا چاہئے اورجو خدا کے پاس ہے اس کے علاوہ کسی چیز کی امید نہیں رکھنا چاہئے ،چونکہ خدائے متعال اس کے دل پر نظر رکھتا ہے اورجو بھی اس سے چاہتاہے ، عطا کرتا ہے

     ہم میںسے ہر ایک Ú©Ù… از Ú©Ù…  روزانہ کہتا ہے :”ایاک نستعین“لیکن ہم عمل میں ایسے نہیں ہیں۔جیسے کہ ہم بہت سے لوگوں کا عمل یہ ثابت کرتاہے کہ ہم صرف خدا سے مدد نہیں  چاہتے ہیںبلکہ دوسروں سے بھی مدد طلب کرتے ہیں ۔البتہ ایسے لوگ بھی ہیںجو اس بات میں صادق ہیں اور جب”ایاک نعبدوا وایاک نستعین“کہتے ہیں تو حقیقت میں اسی Ú©ÛŒ عبادت کرتے ہیں اور صرف اسی سے مدد طلب کرتے ہیں ۔لیکن ہم



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next